Fraz siddique
محفلین
برائے کرم رہنمائی فرما دیں کہ لفظ " افعی" کا درست تلفظ کیا ہے ۔
تلفظ افعابرائے کرم رہنمائی فرما دیں کہ لفظ " افعی" کا درست تلفظ کیا ہے ۔
تلفظ افعا
معنی سانپ
جمع افاعی
فہد بھائی ۔ اس غزل میں قافیہ تقوی بھی ہے۔ یہ معاملہ کچھ پیچیدہ ہے۔دہر میں نقش وفا وجہ تسلی نہ ہوا
ہے یہ وہ لفظ کی شرمندۂ معنی نہ ہو
سبزۂ خط سے ترا کاکل سرکش نہ دبا
یہ زمرد بھی حریف دم افعی نہ ہوا
اور عیسی بھیفہد بھائی ۔ اس غزل میں قافیہ تقوی بھی ہے۔ یہ معاملہ کچھ پیچیدہ ہے۔
تلفظ افعا
معنی سانپ
جمع افاعی
رضوان صاحب یہاں تو بول کر بھی افعا ہی سنایا گیا ہے ۔بہ صد ادب گزارش ہے کہ افعی کا تلفظ افعا نہیں ہے
اَفْعی ( الف مفتوح، ف ساکن)
میرے خیال میں اردو کتابت میں یہ ہونا چاہیئے ۔اس طرح کے الفاظ کی آخری ی پر کھڑا زبر ضرور لگانا چاہیے:
افعیٰ
اور ابی کا تلفظ ابی ہوگا یا ابا؟عربی میں ی کو دو نقطوں کے ساتھ لکھا جاتا ہے علي بن ابی طالب ۔اور جس ی میں نقطے نہ ہوں وہ الف مقصورہ ہوتا ہے
اگر یہ عربی لفظ أبي ۔ ہو تو ابی پڑھا جائے گا ۔ جو اسم ہے ۔ یہ چھ خاص اسماء میں سے ہے جس کے لیے عربی زبان میں خصوصی قواعد ہیں ۔ اسی لیے یہ ابو ابی اور ابا کی مختلف حالتوں میں استعمال ہوتا ہے ۔ اس قسم کے دیگر اسماء میں ذو ذي اور ذا ۔ أخو اخي اور أخا ۔ وغیرہ ہیں ۔اور ابی کا تلفظ ابی ہوگا یا ابا؟
اِسی طرح تسلیٰ تسلی ہو گیاعلمی اردو لغت۔
میرے خیال میں یہ بہت حد تک درست ہے لیکن اس اصولِ کتابت کی خلاف ورزی بھی نظر آتی ہےعربی میں ی کو دو نقطوں کے ساتھ لکھا جاتا ہے علي بن ابی طالب ۔اور جس ی میں نقطے نہ ہوں وہ الف مقصورہ ہوتا ہے ، جیسے اعلی ادنی وغیرہ ۔۔ واللہ اعلم۔
عربی میں اگر تلفظ افعی لکھا جائے تو افعي لکھا جائے گا اور اگر افعی عربی میں لکھیں تو افعا پڑھا جائے گا۔ واللہ اعلم ۔
خاکسار دستِ ادب جوڑے عرض پرداز ہے کہ
افعیٰ اگر افعِی بن جائے تو ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہمارے جذبات کو ٹھیس تو اس وقت پہنچتی ہے جب ان چکروں میں ہماری لیلیٰ "لیلِی" بن جاتی ہے:
گفت اي مجنون شيدا ، چيست اين؟
می نویسی نامه ، بهر کيست اين؟
گفت مشق نام ليلي ميکنم
خاطر خود را تسلي ميکنم
فہد بھائی ۔ اس غزل میں قافیہ تقوی بھی ہے۔ یہ معاملہ کچھ پیچیدہ ہے۔