جاسم محمد
محفلین
لیفٹیننٹ جنرل (ر)اسد درانی نے کورٹ مارشل کی کارروائی ہائی کورٹ میں چیلنج کردی
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
درخواست گزارنے بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کے سابق چیف سے مل کر مشترکہ کتاب لکھی تھی
اسلام آباد: آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے کورٹ مارشل کی کارروائی ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے پنشن اورمراعات ختم کرنے سے متعلق کورٹ مارشل کی کارروائی ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔ اسد درانی نے درخواست میں موقف اختیار ہے کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، ملٹری کورٹ مارشل کی کارروائی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پنشن اور بطورلیفٹیننٹ جنرل انہیں حاصل تمام مراعات بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست گزار نے بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کے سابق چیف سے مل کرمشترکہ کتاب لکھی تھی۔ کتاب میں دہشت گردی، ممبئی حملہ، مسئلہ کشمیر، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پرمتنازعہ تبصرہ کیا تھا جس کے بعد آرمی چیف نے متنازعہ کتاب پر ملٹری کورٹ کو انکوائری کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ ملٹری کورٹ نے انکوائری میں کتاب کوملٹری کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی قراردیا تھا جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کی پنشن سمیت بطور جنرل حاصل تمام مراعات بھی ختم کردی تھیں۔
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
درخواست گزارنے بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کے سابق چیف سے مل کر مشترکہ کتاب لکھی تھی
اسلام آباد: آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے کورٹ مارشل کی کارروائی ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے پنشن اورمراعات ختم کرنے سے متعلق کورٹ مارشل کی کارروائی ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔ اسد درانی نے درخواست میں موقف اختیار ہے کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، ملٹری کورٹ مارشل کی کارروائی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پنشن اور بطورلیفٹیننٹ جنرل انہیں حاصل تمام مراعات بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست گزار نے بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کے سابق چیف سے مل کرمشترکہ کتاب لکھی تھی۔ کتاب میں دہشت گردی، ممبئی حملہ، مسئلہ کشمیر، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پرمتنازعہ تبصرہ کیا تھا جس کے بعد آرمی چیف نے متنازعہ کتاب پر ملٹری کورٹ کو انکوائری کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ ملٹری کورٹ نے انکوائری میں کتاب کوملٹری کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی قراردیا تھا جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کی پنشن سمیت بطور جنرل حاصل تمام مراعات بھی ختم کردی تھیں۔