ایک دفعہ ملانصیرالدین بازار سے جا رہے تھے کہ پیچھے سے کسی نے انہیں زور سے تھپڑ مارا۔ ملا صاحب نے غصے سے پیچھے دیکھا، ، وہ شخص گھبرا کربولا:-
"معاف کرنا میں سمجھا، میرا دوست ہے" - - -
ملا صاحب نے کہا:-
"نہیں - - - انصاف ہو گا ، چلو عدالت چلتے ہیں۔ " - -
جج صاحب کے سامنے اپنا مدعا پیش کیا۔جج نے اس شخص کا خوف دیکھ کر کہا :-
"کیوں جناب! تم تھپڑ کی قیمت دو گے یا ملا صاحب آپ کو بھی تھپڑ لگائیں؟" - - -
اس شخص نے کہا:-
"جناب! میں تھپڑ کی قیمت دوں گا ، لیکن ابھی میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ میری بیوی کے پاس کچھ زیور ہیں، وہ میں لے آتا ہوں۔ " - - -
جج نے کہا:- "ٹھیک ہے، جلدی لے کر آؤ۔ " - - -
ملا صاحب انتظار کرتے کرتے تھک گئے لیکن وہ شخص نہیں آیا، ملا صاحب اٹھے اور رکھ کے ایک زور کا "تھپڑ" جج کو مارا اور کہا :-
اگر وہ زیور لائے تو تم رکھ لینا ۔۔۔۔۔🤣"🤣"🤣"