اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اسلام میں شادی کے لئے عمر کی کوئی شرط نہیں ۔۔ چھوٹی لڑکی اور بڑا لڑکا یا بڑی لڑکی اور چھوٹے لڑکے کا نکاح ہو سکتا ہے پر بغیر رضامندی کے ہرگز نہیں ۔۔۔ اسلام زور زبردستی کی قطعی اجازت نہیں دیتا ۔۔۔ بچپن میں نکاح ہوجانے کے بعد بھی بڑے ہو کر ان بچوں کو یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ اگر چاہیں تو نکاح قائم رکھیں اگر نہ چاہیں تو کوئی زبردستی نہیں ۔۔۔ اگر بغیر لڑکے یا لڑکی کی رضا کہ نکاح زبردستی کروایا جائے تو بالکل غلط ہے اسلام میں اس کی کہیں اجازت نہیں ۔۔
کیا نکاح کے لئے بلوغت کی کوئی شرط ہے؟
کیا جوانی بلوغت ہے؟:
[ayah]12:22 [/ayah][arabic]
وَلَمَّا بَلَغَ أَشُدَّهُ آتَيْنَاهُ حُكْمًا وَعِلْمًا وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ[/arabic]
اور جب وہ اپنی جوانی کو پہنچے تو ہم نے ان کو دانائی اور علم بخشا۔ اور نیکوکاروں کو ہم اسی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں
کیا نکاح کی عمر بلوغت ہے؟
[ayah]4:6 [/ayah] [arabic]
وَابْتَلُواْ الْيَتَامَى حَتَّى إِذَا بَلَغُواْ النِّكَاحَ فَإِنْ آنَسْتُم مِّنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُواْ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَلاَ تَأْكُلُوهَا إِسْرَافًا وَبِدَارًا أَن يَكْبَرُواْ وَمَن كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَن كَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوفِ فَإِذَا دَفَعْتُمْ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ فَأَشْهِدُواْ عَلَيْهِمْ وَكَفَى بِاللّهِ حَسِيبًا [/arabic]
اور یتیموں کی (تربیتہً) جانچ اور آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ نکاح (کی عمر) کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان میں ہوشیاری (اور حُسنِ تدبیر) دیکھ لو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کے مال فضول خرچی اور جلد بازی میں (اس اندیشے سے) نہ کھا ڈالو کہ وہ بڑے ہو (کر واپس لے) جائیں گے، اور جو کوئی خوشحال ہو وہ (مالِ یتیم سے) بالکل بچا رہے اور جو (خود) نادار ہو اسے (صرف) مناسب حد تک کھانا چاہئے، اور جب تم ان کے مال ان کے سپرد کرنے لگو تو ان پر گواہ بنا لیا کرو، اور حساب لینے والا اللہ ہی کافی ہے
شادی کے معاہدہ کی کیا حیثیت ہے؟ کیا یہ ایک پختہ عہد ہے؟
[ayah]4:21[/ayah] [arabic]وَكَيْفَ تَأْخُذُونَهُ وَقَدْ أَفْضَى بَعْضُكُمْ إِلَى بَعْضٍ وَأَخَذْنَ مِنكُم
مِّيثَاقًا غَلِيظًا [/arabic]
اور تم اسے کیسے واپس لے سکتے ہو حالانکہ تم ایک دوسرے سے پہلو بہ پہلو مل چکے ہو اور وہ تم سے
پختہ عہد (بھی) لے چکی ہیں
اس پختہ عہد کی نوعیت کیا ہے؟
[ayah]4:154 [/ayah] [arabic]وَرَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّورَ بِمِيثَاقِهِمْ وَقُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُواْ الْبَابَ سُجَّدًا وَقُلْنَا لَهُمْ لاَ تَعْدُواْ فِي السَّبْتِ وَأَخَذْنَا مِنْهُم
مِّيثَاقًا غَلِيظًا[/arabic]
اور اُٹھایا ہم نے اُوپر اُن کے کوہِ طُور اُن سے عہد لینے کے لیے اور کہا ہم نے اُن سے کہ داخل ہونا دروازے میں سجدہ کرتے ہُوئے اور حُکم دیا تھا ہم نے ان کو کہ حد سے نہ بڑھنا قانونِ سبت میں اور لیا تھا ہم نے اُن سے (ان باتوں کا)
پختہ عہد۔
کیا شادی کے پختہ عہد اسی نوعیت کا ہے جس نوعیت کا پختہ عہد نبوت عطا کرتے ہوئے لیا جاتا ہے یا یہ بچوں کا کھیل ہے؟
[ayah]33:7 [/ayah] [arabic] وَإِذْ أَخَذْنَا مِنَ
النَّبِيِّينَ مِيثَاقَهُمْ وَمِنكَ وَمِن نُّوحٍ وَإِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَأَخَذْنَا مِنْهُم
مِّيثَاقًا غَلِيظًا[/arabic]
اور جب لیا تھا ہم نے
نبیوں سےپبختہ عہد اور
تم سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور عیسیٰ بن مریم سے اور لیا تھا ہم نے ان سے
خوب پختہ عہد۔
اللہ تعالی نے اپنے فرمان ، قرآن حکیم میں ---
[arabic] مِّيثَاقًا غَلِيظًا [/arabic]-- یعنی پختہ عہد کے الفاظ یا تو نبیوں کے پختہ عہد کے لئے استعمال کئے ہیں یا پھر شادی کے پختہ عہد کے لئے۔ اگر -- [arabic]
مِّيثَاقًا غَلِيظًا[/arabic] -- اللہ تعالی کے نزدیک ایک قابل صد احترام میثاق نبوت کی طرز کا پختہ عہد ہے تو کیا یہ پختہ عہد بچوں کا کھیل ہے یا پھر بچوں کے درمیاں قرار پاسکتا ہے؟
سوالات میں نے پیش کردئے، عقد النکاح یا شادی کے معاہدہ کے تقدس کے بارے میں اللہ تعالی کیا فرمانتے ہیں وہ بھی آپ سب سے شئیر کرلیا، اب سوچنے کا مقام آپ کا ہے۔
والسلام