نیرنگ خیال
لائبریرین
اس دھاگے میں ایسے اشعار پیش کیے جائیں گے جن میں لفظ "الو" آیا ہو۔
برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا
شوق بہرائچی
ایک اور معروف شعر
سنا ہے کہ دلی میں الو کے پٹھے
رگ گل سے بلبل کے پر باندھتے ہیں
نامعلوم
ایک خوبصورت شعر
ہمت ہمائے اوج سعادت ہے مرد کو
الو ہیں وہ جو شیفتہ ظل ہما کے ہیں
اسماعیل میرٹھی
برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا
شوق بہرائچی
ایک اور معروف شعر
سنا ہے کہ دلی میں الو کے پٹھے
رگ گل سے بلبل کے پر باندھتے ہیں
نامعلوم
ایک خوبصورت شعر
ہمت ہمائے اوج سعادت ہے مرد کو
الو ہیں وہ جو شیفتہ ظل ہما کے ہیں
اسماعیل میرٹھی