وارث صاحب یہ نہ موقع ہے نہ دستور کہ میں آپکی اس بات پر کوئی لمبا چھوڑا تبصرہ کروں، البتہ آپ سے درخواست ہے کہ آپ سینئیر ممبر ہیں تو ازراہ کرم آپ حقائق مدنظر رکھ کرکچھ بیان کیا کریں۔ آپ دیوبندیت اور سلفیت کے سرتاج شاہ ولی اللہ محدت دہلوی کی تصنیفات اور بریلویت کے تاجداد مولانا احمد رضا خان بریلوی کی تصنیفات خاص کر فتاویٰ رضویہ ہی مکمل پڑھ لیں۔
جی جن "خاص فتوؤںً کی بات آپ ڈھکے چھپے الفاظ میں کر رہے ہیں ان کا مجھے علم ہے۔ میں نے فتوؤں کی نہیں عام بریلویوں کی بات کی تھی کہ عموما اہل تشیع کو کافر نہیں سمجھتے کیونکہ فتوی ہمیشہ کچھ شرائط پر ہوتے ہیں اور ان میں استفسار کرنے والے نے کچھ پوچھا ہوتا ہے کہ اگر ایسا ہو یا کوئی ایسا کرتا ہو تو اس کے بارے میں کیا فتوی ہے تو ظاہر ہے کہ اس کا جواب وہی ملے گا جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں۔
اور میں حقائق کو مدنظر رکھ کر ہی بات کر رہا ہوں۔ زمینی حقائق وہ ہیں جو ہمارے گلی محلے کوچے بازاروں میں بریلوی اور شیعہ کے درمیان اتحاد و یگانگت میں نظر آتے ہیں نہ کہ وہ جو تفرقہ باز کتابوں میں بھرے پڑے ہیں، ذرا آپ اپنی آنکھیں کھلی رکھ کر دیں۔
اس سے زیادہ میرے خیال میں یہ فورم متحمل بھی نہیں ہوگا اس گفتگو کا وگرنہ پھر یہ بھی کھلے گا کہ بریلویوں کے کیا فتوے ہیں دیوبندیوں کے بارے میں اور ان کے کیا فتوے ہیں اِن کے بارے میں۔
بقول بلھے شاہ
تینوں کافر کافر آکھدے تو آہو آہو آکھ