لقمان شو

طاہر

محفلین
اسلام وعلیکم۔۔۔۔۔

کیا کسی دوستکویہ پتہ ہے کہ ٹی وی ون پر آنے والے پروگرام لقمان شو کوکیوں بند کردیا گیا۔
یا کسی دوست کو اس کے بارے میں کوئی انفارمیشن ہو تو براہ مہربانی بتائیں۔۔۔۔۔۔۔شکریہ 
 

محمداسد

محفلین
طاہر احمد جی :)، لقمان شو کے میزبان مبشر لقمان، ٹی وی ون سے ایکسپریس نیوز چلے گئے ہیں۔

اس لئے ان کا شو اب ٹی وی ون کہ جگہ ایکسپریس نیوز پر رات گیارہ بجے بنام Point Blank دیکھ سکتے ہیں۔
 

عین عین

لائبریرین
جی بالکل۔۔۔۔۔ ایسا ہی ہے۔ اب وہ اس چینل پر دیکھے جا سکیں‌ گے اور آج ان کا کالم بھی ایکسپریسس میں‌ شایع ہوا ہے
 

قمراحمد

محفلین
اِن سب صحافیوں اور کالم نگاروں کا ایک نیوز گروپ سے دوسرے گروپ میں یا ایک ٹی وی چینل سے دوسرے چینل پر آنا جانا لگا رہتا ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں، ڈاکٹر شاہد مسعود ، اور کئی دوسرے کالم نگار یہی کام ماضی میں کر چکے ہیں۔
 

قمراحمد

محفلین
ویسے یہ صاحب خاصے بدتمیز مغرور اور موقع پرست معلوم ہوتے ہیں۔
وقت آنے پر یہ سب اپنی اصلیت ظاہر کردیتے ہیں۔ اِس دنیا میں آج کل آپ کو ہر دوسرا انسان موقع پرست ہی ملے گا۔صحافی اور کالم نگار کوئی انوکھی مخلوق نہیں۔۔۔
 

شہزاد وحید

محفلین
ویسے یہ صاحب خاصے بدتمیز مغرور اور موقع پرست معلوم ہوتے ہیں۔
بد تمیز ، مغرور اور موقع پرست۔ واہ کیا تراکیب استعمال کی ہیں۔

میں نے ایک شو دیکھا ہے شائد اس بندے کا۔ مشرف کے ساتھ انٹرویو کر رہا تھا۔ اور پوچھ ریا تھا کہ مشرف صاحب آپ نے انگلستان میں گھر لیا ہے آپ کے پاس پیسے کہاں سے آئے۔
 

طاہر

محفلین
زندگیمیں اچھا موقع ملے تو لے لینا چاہیے۔۔۔۔۔۔مگر ایک بات مانتا ہوں کہ یہ بندہ سب سے زیادہ سچ بولتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

محسن حجازی

محفلین
بد تمیز ، مغرور اور موقع پرست۔ واہ کیا تراکیب استعمال کی ہیں۔

میں نے ایک شو دیکھا ہے شائد اس بندے کا۔ مشرف کے ساتھ انٹرویو کر رہا تھا۔ اور پوچھ ریا تھا کہ مشرف صاحب آپ نے انگلستان میں گھر لیا ہے آپ کے پاس پیسے کہاں سے آئے۔

واللہ و اعلم باالصواب۔ میری بدگمانی بھی ہو سکتی ہے۔
بہرطور آخری دور میں یہ مشرف حکومت کا حصہ رہے تھے اور کافی سختی سے دفاع کرتے رہے۔
 

محسن حجازی

محفلین
زندگیمیں اچھا موقع ملے تو لے لینا چاہیے۔۔۔۔۔۔مگر ایک بات مانتا ہوں کہ یہ بندہ سب سے زیادہ سچ بولتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اصول پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے۔

میں قرآن پاک کی تلاوت کر رہا تھا کہ ایک آیت نظر سے گزری:

[arabic][ayah]فَأَمَّا مَن طَغَىٰ[/ayah]
[ayah]وَآثَرَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا[/ayah]
[ayah]فَإِنَّ الْجَحِيمَ هِيَ الْمَأْوَىٰ[/ayah][/arabic]

ترجمہ:
تو جس کسی نے سرکشی کی
اور دنیاوی زندگی کو ترجیح دی
تو بے شک جہنم ہی اس کا ٹھکانہ ہے۔

یہ آیات کی تلاوت سے میری سوچ میں یکدم ایک ایسا بدلاؤ آیا اور مجھے محسوس ہوا کہ معاملہ ہی سارا دنیاوی اور وقتی فائدے کی ترجیح کا ہے۔ اگر اس سے بچا جائے تو انسان اللہ کے نیک بندوں میں شمار ہوگا۔ مثلا نماز۔ ہم صرف سستی یا دفتری کام کاج کا بہانہ بنا کر نماز چھوڑ دیتے ہیں۔ تو یقینی طور پر ہم دنیاوی زندگی کو ترجیح دے رہے ہوتے ہیں جو خطرناک روش ہے۔

بعینہ بات مواقع کی بھی آتی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ موقع کیا دنیاوی زندگی کو ترجیح دینے کی طرف تو نہیں لے کر جا رہا؟ کیا کسی بنیادی اصول کی خلاف ورزی تو نہیں؟ اس میں زیادہ فقہ کے مطالعے کی ضرورت نہیں انسان کا ضمیر خواہ کوئي کیوں نہ ہو اسے غلط درست بتاتا ضرور ہے تاہم سرکش لوگ "خیر ہے، سب چلتا ہے" کی صدا کے ساتھ غلط راستے پر بگٹٹ بھاگے چلے جاتے ہیں۔

بہرکیف دلوں کے حال اللہ بہتر جانتا ہے۔ یقینی طور پر ان صاحب نے کسی بہتری کے لیے شاید موقع غنیمت جانا ہو اور یہ سوچا ہو کہ شاید یہ معمولی سی تبدیلی یا بہتری لا سکیں۔ اچھا ہی گمان رکھنا چاہئے۔
 
Top