الف نظامی
لائبریرین
وقت آگیا ہے کہ اب ساری دنیا فوسل فیول (گیس ، پٹرول ، کوئلہ) سے بجلی بنا کر عالمی حدت( گلوبل وارمنگ) میں اضافہ کرنے کے بجائے ماحول دوست توانائی کی پیداوار پر توجہ دے۔
اس حوالے سے ملاحظہ کیجیے :
2011: 29075 میگا واٹ بجلی ونڈ پاورسے پیدا کی جارہی ہے جو کہ 21 ہزار چھ سو تین ونڈ ٹربائنوں کی مدد سے حاصل کی جاتی ہے۔
2012 : شمسی توانائی (سولر انرجی) سے 29.7 گیگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
2006: پانی سے 4.7 گیگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
بحوالہ:
وکی پیڈیا : ری نیووایبل انرجی ان جرمنی
نوٹ : پاکستان میں بجلی کی کل طلب صرف 17 یا 18 ہزار میگا واٹ ہے
غور کرنے کا مقام: اگر جرمنی صرف ونڈ ٹربائنوں سے 29 ہزار میگا واٹ ، شمسی توانائی سے 29 گیگا ( گیگا) واٹ اور پانی سے 4.7 گیگا واٹ بجلی پیدا کر سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں کر سکتا؟
کرو ممکن!
عاطف بٹ
اس حوالے سے ملاحظہ کیجیے :
جرمنی میں ماحول دوست توانائی کی پیداوار کے چند اعداد شمار
2011: 29075 میگا واٹ بجلی ونڈ پاورسے پیدا کی جارہی ہے جو کہ 21 ہزار چھ سو تین ونڈ ٹربائنوں کی مدد سے حاصل کی جاتی ہے۔
2012 : شمسی توانائی (سولر انرجی) سے 29.7 گیگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
2006: پانی سے 4.7 گیگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
بحوالہ:
وکی پیڈیا : ری نیووایبل انرجی ان جرمنی
نوٹ : پاکستان میں بجلی کی کل طلب صرف 17 یا 18 ہزار میگا واٹ ہے
غور کرنے کا مقام: اگر جرمنی صرف ونڈ ٹربائنوں سے 29 ہزار میگا واٹ ، شمسی توانائی سے 29 گیگا ( گیگا) واٹ اور پانی سے 4.7 گیگا واٹ بجلی پیدا کر سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں کر سکتا؟
کرو ممکن!
عاطف بٹ
آخری تدوین: