مغزل
محفلین
یا الہی سب دکھیاروں پہ رحمت للعالمین کے صدقہ جلیلہ سے رحمت کی بارشیں برسا دے۔ آمین
آمین یارب العالمین ۔
نظامی صاحب ۔ میں کل اورنگی ٹاؤن میں اپنے کھیتوں کی طرف گیا تھا والدہ ساتھ تھیں
گلشنِ بہار سے خاصا آگے نیا گوٹھ ہے ۔۔ خمیسو گوٹھ (کراچی) وہاں ہمارے کچھ خالی پلاٹبھی ہیں
قریب ایک گھر ہے ۔۔ جس کی صرف 5 فٹ کی کچی دیواریں ہیں۔ صاحب کا نام زاہد حسین ہے جو
ٹھیلے پر دال چاول بیچتا ہے ۔۔ چار بچے ہیں ایک سب سے چھوٹا 5 ماہ کا ہے ۔۔ ایک کمرہ ہے جس میں
دروازے تو کجا چھت نہیں ۔۔ تین دن بارشیں برسیں۔۔ گھر میں جو کپڑے تھے بچوں کو اوڑھائے
گئے تلائی رضائی جو اہلیہ کو جہیز کی مد میں ملی تھیں۔۔ بھیگ گئی تو ایک رضائی اور بچھاد ی ۔۔ وہ بھیگی
تو ایک اور ۔۔ برفانی ہوائیں رات بھر انہیں مارتی رہیں۔۔ اور وہ اسی طرح تین دن مرتے رہے۔
کوئی لکڑی ایسی نہ تھی جو جلا کر آگ تاپتے ۔۔ بلکہ کھانا بناتے ۔
احمد نوید کا ایک مصرع یاد آرہا ہے ۔۔
ایسی بستی میں ، میں شاعر ہوں ۔۔۔۔۔ لعنت مجھ پر
ایسی بستی میں ، میں شاعر ہوں ۔۔۔۔۔ لعنت مجھ پر
ایسی بستی میں ، میں شاعر ہوں ۔۔۔۔۔ لعنت مجھ پر
ایسی بستی میں ، میں شاعر ہوں ۔۔۔۔۔ لعنت مجھ پر
اور ہم چلے جہاد کرنے ۔۔ ایک دوسرے کا گلہ کاٹنے ۔ ۔۔ لعنت مجھ پر
میں ’’ مسلمان ‘‘ ہوں ۔۔۔۔۔۔۔ لعنت مجھ پر
میں ’’ انسان ‘‘ ہوں ۔۔۔۔۔۔ لعنت مجھ پر
یہ صرف ایک مثال ہے ۔۔ ایسی کروڑوں مثالیں ہمارے ارد گرد موجود ہیں۔
اور ہم کرتے عمرہ ۔۔۔۔ مووی بنواکر سب کو دکھاتے ہیں۔۔ 25 لاکھ کعبے میں خدا کو
دھوکہ دینے جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔ واپس آکر اسی کی مخلوق کو لوٹتے ہیں جلاتے ہیں مارتے ہیں
لعنت مجھ پر ۔۔۔۔۔۔لعنت مجھ پر ۔۔۔۔۔۔لعنت مجھ پر ۔۔۔۔۔۔لعنت مجھ پر ۔۔۔۔۔۔ لعنت لعنت