لطیفوں کی دنیا۔۔۔

مکھیاں
پپو سے(دوست سے) میں جب بھی تمھارے گھر آتا ہوں تو مکھیاں بہت تنگ کرتی ہیں۔
پپو: کیا کروں یار مکھیاں جس گندی چیز کو دیکھتیں ہیں فوراً اس پر بیٹھ جاتی ہیں۔
 
کھانے کا وقت
شادی میں سردار کافی دیر سے کھانا کھا رہا تھا۔

دوست: کب تک کھاؤ گے سردار جی۔
سردار: اوہ یار! میں تو خود تھک گیا ہوں مگر کارڈ پر لکھا تھا کھانے کا وقت آٹھ بجے سے دس بجے تک۔
 
بلڈ کا رشتہ
ایک صاحب کی اپنی کزن کے ساتھ شادی ہوئی۔
مہینے بعد ایک دوست کے ساتھ بیگم کا تعارف کرواتے ہوئے بولے کہ یہ میری اہلیہ ہیں۔ پہلے میرا انکے ساتھ بلڈ کا رشتہ تھا اور اب بلڈ پریشر کا ہے۔
 
سگریٹ پینا منع ہے
ڈاکڑ(سردار مریض سے): تمہاری حالت تو پہلے سے بھی زیادہ خراب ہو گئی ہے۔ میں نے تمہیں کہا تھا کہ روزانہ دس سے زیادہ سگریٹ نہیں پینے لیکن ضرور تم نے زیادہ پیئے ہوں گے۔
سردار: کہاں ڈاکڑ صاحب! میرے لئے تو دس سگریٹ پینا ہی بہت مشکل کام ہے۔ کیونکہ اس سے پہلے میں نے کبھی سگریٹ نہیں پیئے۔
 
ماں کا خیال
پولیس (سردارسے): چوری کرتے وقت تمہیں اپنی ماں کا خیال نہیں آیا؟
سردار: میں کیا کروں دوکان میں صرف مردانہ کپڑے تھے۔

 
تحقیقاتی آفیسر
دو سیٹوں والا ہیلی کاپڑ قبرستان میں گر کر تباہ ہو گیا۔ گورنمنٹ نے ایک سردار آفیسر کو تحقیقات کے لئے بھیجا۔ سردار آفیسر نے دو گھنٹے کے بعد رپورٹ دی۔ دوسو لاشیں مل گئی ہیں مزید کھدائی جاری ہے۔
 
سردار کا جوابی اشارہ
ایکسیڈنٹ کے بعد ڈرایئور غصے سے: میں نے ہیڈ لائٹ آن کر کے بتایا بھی تھا کہ پہلے مجھے نکلنے دو۔
سردار: میں نے بھی تو وائپر چلا کر بتایا تھا کہ نہ سوہنیا نہ

 
سردار کی پگڑی
سردار(بیوی سے): میری پگڑی کہاں ہے۔
بیوی: آپ کے سر پر ہے۔
سردار: اچھا ہوا بتا دیا ورنہ میں آج پگڑی کے بغیر ہی آفس چلا جاتا۔

 
سردار کی ٹانگوں کی عمر
سردار (ڈاکٹر سے): میری دائیں ٹانگ میں درد ہے۔
ڈاکٹر: یہ بڑھاپے کی وجہ سے ہے۔
سردار: جہاں تک مجھے علم ہے میری دونوں ٹانگوں کی عمر ایک ہی ہے۔

 
بے قصور سردار
سردار اپنے دوستوں کے ساتھ جنگل میں گیا سامنے سے شیر آگیا۔ سردار کے دوست نے شیر کی آنکھوں میں مٹی پھینکی اور بھاگ گیا۔ سردار ادھر ہی کھڑا تھا۔

دوست (سردار سے): او ئے بھاگ۔
سردار: میں کیوں بھاگوں؟ شیر کو پتہ ہے اسکی آنکھوں میں مٹی میں نے نہیں پھینکی۔
 
دھوکے باز دوست
دو سہیلیاں آپس میں بات کر رہی تھیں۔

پہلی سہیلی: آج کل کے لڑکوں کا کوئی اعتبار نہیں میں نے اسکو چھوڑ دیا بس۔
دوسری سہیلی: کیوں! تم نے اسے کسی اور لڑکی کیساتھ دیکھ لیا ہے۔
پہلی سہیلی: نہیں اس نے مجھے دیکھ لیا ہے ایک لڑکے کے ساتھ جبکہ مجھے کہہ کر گیا تھا کہ تین دن کے لئے جا رہا ہوں۔ فریبی، دھوکے باز کہیں کا۔
 
نئےدور کے بابا جی
عورت: بابا جی مجھے شک ہے کہ میرے شوہر کا کسی کے ساتھ چکر چل رہا ہے۔ مجھے ایک لڑکی پر شک ہے۔ مجھے کوئی طریقہ بتائیں کہ کیسے پتہ چلے کہ یہ بات سچ ہے۔
بابا جی: اپنے شوہر کے ساتھ اس خاتون کے گھر کے دروازے تک جاؤ۔ اگر شوہر کے موبائل کا وائی فائی آٹو میٹک کنیکٹ ہو جائے تو سمجھ لینا کہ بات سچ ہے۔
 
انڈے کی اقسام
شوہر روزانہ صبح اپنی بیوی سے گلہ کرتا کہ میں نے تو آملیٹ کھانا تھا اور تم نے انڈا فرائی کر دیا ہے۔ اور اگر کسی دن بیوی انڈا فرائی کر دیتی تو کہتا کہ میں نے تو آملیٹ کھانا تھا
بیوی نے ایک دن ایک انڈے کا آملیٹ اور ایک انڈا فرائی کر کے سامنے رکھ دیا۔
یہ دیکھ کر شوہر بولا: کر دیا نہ ستیاناس جسکو فرائی کرنا تھا اس کا آملیٹ بنا دیا ہے اور جسکا آملیٹ بنانا تھا اسکو فرائی کر دیا ہے۔

 
انگلی کی طاقت
بیوی نے انگلی کے اشارے سے شوہر کو بلایا۔

شوہر دوڑتا ہوا آیا اور بولا: جی بیگم کیا بات ہے؟
بیوی مسکرائی اور بولی: کچھ نہیں! بس انگلی کی طاقت چیک کرنی تھی۔


 
جھوٹ بولنے کا انعام
آدمی (پپو سے): کوئی ایک جھوٹ بولو اگر مجھے پسند آگیا تو میں تمہیں پانچ روپے انعام دوں گا۔
پپو: یہ لو! ابھی تو آپ نے دس روپے کہا تھا۔
 
ڈرپوک سردار
بس میں سردار کے سامنے مولوی آ کے بیٹھ گیا۔
سردار نے گھبراتے ہوئے پوچھا! جناب تسی دم درود والے او کہ بمب بارود والے۔

 
سردار کی چالاکی
سردار (دوست سے): رات کو مجھے ایک آدمی نے چاقو دیکھا کے لوٹ لیا۔
دوست: تیرے پاس تو ہر وقت پستول ہوتی ہے۔
سردار: وہ میں نے چھپا لی، نہیں تو وہ بھی لے لیتا۔
 
جسے بھگوان رکھے اسے کون چکے
سردار (دوست سے): ایک دفعہ میرے اوپر سے بس گزر گئی۔
دوست: تو تم بچ کیسے گئے؟
سردار: یہ تو شکر ہے اوپر پل تھا۔

 
تلاش گمشدہ
سردار دکھی تھا دوست نے پوچھا! سردار جی پریشان لگ رہے ہو۔

سردار: یار ایک دوست کو پلاسٹک سرجری کے لئے تین لاکھ روپے دئیے تھے۔ اب اسے پہچان نہیں پا رہا۔
 
Top