لداخ میں چین اور بھارتی فوج میں جھڑپ، متعدد بھارتی اہلکار گرفتار

ابن آدم

محفلین
کوئی اس ٹویٹ کے اصلی ہونے کا بتا سکتا ہے؟ اب تو یہ ڈیلیٹ ہو چکی ہے لیکن کیا ایسا ہوا ہے؟

EayOOg6WAAIM9tr
 
بھارتیوں نے جن رینکس کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے اس فہرست کا بغور جائزہ لیتے ہوئے میرا اندازہ ہے کہ یہ مار کٹائی ایک ہی خطے لیکن کم از کم تین سے چار مختلف جگہوں پر ہوئی ہیں۔ اور یقیناً کسی ابھی نندن ٹائپ کرنل کو جوش چڑھا تھا۔
 
میں تو کہتا ہوں کہ پاکستان کو ان دونوں ممالک کے سفیروں کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے، کہ ۔۔ پائین۔۔۔ یہ ہماری زمینیں ہیں، اپنا جھگڑا اپنی سرحدوں میں جا کر نمٹائیں۔ :p
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان اگر بھارت کو ووٹ نہ بھی دیتا تو کیا فرق پڑ جاتا؟ کیا اس سے بھارت سیکورٹی کونسل کا عارضی رکن نہ بن پاتا؟
نیز بھارت چین کشیدگی میں پاکستان کو غیر جانبدار رہنا چاہئے۔ بھارت تو چاہتا ہی یہ کہ اس تنازعہ کو پاک چین دوستی سے جوڑ کر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان یعنی لائن آف کنٹرول پر چڑھائی کی جائے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
نیرنگیِ عالم ہے اور کیا خوب ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس دو مسلح طاقتیں ڈنڈوں اور مکوں سے لڑ رہی ہیں، مرحبا! :)
 
نیرنگیِ عالم ہے اور کیا خوب ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس دو مسلح طاقتیں ڈنڈوں اور مکوں سے لڑ رہی ہیں، مرحبا! :)
میرے موکلات بتا رہے تھے کہ چائنیز فوجیوں نے جھگڑے میں لانگ رینج اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس غلیلیں استعمال کی ہیں۔
 

ابن آدم

محفلین
میرے موکلات بتا رہے تھے کہ چائنیز فوجیوں نے جھگڑے میں لانگ رینج اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس غلیلیں استعمال کی ہیں۔

چین اور بھارت میں ١٩٦٢ کی جنگ بندی میں جو نکات قبول ہوئے تھے ان میں سے ایک یہ بھی تھا کہ وہاں پر کوئی گولی نہیں چلائے گا.

اس لئے بھارت اور چین کے فوجی جب بارڈر پر ایک دوسرے سے ملنے جاتے ہیں یا پٹرولنگ کرتے ہیں تو اپنا اسلحہ کیمپوں میں رکھ کر جاتے ہیں تاکہ اگر گرما گرمی ہو بھی جائے تو گولی نہ چلے بلکہ وہ ڈنڈے اور چاقو جیسے ہتھیار رکھتے ہیں.
تو چینی فوجیوں کے پاس کیلوں والے ڈنڈے تھے اور ایسے ہی ہتھیار میرا خیال ہے کہ بھارتیوں کے پاس بھی ہوں گے.

اسی لئے چینی اور بھارتی حکومت بار بار یہ بیان کر رہے ہیں کہ وہاں پر کوئی گولی نہیں چلی تاکہ ایک دوسرے کو یہ اطمینان دلایا جائے کہ ١٩٦٢ میں جو معاہدے ہوئے تھے وہ ٹوٹے نہیں ہیں

نیچے کیلوں والے ڈنڈوں اور دیگر ہتھیاروں کی کچھ تصاویر ہیں. میرے اندازے کے مطابق یہ حقیقت کے قریب تر ہیں

 
بھارتی سینا روزانہ 40 سے 50 چینی فوجی مارتی ہے، لیکن نیپالی سرحد قریب ہونے کے کارن چینی لونڈے دوبارہ زندہ ہو کر واپس آ جاتے ہیں۔
 

ابن آدم

محفلین
مودی نے اپنے حالیہ بیان میں یہ کہہ کر کہ کوئی بیرونی فوج بھارتی سرزمین پر نہیں ہے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ بھارت اب گلوان ویلی کو چین کا ہی حصہ مان رہا ہے، لیکن اس وقت وہ چین کے ساتھ تنازع کو ختم کرنا چاہ رہا ہے اور مزید لگائی بھجائی کے حق میں نہیں.

سوال بس یہ ہے کہ کیا چین اب مزید آگے بڑھے گا یا اب سیز فائر ہو جائے گا
Ea7GYsdUEAAaXk4
 

جاسم محمد

محفلین
مودی نے اپنے حالیہ بیان میں یہ کہہ کر کہ کوئی بیرونی فوج بھارتی سرزمین پر نہیں ہے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ بھارت اب گلوان ویلی کو چین کا ہی حصہ مان رہا ہے، لیکن اس وقت وہ چین کے ساتھ تنازع کو ختم کرنا چاہ رہا ہے اور مزید لگائی بھجائی کے حق میں نہیں.

سوال بس یہ ہے کہ کیا چین اب مزید آگے بڑھے گا یا اب سیز فائر ہو جائے گا
Ea7GYsdUEAAaXk4
مودی کے اس بیان کے بعد چینیوں کا موقف درست ثابت ہوگیا۔ یعنی بھارتی فوجیوں کی دھلائی چینی بارڈر کے پار ہوئی تھی
 
collage-china-maps-1024x853.jpg

China’s claim line stops short of the confluence of the Galwan and Shyok rivers, encompassing most but not all of the Galwan valley. Lines of Actual Control have varied over the years and in many ways have been notional. When there were no roads, the LAC was merely a line connecting the scattered posts. On the right, a Chinese map issued in the midst of the 1962 war indicating what they claim were Indian incursions (blue dots) Source: Dorothy Woodman, Himalayan Frontiers (1969) for map on left and the Foreign Languages Press, Peking 1974 publication of Premier Zhou’s letter to Afro-Asian leaders on the Sino-Indian boundary issue on November 15, 1962, for map on the right.
55.jpg

اس کا مطلب یہ ہوا کہ بھارتیوں نے سینا کی پٹائی کے بعد اس سارے علاقے سے اپنا دعویٰ ختم کر دیا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top