مالاکنڈ میں تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر

مہوش علی

لائبریرین
مالاکنڈ میں تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر

.......... ایجوکیٹر پبلک سکول کے پرنسپل ثناء الحق قاضی نے بی بی سی کو بتایا کہ دھماکے سے سکول کی عمارت مکمل طورپر ناکارہ ہوگئی ہے اور جس سے تقریباً ایک کروڑ روپے کا نقصان بھی ہوا ہے۔.....

مکمل خبر:

[نوٹ: یاد رکھئیے سکولوں میں ان بم دھماکوں کی ذمہ داری طالبان تحریک نے قبول کی ہے]

بے ضمیر و بے وقار نئی سول حکومت۔ معاہدے کے نام پر قوم کو انتہا پسند دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا کر بلیک میل کروانے والی بے غیرتی۔

یہ سول حکومتیں صرف چاہتی ہیں کہ اپنے باشندوں کی حفاظت کرنے کی بجائے ان علاقوں کے رہنے والوں کو انتہا پسند دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے اور سودے میں یہ باقی علاقوں میں امن کے ساتھ اپنی حکومتی لوٹ مار کو جاری رکھیں۔

اس بے ضمیری و بے غیرتی کی شروعات اُس وقت ہی ہو گئی تھی جب محترمہ بینظیر بھٹو [جنہیں لبرل ہونے کا دعوی تھا[ نے امریکہ کے اشاروں پر چلنے ہوئے طالبان کو جنم دے کر انتہا پسند طالبان کی سیکولر/لبرل مادرِ طالبان ہونے کا لقب حاصل کیا۔ اللہ تعالی محترمہ کے گناہوں کو معاف فرمائے، ورنہ طالبان کے اس ظلم و ستم کے یہ آدھے گناہ کہیں ان کے ذمے نہ جا رہے ہوں۔

[محترمہ بینظیر کے لیے صرف اس لحاظ سے حسن ظن رکھتی ہوں کہ اُس وقت آرمی جنرل مشرف جیسے آدمی کے زیر قیادت نہ تھی، اور امریکہ کے دباو کے علاوہ اُس وقت کے آرمی جنریل اور سعودیہ یہ سب بھی محترمہ پر طالبان کو جنم دینے کے لیے دباو ڈالے ہوئے تھے۔ مصیبت یہ تھی کہ اُس وقت آرمی اسقدر مضبوط تھی کہ وزیر اعظم بھی انکی مٹھی اور دباو میں ہوتا تھا]۔ بہرحال، جو مصیبت آنی تھی وہ تو آ چکی، محترمہ بھی دنیا میں نہیں رہیں [بلکہ غالب امکان ہے کہ اپنے انہی سپوتوں کے ہاتھوں شہید ہو گئیں]۔ اللہ تعالی پاکستان پر اپنا رحم و کرم فرمائے۔ امین۔
 
ظ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ان زن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دہ ب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اد
نہ خواتین کو تعلیم ملے گی ۔ نہ ان میں اپنے حقوق کا شعور پیدا ہوگا ۔ نہ وہ سر اٹھا کر بات کرسکیں گی ۔ اور نہ ہی خودساختہ تشریح دین کا باب بند ہوگا ، واؤ زبردست منصوبہ بندی ۔ معذرت منصوبہ بندی نہیں کہنا چاہیئے ان ظالمان کو اس میں سے بھی فحاشی کی بو آتی ہے ، بلکہ حکمت عملی کہنا زیادہ مناسب ہوگا ۔ امت مسلمہ کو خواتین کی نہیں بلکہ بچے پیدا کرنے والی مشینوں کی ضرورت ہے جنہیں اتنا بھی علم نہ ہو کہ غسل کیسے ہوتا ہے ، اللہ معاف کرے ۔ نہیں بلکہ اللہ صاف کرے ہمارے وطن کو ان ملاؤں سے جو کہ دین کو اپنے ڈبے کے اندر اندر سمجھتے ہیں ۔
 

گرو جی

محفلین
یا میرے خدایا
اللہ اللہ کر کے تو ایک بحث بند کرائی تھی
میرے خیال میں‌ آپ لوگ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مولوی کند ذہن ہیں‌ان سے حکومت نہیں‌ہونی اور طالبان ہمارے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں
آپ سب لوگ احمقوں کی جنت میں‌رہتے ہیں ۔
یہ وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے افواج پاکستاں کو افغانستاں سے ملی ہوئی سرحد کی حفاظت نہیں کرنی پڑی
اور یہ لوگ صرف اس لئے کر رہے ہیں کیوں‌کہ وہاں نام نہاد این جی اوز جو سرگرمیں پھیلا رہی ہیں اس کا سدباب ہو سکے
آپ لوگ کیوں اس ملک کو مزید بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کی باتوں‌سے فرنگی کو اور شہ ملتی ہے اور وہ یہ کہتا ہے کہ دیکھو کتنا ظلم ہو رہا ہے ہمیں جانا چاہیے اور حملہ کرنا چاہیے
 

خرم

محفلین
گرو جی افغانستان کی سرحد پر فوج اس لئے نہیں تھی کہ وہاں کوئی قانون ہی نہیں تھا۔ اس میں طالبان کا کوئی کمال نہیں تھا۔ مولویوں کی فراخ دلی کا کوئی واقعہ بھی تو سنائیے؟ اور جہاں تک رہ گئی بات این جی اوز کی تو کیوں تمام این جی اوز غیر ملکی ہیں؟ اگر غیر ملک والے پیسہ دے سکتے ہیں آپ کے علاقوں میں سکول کھولنے کے لئے تو آپ کیوں پیسہ دے کر اپنے ہی علاقے میں سکول نہیں کھول سکتے؟‌لیکن اوہ !! پہلے یہ تو سوچنا پڑے گا نا کہ کونسی تعلیم جائز ہے اور کونسی ناجائز؟ بھیا تشریح دین سے لیکر فہم معاشرت تک کوئی ایک کام تو ان کا بتائیں جو اسلام کے ہی مطابق ہو؟ کوئی ایک؟؟؟؟؟
 
یا میرے خدایا
اللہ اللہ کر کے تو ایک بحث بند کرائی تھی
میرے خیال میں‌ آپ لوگ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مولوی کند ذہن ہیں‌ان سے حکومت نہیں‌ہونی اور طالبان ہمارے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں

گرو جی سوال یہ ہے کہ لڑکیوں کے اسکولوں کو بموں سے اڑا کر یہ ظالمان کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔ کہ مولوی کو اسکولوں کی ضرورت نہیں ۔ اور تعلیم صرف لڑکوں کا حق ہے ۔۔۔؟


آپ سب لوگ احمقوں کی جنت میں‌رہتے ہیں ۔

شاید وہ لوگ احمقوں کی جنت میں رہنے والے ہوں گے جو یہ سمجھتے ہیں کہ اسکولوں کو بموں سے ارا کر یہ کسی دین کی خدمت کر رہے ہیں

یہ وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے افواج پاکستاں کو افغانستاں سے ملی ہوئی سرحد کی حفاظت نہیں کرنی پڑی

اجازت دیجئے کہ اس میں تھوڑا سا اضافہ کر دوں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جنکی وجہ سے افواج پاکستاں کو افغانستاں سے ملی ہوئی سرھد کی حفاظت نہیں کرنی پڑی بلکہ اپنے جوانوں کے سروں میں چار چار انچ کے سوراخ وصول کرنے میں بھی اسی افواج پاکستاں کو ہی تکلیف اٹھانی پڑی ۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کے "جہاد" کا سب سے بڑا نشانہ بے گناہ عام مسلمان بن رہے ہیں ۔ جو جہاد کے نام پر فساد برپا کرنا عین سعادت سمجھتے ہیں ۔ خود کشی حرام ہے یا نہیں ۔۔۔؟ مسلمان نوجوانوں کو جہاد کے نام پر خودکشی پر آمادہ کرنے کے لئے انہیں حشیشی اذہان کی ضرورت ہے جو کہ ایک پڑھی لکھی نہیں بلکہ ایسی ماں ہی پیدا کرسکتی ہے جسے نہ الف کا پتہ ہو نہ ب کا ۔


اور یہ لوگ صرف اس لئے کر رہے ہیں کیوں‌کہ وہاں نام نہاد این جی اوز جو سرگرمیں پھیلا رہی ہیں اس کا سدباب ہو سکے

سبحان اللہ ۔ این جی اوز کے نام پر عوام کو گولیوں پر بھوننے کا عمل بہت اچھا اور نیک ہے ۔ این جی اوز ان سے تو بہتر ہیں کہ انہیں کو سہولیات پہنچا رہی ہیں ۔ یہ لوگ اپنی این جی اوز کیوں نہیں بنا لیتے ۔ جو فلاحی کام کریں ۔۔۔ اوہ سوری انہیں تو "مجاہدین" کی ضرورت ہے ۔ عوامی فلاح کو یہ کیا جانیں ۔ ہاں مخالف فرقہ کے باوردی سرکاری ملازم شاید پاکستان کی مسلح افواج کے ایک رکن کو گیارہ سالہ بچے سے ذبح کروانا خوب جانتے ہیں کیونکہ اس سے اسلام اور پاکستان کا تاثر اچھا ہوتا ہے ۔ جیو اور بس جیو جینے نہ دینا


آپ لوگ کیوں اس ملک کو مزید بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کی باتوں‌سے فرنگی کو اور شہ ملتی ہے اور وہ یہ کہتا ہے کہ دیکھو کتنا ظلم ہو رہا ہے ہمیں جانا چاہیے اور حملہ کرنا چاہیے

اگر ہم بھی ان کے ظلم پر نہیں بولیں گے تو کون بولے گا ۔ کیا ایمان کا درجہ یہ نہیں ہے کہ اگر کسی برائی کو دیکھو تو اسے ہاتھ سے روکو اگر اس کی استطاعت نہ رکھتے ہو تو زبان سے برا کہو اور اگر ایسا بھی نہیں کر سکتے تو کم از کم دل سے برا ضرور جانو اور جان رکھو کہ یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے ۔
 

گرو جی

محفلین
گرو جی افغانستان کی سرحد پر فوج اس لئے نہیں تھی کہ وہاں کوئی قانون ہی نہیں تھا۔ اس میں طالبان کا کوئی کمال نہیں تھا۔ مولویوں کی فراخ دلی کا کوئی واقعہ بھی تو سنائیے؟ اور جہاں تک رہ گئی بات این جی اوز کی تو کیوں تمام این جی اوز غیر ملکی ہیں؟ اگر غیر ملک والے پیسہ دے سکتے ہیں آپ کے علاقوں میں سکول کھولنے کے لئے تو آپ کیوں پیسہ دے کر اپنے ہی علاقے میں سکول نہیں کھول سکتے؟‌لیکن اوہ !! پہلے یہ تو سوچنا پڑے گا نا کہ کونسی تعلیم جائز ہے اور کونسی ناجائز؟ بھیا تشریح دین سے لیکر فہم معاشرت تک کوئی ایک کام تو ان کا بتائیں جو اسلام کے ہی مطابق ہو؟ کوئی ایک؟؟؟؟؟

اگر ایسی بات ہوتی تو روس کے ختم ہونے کے بعد پاکستاں کی باری آجانی تھی۔ حضرت کہاں رہتے ہیں
قبائلیوں‌نے اپنا خون دے کر سرحر کی حفاظت کی اور طالبان وہی لوگ ہیں‌جنھیں‌ امریکن روسی جنگ میں جہادی کہتے تھے اور آج دہشت گرد
مجھے آپ کوئی ایسا قصہ بتا دیں‌ مشرف کے دور سے پہلے جب انھی علاقوں‌میں‌لڑکیوں کا اسکول جلایا گیا ہو۔

اور دوسری بات رہی این جی اوز کی تو وہ وہاں‌کی خواتیں‌سے کڑھائی سلائی مفت میں‌کروا کے اپنی تجوریاں‌بڑھتی ہیں‌کوئی خدمت خلق نہیں‌کرتی۔

کوئی ایک این جی او کا نام بتا دیں جو غیر ملکی پیسے پر چلتی ہو اور واقعی میں علاقے کی خدمت کرتی ہو
ان میں وہ ہائی کلاس خواتیں شامل ہوتی ہیں ۔ جو کلبز میں یا فائیو اسٹار ہوٹل میں بیٹھ کر جہالت کا رونا روتی ہیں‌جس
طرح یہاں‌رویا جا رہا ہے
 

گرو جی

محفلین
اگر ہم بھی ان کے ظلم پر نہیں بولیں گے تو کون بولے گا ۔ کیا ایمان کا درجہ یہ نہیں ہے کہ اگر کسی برائی کو دیکھو تو اسے ہاتھ سے روکو اگر اس کی استطاعت نہ رکھتے ہو تو زبان سے برا کہو اور اگر ایسا بھی نہیں کر سکتے تو کم از کم دل سے برا ضرور جانو اور جان رکھو کہ یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے ۔

تو میرے بھائی جو عراق، افغانستاں ،کشمیر، فلستیں‌میں ظلم ہو رہا ہے اس پر کیوں‌نہیں‌بولتے
اور آپ کے سوال کا جواب میں اوہر والی ہوسٹ میں دے چکا ہوں
 
سبحان اللہ ۔ این جی اوز کے نام پر عوام کو گولیوں پر بھوننے کا عمل بہت اچھا اور نیک ہے ۔ این جی اوز ان سے تو بہتر ہیں کہ انہیں کو سہولیات پہنچا رہی ہیں ۔ یہ لوگ اپنی این جی اوز کیوں نہیں بنا لیتے ۔ جو فلاحی کام کریں ۔۔۔ اوہ سوری انہیں تو "مجاہدین" کی ضرورت ہے ۔ عوامی فلاح کو یہ کیا جانیں ۔ ہاں مخالف فرقہ کے باوردی سرکاری ملازم شاید پاکستان کی مسلح افواج کے ایک رکن کو گیارہ سالہ بچے سے ذبح کروانا خوب جانتے ہیں کیونکہ اس سے اسلام اور پاکستان کا تاثر اچھا ہوتا ہے ۔ جیو اور بس جیو جینے نہ دینا




اس سوال کا جواب بھی مرحمت فرما دیں تو نوازش ہوگی
 

خرم

محفلین
فیصل بھیا اسلام کے نام پر ابوجہلیت پھیلائی جا رہی ہے اور ہم مسلمانوں کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ بات کیا ہو رہی ہے۔ بس جب تک بات کرنے والا باریش ہے اور وہ مغرب مخالف نعرے لگا رہا ہے، اس کا ہر فرمان "اسلام" کے عین مطابق ہے۔ یہی ہماری عقل کی انتہا ہے۔ جب پروازِ خیال ہی یہ ہے تو کیا آسمان سے فرشتے اتریں ہمارے لئے؟ یہی دھماکے ہی ہمارا مقدر ہیں۔ خدا کی پناہ دین کی الف بے نہیں پتا اور دھنا دھن دین کے نام پر قتل و غارت کئے چلے جا رہے ہیں۔ خیر یہ طریق صرف اسلام سے ہی مشروط نہیں‌ہے، ہر مذہب کے ماننے والوں کو ایسی تحریکوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسلام میں بھی طالبانائزیشن کے نام پر پاپائیت کا دور شروع کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اللہ ہی کرم کرے، اسلام تو رہے گا، ہم رہیں گے یا نہیں، اس کا علم نہیں۔
 
اور دھماکوں کا شکار ہونے والے اسکولوں میں سے کون سا کسی این جی او کا تھا اس بارے میں بھی میری معلومات ناقص ہیں
 

گرو جی

محفلین
گرو جی سوال یہ ہے کہ لڑکیوں کے اسکولوں کو بموں سے اڑا کر یہ ظالمان کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔ کہ مولوی کو اسکولوں کی ضرورت نہیں ۔ اور تعلیم صرف لڑکوں کا حق ہے ۔۔۔؟

شاید وہ لوگ احمقوں کی جنت میں رہنے والے ہوں گے جو یہ سمجھتے ہیں کہ اسکولوں کو بموں سے ارا کر یہ کسی دین کی خدمت کر رہے ہیں

بھائی مجھے یہ بتا دو کہ مشرف کے دور سے پہلے یہ حرکت ہوئی کیا ؟؟؟

اجازت دیجئے کہ اس میں تھوڑا سا اضافہ کر دوں ۔ یہ وہ لوگ ہیں جنکی وجہ سے افواج پاکستاں کو افغانستاں سے ملی ہوئی سرھد کی حفاظت نہیں کرنی پڑی بلکہ اپنے جوانوں کے سروں میں چار چار انچ کے سوراخ وصول کرنے میں بھی اسی افواج پاکستاں کو ہی تکلیف اٹھانی پڑی ۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کے "جہاد" کا سب سے بڑا نشانہ بے گناہ عام مسلمان بن رہے ہیں ۔ جو جہاد کے نام پر فساد برپا کرنا عین سعادت سمجھتے ہیں ۔ خود کشی حرام ہے یا نہیں ۔۔۔؟ مسلمان نوجوانوں کو جہاد کے نام پر خودکشی پر آمادہ کرنے کے لئے انہیں حشیشی اذہان کی ضرورت ہے جو کہ ایک پڑھی لکھی نہیں بلکہ ایسی ماں ہی پیدا کرسکتی ہے جسے نہ الف کا پتہ ہو نہ ب کا ۔

جناب آپ مشرف سے پہلے کی تاریخ پاکستان پڑھ لیں اس میں صاف لکھا ہوا ہے کہ پاکستانی افواج کا بہت کم حصہ اس
سرحد پر موجود تھا وہ بھی صرف اسمگلنگ کو روکنے کے لئے ۔

جو لوگ مر رہے ہیں وہ یا تو مخبر ہوتے ہیں یہ پھر دوسرے گروپ کے ۔ کسی کو شوق نہیں ہوتا کہ چلتے پھڑتے کو گولی سے مار دے

آپ کیا سمجھتے ہیں کہ جو خود کش حملہ کرنے جاتا ہے وہ کیا شراب پی کر جاتا ہے اسے نہیں‌بتہ ہوتا کہ وہ کس کام کے لئے جا رہا ہے۔ یہ صرف اور صرف مشرف کی پالیسیوں‌کا نتیجہ ہے اور دور کیوں جاتے ہیں‌ مشرف کے دور سے پہلے کہیں خودکش حملے ہوتے تھے کیا صرف یہ بتا دیں‌۔ اور اگر آپ کے گھر میں سے کسی کو مار دیا جائے اور دشمن کا بھی آپ کو پتہ ہو تو آپ کیا کریں‌گے۔ قبائلی خوں‌کا بدلہ خوں‌ مانگتے ہیں
 

خرم

محفلین
قبائلیوں نے کونسا خون دے کر کونسی سرحد کی حفاظت کی؟ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تو سرحد ہی متعین نہیں کئی جگہوں پر اور ڈیورنڈ لائن کو تو طالبان بھی سرحد نہیں مانتے تھے؟ اور جو لڑائی لڑی گئی تھی افغانستان میں اس میں صرف افغان نہیں تمام دنیا سےلوگ آئے تھے اور امریکی و چینی اسلحہ اور پیسے کے ساتھ یہ "جہاد" ہوا تھا۔ پاکستان کی باری ضرور آتی اور اسی لئے پاکستان نے لڑاکوں کو منظم کیا اور یہ جو لڑائی لڑائی کی رٹ لگائی جاتی ہے یہ لڑائی پاکستان کی فوج نے ہی لڑی اور لڑوائی تھی۔
این جی اوز پر آپ کا تبصرہ کچھ بچگانہ سا ہے۔ چلیں یہ لوگ اپنی تجوریاں بھرتے ہیں، آپ ایسی این جی او بنا لیں جو ان لوگوں کی محنت کا معاوضہ ان تک پہنچائے۔ اس کے لئے آپ کو دھماکے کرنے اور بندے مارنے کی کیا ضرورت ہے؟ اعتراض کرنا بہت آسان ہے میرے بھائی عمل کرنا بہت مشکل۔ اس لئے تو سب "فسادی" تعمیر کی بجائے تخریب کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔ آسان جو ہوا۔ بزدل اور کر بھی کیا سکتے ہیں۔ جہاں تک بات ہے دین کی تو جو اللہ کا ہوجاتا ہے اللہ اس کا ہو جاتا ہے۔ اور جس کا اللہ ہوجاتا ہے اللہ کی مخلوق اس بندے کے فرمان کی تابع ہوجاتی ہے۔ ایسے لوگوں کو بات منوانے کے لئے دھماکوں کی ضرورت نہیں ہوتی، ان کی زبان سے نکلے ہوئے الفاظ ہی تقدیریں بدل دیتے ہیں۔ دھماکوں کی ضرورت انہی کو ہوتی ہے جن کا اپنا برتن خالی ہوتا ہے وگرنہ تو مؤمن کی شان تو یہ ہے کہ
نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
 

گرو جی

محفلین
سبحان اللہ ۔ این جی اوز کے نام پر عوام کو گولیوں پر بھوننے کا عمل بہت اچھا اور نیک ہے ۔ این جی اوز ان سے تو بہتر ہیں کہ انہیں کو سہولیات پہنچا رہی ہیں ۔ یہ لوگ اپنی این جی اوز کیوں نہیں بنا لیتے ۔ جو فلاحی کام کریں ۔۔۔ اوہ سوری انہیں تو "مجاہدین" کی ضرورت ہے ۔ عوامی فلاح کو یہ کیا جانیں ۔ ہاں مخالف فرقہ کے باوردی سرکاری ملازم شاید پاکستان کی مسلح افواج کے ایک رکن کو گیارہ سالہ بچے سے ذبح کروانا خوب جانتے ہیں کیونکہ اس سے اسلام اور پاکستان کا تاثر اچھا ہوتا ہے ۔ جیو اور بس جیو جینے نہ دینا




اس سوال کا جواب بھی مرحمت فرما دیں تو نوازش ہوگی

مار تو بلوچ لبریشن آرمی والے بھی رہے ہیں مگر ان کی طرف نظر نہیں جاتی
مار تو ملت جعفریہ بھی رہی ہے مگر ان پر الزام نہیں
مارتی تو بہت سی لسانی جماعتیں ہیں‌مگر نزلہ مولویوں پر ہی کیوں‌گرتا ہے
یاد رکھیں جب گھن پستا ہے تو گہیوں بھی پستا ہے
 

خرم

محفلین
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ جو خود کش حملہ کرنے جاتا ہے وہ کیا شراب پی کر جاتا ہے اسے نہیں‌بتہ ہوتا کہ وہ کس کام کے لئے جا رہا ہے۔
اور جو ثواب کا کام وہ کرنے جاتا ہے اس کی کوئی سند کسی حدیث، کسی آیت سے بھی ثابت ہے؟ خوارج و حشیشین کے نظریات و تواریخ پڑھیں کبھی آپ نے؟
 

خرم

محفلین
مار تو بلوچ لبریشن آرمی والے بھی رہے ہیں مگر ان کی طرف نظر نہیں جاتی
مار تو ملت جعفریہ بھی رہی ہے مگر ان پر الزام نہیں
مارتی تو بہت سی لسانی جماعتیں ہیں‌مگر نزلہ مولویوں پر ہی کیوں‌گرتا ہے
یاد رکھیں جب گھن پستا ہے تو گہیوں بھی پستا ہے

تو ان کو کون فرشتہ کہہ رہا ہے؟
جب وہ مارتے ہیں تو زبان کی وجہ سے مارتے ہیں، علاقے کی وجہ سے مارتے ہیں، مولوی تو اسلام کو استعمال کرکے مارتا ہے۔ اللہ اور رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بہتان باندھ کر مارتا ہے اور دوہرے عذاب کا حقدار بنتا ہے۔
 

گرو جی

محفلین
قبائلیوں نے کونسا خون دے کر کونسی سرحد کی حفاظت کی؟ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تو سرحد ہی متعین نہیں کئی جگہوں پر اور ڈیورنڈ لائن کو تو طالبان بھی سرحد نہیں مانتے تھے؟ اور جو لڑائی لڑی گئی تھی افغانستان میں اس میں صرف افغان نہیں تمام دنیا سےلوگ آئے تھے اور امریکی و چینی اسلحہ اور پیسے کے ساتھ یہ "جہاد" ہوا تھا۔ پاکستان کی باری ضرور آتی اور اسی لئے پاکستان نے لڑاکوں کو منظم کیا اور یہ جو لڑائی لڑائی کی رٹ لگائی جاتی ہے یہ لڑائی پاکستان کی فوج نے ہی لڑی اور لڑوائی تھی۔
این جی اوز پر آپ کا تبصرہ کچھ بچگانہ سا ہے۔ چلیں یہ لوگ اپنی تجوریاں بھرتے ہیں، آپ ایسی این جی او بنا لیں جو ان لوگوں کی محنت کا معاوضہ ان تک پہنچائے۔ اس کے لئے آپ کو دھماکے کرنے اور بندے مارنے کی کیا ضرورت ہے؟ اعتراض کرنا بہت آسان ہے میرے بھائی عمل کرنا بہت مشکل۔ اس لئے تو سب "فسادی" تعمیر کی بجائے تخریب کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔ آسان جو ہوا۔ بزدل اور کر بھی کیا سکتے ہیں۔ جہاں تک بات ہے دین کی تو جو اللہ کا ہوجاتا ہے اللہ اس کا ہو جاتا ہے۔ اور جس کا اللہ ہوجاتا ہے اللہ کی مخلوق اس بندے کے فرمان کی تابع ہوجاتی ہے۔ ایسے لوگوں کو بات منوانے کے لئے دھماکوں کی ضرورت نہیں ہوتی، ان کی زبان سے نکلے ہوئے الفاظ ہی تقدیریں بدل دیتے ہیں۔ دھماکوں کی ضرورت انہی کو ہوتی ہے جن کا اپنا برتن خالی ہوتا ہے وگرنہ تو مؤمن کی شان تو یہ ہے کہ
نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں

یہاں‌آدمی کو میسر نہیں‌انسان ہونا اور آپ مومن پر پہنچ گئے
چلیں آپ کی یاد دہانی کے لئے ابھی کچھ دن پہلے جو پاکستانی چوکی پر حملہ ہوا تھا اس میں‌فوج کے ساتھ قبائلیوں‌نے
دشمن کی فوج کا مقابلہ کیا تھا اور دونوں نے نیٹو فورسزز کو پیچھے دکھیل دیا تھا اور یہ بات ریکارڈ پر ہے۔ یہ سب سے چھوٹی مثال ہے۔
میں‌کئی بار کہہ چکا ہوں‌کہ دھماکے ردِعمل ہیں‌کسی کو شوق نہیں‌ہوتا خود کش حملہ کا
اگر چیونٹی کی جان کو خطرہ ہو تو وہ بھی مرتے مرتے کاٹ جاتی ہے یہ تو پھر بھی انسان ہیں
مشرف بندے گھروں سے اٹھا کر امریکہ کو بیچتا رہے وہ صیح اور جب اس کا ردِعمل ہو تو وہ خراب

آپ مشرف کو تبدیل کر دیں یہ سب ختم ہو جائے گا
 

گرو جی

محفلین
اور جو ثواب کا کام وہ کرنے جاتا ہے اس کی کوئی سند کسی حدیث، کسی آیت سے بھی ثابت ہے؟ خوارج و حشیشین کے نظریات و تواریخ پڑھیں کبھی آپ نے؟

آپ فوراً خدیثوں‌کو لے آتے ہیں‌مگر جب یہی آپ کے ساتھ ہوگا تو کوئی حدیث آپ پر اثر نہیں‌کرے گی

ان سے پوچھیں جں کے گھر والے اس نام نہاد جنگ برائے دہشتگردی میں پکڑے گئے ہیں یہ مارے گئے ہیں

آپ لوگوں‌کو اسکول تباہ کرتے طالبان تو نظر آ گئے مگر گوانتاناموبے میں‌ سکستے ہوئے اہل ایمان نظر نہیں‌آتے اور جو شرمناک حرکات وہاں ہوتی ہیں اس پر دل نہیں کھولتا کیا۔
کشمیر و فلسطین میں کٹتے ہوئے مسلمان تو نظر نہیں‌آتے مگر حماس وغیرہ دہشتگرد تنظیمیں بن جاتیں‌ہیں
کوئی ماں کے پیٹ سے خود کش حملہ آور نہیں بن کے نکلتا۔ وقت اور حالات بناتے ہیں‌
آپ مولویوں‌پر طنز کر لیتے ہیں مگر آگے بڑھ کر وہان نام نہاد علم کی روشنی نہیں‌ ہھیلا سکتے

باتیں کرنا آسان ہوتی ہیں اور عمل کرنا مشکل
 
جناب گرو جی محافل میں گفتگو کا بہترین انداز یہ ہوتا ہے کہ کسی الزام کا جواب یا تو اس کی تائید کر کے دیا جاتا ہے یا پھر اس کی تردید کر کے دیا جاتا ہے ۔ معذرت سے عرض کر رہا ہوں کہ سوال کا جواب دینے کی بجائے گفتگو کا رک موڑنے کی کوشش عیاری تو کہلا سکتی ہے معصومیت نہیں ۔ میرا سوال یہ تھا کہ یہ اسکولوں کو بم سے اڑانا درست ہے یا نہیں اور جو اسکول بم سے اڑائے گئے ہیں ان میں سے کتنے کسی این جی او کے تھے ۔ مزید یہ کہ کیا اس بمباری کا کوئی شرعی جواز ہے یا نہیں ۔ اگر یہ درست ہے تو چلیں پاکستان کے تمام اسکولوں کو بموں سے اڑا دیں اور اگر یہ غلط ہے تو اسکی مذمت کرنا آپ کا حق ہی نہیں بلکہ فرض بنتا ہے ۔ ضروری نہیں کہ دین کے پردے میں جو بھی کام ہو ہم آنکھیں بند کرکے اس کو ماننا شروع کر دیں ۔ کیونکہ تحقیق کا حکم تو ہمارے دین نے بھی ہمیں دیا ہے ۔

جہاں تک بات طالبان کے اعمال پر گوانٹاناموبے کو بطور دلیل پیش کرنے کی تو کیا گوانٹانامو بے کی سزا مسلمانوں کو دینی شروع کر دی جائے ۔ یعنی دشمن نہ ملا تو اپنے ہی بھائیوں کا قتل عام شروع کر دیجئے ۔ کیونکہ وہاں وہ ظلم کر رہے ہیں ہمارے بھائیوں پر یہاں ہم اپنے بھائیوں پر ظلم کر رہے ہیں ۔ اس تمام جھگڑے میں بڑا ظالم کون ہے ۔ وہ جو دشمن ہے یا کہ وہ جو بھائی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور دشمن سے بھی برا وار کرتا ہے ۔
 

خرم

محفلین
گرو بھیا اگر اپنے اعمال کے لئے غیر مسلموں کے عمل کو ہی دلیل بنانا ہے تو کم از کم اسلام کا نام تو نہیں استعمال کرنا چاہئے نا۔ اس بات سے تو آپ اتفاق کریں گے ؟
 

مہوش علی

لائبریرین
لڑکیوں کے سکولوں اور کالجز کو بم سے اڑا دینا۔۔۔۔۔۔۔ بہانہ یہ سکول کالجز این جی اوز کے تھے

طالبات کے والدین کو دھمکیاں دینا۔۔۔۔۔۔۔ بہانا یہ سکول کالجز این جی اوز کے تھے اور طالبات کا وہاں تعلیم حاصل کرنا فحاشی۔

لیکن:

لڑکیوں کے تمام وہ سکول و کالجز بند کروا دینا یا بموں سے اڑا دینا جو کہ سرکاری اسکولوں اور کالجز میں جاتی تھیں۔۔۔۔۔۔۔ ابھی بھی بہانہ کہ یہ سرکاری سکول و کالجز این جی اوز کے تھے


بلکہ پاکستان کی طالبان تحریک کیا، افغانستان کی طالبان کی پوری تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کہ افغانستان کے تمام کے تمام سرکاری کالجز اور سکولوں کو بند کر کے پابندی لگا دینا کہ کوئی لڑکی تعلیم حاصل نہیں کر سکتی۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر گرو جی کا بہانہ یہ تمام کے تمام سرکاری کالجز و سکول این جی اوز کے تھے اور طالبات کا وہاں تعلیم حاصل کرنا فحاشی پھیلا رہا تھا۔


کاش کہ گرو جی ان این جی اوز کا بہانہ بنانے کی بجائے سادگی سے تسلیم کر لیتے کہ لڑکیوں کے یہ سکول و کالجز این جی اوز کی بجائے فرشتے بھی زمین پر اتر کر چلانا شروع کر دیں تب بھی طالبان کا بنیادی نظریہ یہ کہ لڑکیوں کا سکول و کالجز جانا فحاشی پھیلانے کا سبب۔

مگر اسی چیز کو تو انتہا پسندی میں نابینا ہونا کہتے ہیں اور اگر ایسے بہانے نہ بنائیں جائیں تو انتہا پسند کیوں کہلوائے جائیں۔ خرم و فیصل برادران اپنی ہر پوسٹ میں پوچھ پوچھ کر تھک گئے کہ ثابت کریں یہ تمام این جی اوز کے سکول و کالجز ہیں، مگر جواب صرف ایک "یہ تمام کے تمام این جی اوز کے سازشی گڑھ اور انہیں بم سے اڑا دینا عین اسلام۔" تو خرم و فیصل برادران، آپ اپنی اگلی پوری زندگی انکی یہ اصلاح کرنے میں گذار دیں اور ان سے سوال کرتے رہ جائیں کہ دکھائیں کہ تمام سکول و کالجز این جی اوز کے ہیں، مگر آپ کو پھر یہی جواب ملنے والا ہے۔
 
Top