arifkarim
معطل
لو جی ایک اور لطیفہ۔۔۔۔ پہلے امریکی ملکوں کے حالات بگاڑتے ہیں اور پھر جب جنگ جیسا ماحول پیدا ہو جاتا ہے تو پھر انکو اپنا اسلحہ مہنگے داموں بیچتے ہیں، جنگ کیلئے۔۔۔۔۔ پاکستان نے کشمیر کا مسئلہ 1948 کی جنگ میں حل کر لیا تھا کہ امریکی یو این او کے دھکے سے درمیان میں آگئے اور یہ مسئلہ آج 60 سال بعد بھی جاری ہےمعاف کیجئے گا لیکن آپکی باتوں سے ذمہ داریوں سے پہلو تہی کے رویہ کی بُو آتی ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو اسلحہ بیچا اور امداد میں بھی دیا۔ اس کے بدلے میں پاکستان نے ان کے کچھ کام کئے۔ اگر پاکستانی اپنے معاملات کو خود حل نہیں کرسکے تو اس میں ان کا اپنا قصور ہے۔ امریکہ سمیت دنیا کا کوئی بھی ملک آپ کے حالات سدھارنے نہیں آئے گا۔ یہ آپکی ذمہ داری ہے اور اسے آپ کو ہی نبھانا ہے۔ لین دین اس دنیا کا اصول ہے اور کسی بھی سودے میں اپنے مفاد کی حفاظت آپکی اپنی ذمہ داری ہوتی ہے۔ طالبان امریکہ نے نہیں پاکستان نے بنائے تھے اور وہی کردار افغانستان میں ادا کیا تھا جس کا شکوہ ہمیں امریکہ سے رہا۔ باقی رہ گئی بات غلاظت کی تو وہ اندر ہے۔ باہر سے کوئی آپ پر کچھ مسلط نہیں کرسکتا۔ پاکستان کی غلاظت اس کی عوام کی اپنی ہے اور تن آسانی یہ ہے کہ اپنی ہی غلاظت میں لت پت پڑے اوروں سے شکوہ کر رہے ہیں کہ ہمیں اس غلاظت سے باہر کیوں نہیں نکالتے؟ آخر کوئی آپکی اس حالت پر ترس بھی کیوں کھائے؟
ویت نام جیسی کسانوں کی آبادی پر امریکیوں نے صرف اپنی انا کی وجہ سے جنگ مسلت کی۔ اسکا کیا جواز ہے آپکے پاس؟ اور جب انکا ملک جنگ کی بربادی سے تباہ ہوگیا تو آگئے امداد کرنے
طالبان امریکہ نے بنائے تھے روسیوں کو مارنے کیلئے، اور یہ سرد جنگ میںامریکی کی جیت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئے۔ آج امریکہ کہتا ہے کہ طالبان پاکستان نے بنائے سو آپنے آنکھیں بند کرکے یقین کر لیا۔ فیکٹس آپکو خود نہیں پتا اور آئے ہیں تنقید کرنے!