متفرق اشعار والدِ گرامی جناب نصراللہ مہر

متلاشی

محفلین
گم گشتہ کچھ اور جزیرے یاد آئے
ساحل پر جب لمحہ لمحہ اتری دھوپ

تیرا چہرہ سارے شہر کا زیور تھا
تیرے سنگ چلتی تھی ایک سنہری دھوپ

(نصراللہ مہر)
 

متلاشی

محفلین
احساس کے ساحل سے لے کر دل کے گم نام جزیروں تک
ہر موج کے ماتھے پر ہم نے تحریر کیے تھے رنگِ دھنک

ہربہتے دریا کی موجیں موقوف ہیں تشنہ ساحل پر
ہر فکرِ رسا کے پہلو میں رہ جاتی ہے بس ایک کسک

تھے کیسے لوگ جنوں پرور اور خون کے آنسو روتے تھے
لیکن تصویرِ محبت کی سنوری ہے نہ اب تک نوک پلک

(نصراللہ مہر)
 

متلاشی

محفلین
بچھڑتی ساعتوں کی آہٹوں میں
میں بٹتا جا رہا ہوں دھڑکنوں میں

کسی شہرِ طرب کے خواب ریزے
بہے جاتے ہیں تپتے آنسوؤں میں

وہ ترکِ دوستی کرنے سے پہلے
بہت کم ہوگیا تھا حوصلوں میں
(نصراللہ مہر)
 

متلاشی

محفلین
کام سے کام رکھو ، نام میں کیا رکھا ہے
تحسین میں شاباش میں انعام میں کیا رکھا ہے

ان کی باتوں میں میں آنے کا نہیں تھا ، لیکن
ہائے وہ خواہشِ بیکار کہ اس دام میں کیا رکھا ہے

(نصراللہ مہر)
 

متلاشی

محفلین
آنسو

وہ اک قطرہ
جو تیرے چشم گوشے پر
ذرا رک کر
تیرے انگار سے رخسار پر قربان ہو جانے کی دھن میں
اندھا دھند لپکا ۔۔۔ تو اپنا آپ کھو بیٹھا ۔۔۔۔
(نصراللہ مہر)
 
کام سے کام رکھو ، نام میں کیا رکھا ہے
تحسین میں شاباش میں انعام میں کیا رکھا ہے

ان کی باتوں میں میں آنے کا نہیں تھا ، لیکن
ہائے وہ خواہشِ بیکار کہ اس دام میں کیا رکھا ہے

پہلا اور تیسرا مصرع وزن میں برابر ہیں۔ دوسرا اور چوتھا اس سے بھی خارج ہیں اور آپس میں بھی نہیں ملتے۔
 

متلاشی

محفلین
پہلا اور تیسرا مصرع وزن میں برابر ہیں۔ دوسرا اور چوتھا اس سے بھی خارج ہیں اور آپس میں بھی نہیں ملتے۔
اصل میں یہ شاعری میں نے والد صاحب کی اجازت کے بنا ہی پوسٹ کی ہے۔۔۔ میری ان سے بات ہوئی تو وہ کہہ رہے تھے کہ انہیں ان اغلاط کا پتہ تھا۔۔۔ ابھی اس کی اصلاح نہیں تھی کی۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اصل میں یہ شاعری میں نے والد صاحب کی اجازت کے بنا ہی پوسٹ کی ہے۔۔۔ میری ان سے بات ہوئی تو وہ کہہ رہے تھے کہ انہیں ان اغلاط کا پتہ تھا۔۔۔ ابھی اس کی اصلاح نہیں تھی کی۔۔۔
بہت اچھا کلام ہے متلاشی ۔۔۔ مگر پوسٹ کرنے سے پہلے پوچھا کرو۔سب شاعری بہر حال بہت اچھی ہے خوب پسند آئی ۔لیکن نظر ثانی کے بغیر پوسٹ کر نا اچھا تاثر نہیں چھوڑتا۔
اپ کے والد صاحب کو اور آپ کو بہت سلام و دعا ۔
 
استاذِ گرامی معذرت میں نے یہاں غلطی سے رنگ کے نیچے زیر ٹائپ کر دیا۔۔۔ درست الفاظ یوں ہیں رنگ دھنک
لیکن صاحب شعر کے مفہوم کا تقاضا ہے "دھنک کے رنگ"۔
احساس کے ساحل سے لے کر دل کے گم نام جزیروں تک
ہر موج کے ماتھے پر ہم نے تحریر کیے تھے رنگِ دھنک
"رنگ دھنک" (اضافت کے بغیر) میں تو وہ بات نہیں بن پاتی۔ بر سبیلِ تذکرہ حکِ اضافت کے تحت اس کے قریب المعانی ترکیب "دھنک رنگ" بنتی ہے۔

بہر کیف، جب آپ یہ فرما رہے ہیں کہ:
اصل میں یہ شاعری میں نے والد صاحب کی اجازت کے بنا ہی پوسٹ کی ہے۔۔۔ میری ان سے بات ہوئی تو وہ کہہ رہے تھے کہ انہیں ان اغلاط کا پتہ تھا۔۔۔ ابھی اس کی اصلاح نہیں تھی کی۔۔۔
تو پھر گفتگو اصولی طور پر ختم ہو جاتی ہے، بلکہ ہونی ہی نہیں چاہئے تھی۔ کہ کلام پیش کرنے سے پہلے صاحبِ کلام کی رضامندی حاصل نہیں کی گئی۔
محترم بزرگ کو میرا سلام کہئے گا، اور شاملِ بحث میری جسارتوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے، میرا اظہارِ ندامت بھی پہنچا دیجئے گا۔ بہت شکریہ۔
 

متلاشی

محفلین
لیکن صاحب شعر کے مفہوم کا تقاضا ہے "دھنک کے رنگ"۔

"رنگ دھنک" (اضافت کے بغیر) میں تو وہ بات نہیں بن پاتی۔ بر سبیلِ تذکرہ حکِ اضافت کے تحت اس کے قریب المعانی ترکیب "دھنک رنگ" بنتی ہے۔

بہر کیف، جب آپ یہ فرما رہے ہیں کہ:

تو پھر گفتگو اصولی طور پر ختم ہو جاتی ہے، بلکہ ہونی ہی نہیں چاہئے تھی۔ کہ کلام پیش کرنے سے پہلے صاحبِ کلام کی رضامندی حاصل نہیں کی گئی۔
محترم بزرگ کو میرا سلام کہئے گا، اور شاملِ بحث میری جسارتوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے، میرا اظہارِ ندامت بھی پہنچا دیجئے گا۔ بہت شکریہ۔
اور نہیں استاذِ گرامی ایسی کوئی بات نہیں ۔۔۔ اور ہاں آپ کا سلام ضرور عرض کر دوں گا
 
Top