لگیچرز کے لُک اپس تیار کرنا!

arifkarim

معطل
نبیل بھائی: آپ نے تو اتنے سوال ایک ہی ساتھ پوچھ لئے ہیں :)
کوشش کرتا ہوں جواب دینے کی:


یہاں میں ایک اور سوال پوچھنا چاہ رہا تھا۔ اگر ایک سے زیادہ لوگ فونٹ فائل میں ترسیمہ جات ٹائپ کر رہے ہوں تو اس کام کو اکٹھا کیسے کیا جا سکتا ہے؟

اس بارے میں قادری بھائی اوپر اپنی پوسٹ میں بیان کر چکے ہیں کہ ان تمام فائلوں کو بہت آسانی کیساتھ یکجا کیا جا سکتا ہے، ایک پروگرام کی مدد سے۔۔

شاکرالقادری صاحب اور عارف، آپ نے ترسمیہ جات ٹائپ کرنے کا کام کیسے بانٹا ہوا ہے؟ اگر آپ نے ان پیج کے فونٹس ایک فائل میں اکٹھے کر لیے ہیں تو مجھے بھی اس فائل کا ربط بتا دیں اور اگر میں اس کام میں حصہ لے سکتا ہوں تو مجھے بھی ترسیمہ جات کی کوئی رینج سونپ دیں۔ ویسے تو قیصرانی بھی کہہ رہے تھے کہ وہ بھی اس کام میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں۔ :)

اس کے لئے آپ دوسرا تھریڈ ملاحضہ کر چکے ہیں۔۔۔۔۔

میں نے ابھی ترسمیہ جات کی ری نیمنگ کے سلسلے میں کچھ کام کیا ہے، اس سلسلے میں کچھ سوالات سامنے آتے رہیں گے۔
اگر ہم اوپن پیڈ کی صوتی کی میپنگ کو استعمال کر رہے ہیں تو اس کے اعتبار سے 'لئے' ترسیمے کا نام luy بنے گا، کیا یہ درست ہے؟

نبیل آپ نے جو نسے کیلدی تخطے کا نمونہ ایک دوسری جگہ پر پوسٹ کیا تھا، اسکے مطابق آپ نے اس لفظ کو درست لکھا ہے۔ باقی دوستوں سے بھی گزارش ہے کہ سب اسی چارٹ سے استفادہ کریں تاکہ بعد میں حتی الوسع مسائل سے بچا جا سکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور کچھ ترسیمہ جات میں محض نقطے ہیں، ان کا کیا کرنا ہے؟

اس بارے میں محسن اور شاکر بھائی کے مطابق انہیں جوں کا توں چھوڑ دیا جائے------------

مجھے ابھی احساس ہوا ہے کہ اوپن پیڈ کی صوتی کی میپنگ کو ترسیمہ جات کی ری نیمنگ میں استعمال کرنے میں ایک مسئلہ ہے اور وہ یہ کہ اس صوتی کی میپنگ میں کچھ حروف آلٹ کی کمبینیشن پر میپ کیے گئے ہیں۔ اس طرح انہیں ری نیمنگ میں استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔ اس کے لیے کوئی اور حل دریافت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کا اندازہ مجھے اس وقت ہوا جب مجھے کھڑی زیر سے متعلقہ کنجی کی ضرورت پڑی۔ میرے خیال میں ہمیں ساتھ ساتھ اس کا معیار بھی متعین کرتے رہنا چاہیے۔ ان پیج میں کھڑی زیر کے لیے کون سی کنجی استعمال ہوتی ہے؟

جی بالکل، میرے خیال میں اعراب کیلئے آپ اپنے کی بورڈ میں تبدیلیاں کر کے یہاں دوبارہ پوسٹ کر دیں تاکہ اس قسم کے لگیچرز کو بھی یونیکوڈ کے قوانین کے مطابق لکھا جاسکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
عارف !

اول تو اردو نستعلیق میں اعراب کی ضرورت نہیں ہوتی تاہم جن الفاظ پر اعراب ضروری ہوتے ہیں ان کے ترسیموں میں ہی اعراب شامل ہیں جوکہ اس ترسیمہ کے ہجے ٹائپ کرنے پر خود بخود ظاہر ہو جاتے ہیں ان پیج میں اگر آپ ٹائپ کریں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ان الفاظ پر اعراب بغیر ٹائپ کیے خود بخود ظاہر ہوتے ہیں مثلا
اللہ ۔۔۔۔ محلہ ﴿کی لام پر تشدید﴾ معلی ﴿ی پر کھڑی زبر وغیرہ﴾
ہمیں بھی ری نیمنگ کرتے وقت اعراب دینے کی ضرورت نہیں اس سے مسائل پیدا ہونگے
میں اس سلسلہ میں تجربہ کر چکا ہوں
نمبر 1 ۔۔۔۔ یہ کہ لک اپس جنریٹ کرتے وقت اعراب ﴿مارکس﴾ مسائل پیدا کرتے ہیں
نمبر 2۔۔۔۔۔ دوسرے یہ کہ اگر ہم کسی ایڈیٹر میں یہ الفاظ اعراب کے ساتھ ٹائپ کریں گے تو اس سے یہ ہوگا کہ ایک تو ترسیمہ پر موجود اعراب بھی ظاہر ہونگے دوسرے یہ کہ کیریکٹر بیسڈ فونٹ بھی اپنے اعراب لگائے گا جس کی وجہ سے اعراب کی ڈبلنگ ہوگی
ممکن ہے محسن اس کا کوئی حل تجویز کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میری رائے میں ان الفاظ کو بغیر اعراب کے ہی رہنے دینا چاہیے

البتہ ایسے حروف جو آلٹ جی آر ایل پر رکھے ہیں انہیں ضرور کسی دوسری جگہ پر منتقل کرنا چاہیے تاکہ مسئلہ نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مثلا (ۂ) وغیرہ
 

arifkarim

معطل
نمبر 1 ۔۔۔۔ یہ کہ لک اپس جنریٹ کرتے وقت اعراب ﴿مارکس﴾ مسائل پیدا کرتے ہیں
نمبر 2۔۔۔۔۔ دوسرے یہ کہ اگر ہم کسی ایڈیٹر میں یہ الفاظ اعراب کے ساتھ ٹائپ کریں گے تو اس سے یہ ہوگا کہ ایک تو ترسیمہ پر موجود اعراب بھی ظاہر ہونگے دوسرے یہ کہ کیریکٹر بیسڈ فونٹ بھی اپنے اعراب لگائے گا جس کی وجہ سے اعراب کی ڈبلنگ ہوگی
ممکن ہے محسن اس کا کوئی حل تجویز کریں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن میری رائے میں ان الفاظ کو بغیر اعراب کے ہی رہنے دینا چاہیے

البتہ ایسے حروف جو آلٹ جی آر ایل پر رکھے ہیں انہیں ضرور کسی دوسری جگہ پر منتقل کرنا چاہیے تاکہ مسئلہ نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مثلا (ۂ) وغیرہ

وضاحت کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔
میرے خیال میں لک اپس کا مسئلہ نہیں‌ ہوگا کیونکہ اعراب کی ویلیوذ بھی انہی لک اپس میں شامل ہونگی- ہاں یہ مسئلہ ہو سکتا ہے کہ پھر بعض لگیچرز الفبائی انداز میں ظاہر نہ ہوں۔
دوسرا اگر ہم ترسیمہ لہذ لکھیں تو وہ پاک نستعلیق میں لہذ نظر آنا چاہئے۔ اور لہٰذ لکھنے پر نوری نستعلیق لگیچرز میں نظر آئے گا۔

مثال کے طور پر اگر ترسیمہ سلمٰے ہے۔ اور کسی نے محض سلمے لکھنا ہو تو اسکے لئے وہ سلمے ٹائپ کرے گا اور آپ کے طریقے کے مطابق وہ خود ہی سلمٰے بن جائے گا! جو کہ اوپن ٹائپ اور یونیکوڈ کے قوانین کے خلاف ہے۔ بیشک انپیج والوں نے آسانی کیلئے یہی کام کیا ہے، لیکن یہ طریقہ کا آمد نہیں ہے۔ اس مسئلہ کا ایک ہی حل ہو سکتا ہے کہ ہم ترسیموں کی رینیمنگ میں اعراب اور ہمزہ کی بھی ویلیوذ کو شامل کریں!
 

شاکرالقادری

لائبریرین
عارف ۔۔۔۔۔۔۔ ایسے تمام ترسیمے جن کے آخر می چھوٹی یا بڑی ی آئے اور اسے الف کی آواز میں بدلنا مقصود ہو تو اردو املا کے اصولوں کے مطابع اس چھوٹی یا بڑی ی پر کھڑی زبر کا اعراب لگایا جائے گا نہ کہ سلمی کی میم پر سلمی ، سلمے ، اعلی یا اعلے کی ی پر کھڑی زبر لگائی جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ کھڑی زبر چونکہ آخر میں ہے اس لیے یہ ترسیمے پر بخوبی دکھائی جا سکتی ہے
جہاں تک لک اپس کا تعلق ہے تو یہ بات میرے تجربہ میں آ چکی ہے کہ میں نے ایک فونٹ میں کچھ ترسیمے ڈالے جن کے لک اپس میں نے اعراب کے ساتھ لکھے تو فونٹ کو کمپائل کرتے وقت ام ایس وولٹ نے انکار کر دیا کہ وہ علامات جو بطور مارک ڈیفائن ہیں وہ لک اپس میں شامل نہیں کی جا سکتیں لہذا مجھے اعراب کو بطور کیریکٹر ڈیفائن کرنا پڑا جس کی وجہ سے اعراب تمام کے تمام اپنی جگہ چھوڑ بیٹھے
اور جب اس فونٹ میں پاک نستعلیق کو ڈالا جائے گا تو اس کا مقضد ہی یہی ہو گا کہ جن الفاظ کے ترسیمے فونٹ میں موجود نہ ہوں وہ پاک نستعلیق بذریعہ کیریکٹرز دکھائے اس لیے میں اس بات پر اصرار کرونگا کہ اعراب کو لک اپس میں شامل نہیں کرنا چاہیے البتہ ہ کے اوپر ء ﴿ ۂ﴾ کی شمولیت صروری ہے اس کو فونیٹک کی بورڈ میں کسی مناسب مقام پر رکھا جائے کیوں کہ اس کا استعمال بکثرت ہوتا ہے
 

arifkarim

معطل
عارف ۔۔۔۔۔۔۔ ایسے تمام ترسیمے جن کے آخر می چھوٹی یا بڑی ی آئے اور اسے الف کی آواز میں بدلنا مقصود ہو تو اردو املا کے اصولوں کے مطابع اس چھوٹی یا بڑی ی پر کھڑی زبر کا اعراب لگایا جائے گا نہ کہ سلمی کی میم پر سلمی ، سلمے ، اعلی یا اعلے کی ی پر کھڑی زبر لگائی جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ کھڑی زبر چونکہ آخر میں ہے اس لیے یہ ترسیمے پر بخوبی دکھائی جا سکتی ہے
جہاں تک لک اپس کا تعلق ہے تو یہ بات میرے تجربہ میں آ چکی ہے کہ میں نے ایک فونٹ میں کچھ ترسیمے ڈالے جن کے لک اپس میں نے اعراب کے ساتھ لکھے تو فونٹ کو کمپائل کرتے وقت ام ایس وولٹ نے انکار کر دیا کہ وہ علامات جو بطور مارک ڈیفائن ہیں وہ لک اپس میں شامل نہیں کی جا سکتیں لہذا مجھے اعراب کو بطور کیریکٹر ڈیفائن کرنا پڑا جس کی وجہ سے اعراب تمام کے تمام اپنی جگہ چھوڑ بیٹھے
اور جب اس فونٹ میں پاک نستعلیق کو ڈالا جائے گا تو اس کا مقضد ہی یہی ہو گا کہ جن الفاظ کے ترسیمے فونٹ میں موجود نہ ہوں وہ پاک نستعلیق بذریعہ کیریکٹرز دکھائے اس لیے میں اس بات پر اصرار کرونگا کہ اعراب کو لک اپس میں شامل نہیں کرنا چاہیے البتہ ہ کے اوپر ء ﴿ ۂ﴾ کی شمولیت صروری ہے اس کو فونیٹک کی بورڈ میں کسی مناسب مقام پر رکھا جائے کیوں کہ اس کا استعمال بکثرت ہوتا ہے

شکریہ۔۔۔۔۔۔ یعنی وولٹ کمپائل کا مسئلہ ہے۔ درست۔۔۔۔ ۂ کے بارے میں میں نے نبیل بھائی سے دوسری تھریڈ میں گزارش کر دی ہے۔۔۔۔
 
Top