متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
ölsun صیغہءغائب نہیں آتا؟ جیسے Allah qorusun
Afiyət olsun
اؤلسۆن = وہ مر جائے
اؤلسن (اؤل+سه+ن) = اگر تم مر جاؤ

اس کا مطلب "ہم بھی" نہیں؟
بیز/بیزلر ده = ہم بھی
بیز/بیزلرده = ہم میں، ہمارے پاس

ان دونوں کے مصدر تحریر کردیں
تۏخونماق = چھونا، لمس کرنا، تماس کرنا
یوردونا (یورد+ون+ا) = تمہارے دیار/وطن کی جانب
 

حسان خان

لائبریرین
نوعروس اۏلدو یینه برف ایله آغارمېش ایکن
یئتیشۆپ یوسفِ نوروزا زلیخایِ چمن

(ذاتی)
درحالیکہ زُلیخائے چمن برف سے سفید (پِیر) ہو چکی تھی، جب وہ یوسفِ نَوروز کے پاس پہنچی تو دوبارہ نوعَروس ہو گئی۔

Nev-arûs oldu yine berf ile ağarmış iken
Yetişüp Yûsuf-ı nev-rûza Zelîhâ-yı çemen


تشریح: عُثمانی شاعر «ذاتی» نے مندرجۂ بالا تُرکی بیت میں چمن کو زُلیخا سے، جبکہ ایرانی سالِ نو اور موسمِ بہار کے روزِ اول «نَوروز» کو حضرتِ یوسف سے تشبیہ دی ہے، اور کہا ہے کہ اگرچہ زُلیخائے چمن موسمِ سرما کے دوران برف سے ڈھکے ہونے کی وجہ سے سفید بالوں والی پِیر (بوڑھی) عورت بن چکی تھی، لیکن جب حضرتِ یوسف جیسا نوروز اُس کے نزدیک آیا تو وہ دوبارہ جوان ہو گئی اور اِک نئی عَروس (دُلہن) میں تبدیل ہو گئی۔ یہاں اُن روایات کی جانب تلمیحاً اشارہ ہے جن کے مطابق جب زُلیخا حُسن و جوانی کا زمانہ گُذار کر اور حضرتِ یوسف کے عشق و فراق میں سوزاں و گُدازاں رہ رہ کر پِیر و سالخوردہ ہو گئی تھی، تو اُس کو ایک روز حضرتِ یوسف دوبارہ نظر آئے تھے جن کو زُلیخا کی اِس حالتِ زار پر رحم آیا تھا اور اُن کی دعا سے وہ پھر جوان ہو گئی تھی۔
 

حسان خان

لائبریرین
کتابِ دده قۏرقود سے ایک حمدیہ بیت:
یۆجه‌لردن یۆجه‌سین، یۆجه تاڭرې!
کیمسه بیلمز نئجه‌سین، گؤرک‌لۆ تاڭرې!

(لاادری)
تم عالیوں سے عالی [تر] ہو، اے خدائے عالی!
کوئی نہیں جانتا کہ تم کیسے ہو، اے خدائے جمیل و مُحتَشم!

Yücelerden yücesin, yüce Tañrı!
Kimse bilmez necesin, görklü Tañrı!
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ایک قدیم چینی نظم کا تُرکی ترجمہ:
ائوی بېراقتېغېم زامان‌لار،
سؤڲۆت دال‌لارې ساللانېیۏردو.
شیمدی ائوہ دؤندۆم.
قار فېرتېنا‌لارې چېلغېنجا اسییۏر.

(مُخدّره نابی اؤزأردیم)
جن وقتوں میں مَیں نے گھر چھوڑا
درختِ بید کی شاخیں ہِل اور جُھول رہی تھیں
اِس وقت میں گھر لَوٹا
برف کے طوفان دیوانہ وار اُڑ رہے ہیں

Evi bıraktığım zamanlar,
Söğüt dalları sallanıyordu.
Şimdi eve döndüm,
Kar fırtınaları çılgınca esiyor.

(Muhaddere Nabi Özerdim)
 
بن دنیادا بغداد ایله دل‌شاد اۏلېسارام
بنده‌سی اۏلوپ غُصّه‌دن آزاد اۏلېسارام

(قاضی بُرهان‌الدین)
میں دُنیا میں شہرِ بغداد کے ذریعے/ساتھ دلشاد ہو جاؤں گا۔۔۔ میں اُس (محبوب) کا بندہ ہو کر غم سے آزاد ہو جاؤں گا۔

Ben dünyada Baġdâd ile dil-şâd olısaram,
Bendesi olup ġuśśadan âzâd olısaram.
اس واژہ پر گرامر کا کون سا اصول لگا ہے؟
 
آه کیم آلدی منیم عقل و کمالیم قوجالیق،
ائیله‌دی مثل خزان چهره‌ی آلیم قوجالیق،
بیدِ مجنون تک اَییب سرو نهالیم قوجالیق،
گون به گون ائتدی فزون درد و ملالیم قوجالیق،
دولادی دستیمه، افسوس کی، یالیم قوجالیق۔

قاسم بی ذاکر
 
آه کیم آلدی منیم عقل و کمالیم قوجالیق،
ائیله‌دی مثل خزان چهره‌ی آلیم قوجالیق،
بیدِ مجنون تک اَییب سرو نهالیم قوجالیق،
گون به گون ائتدی فزون درد و ملالیم قوجالیق،
دولادی دستیمه، افسوس کی، یالیم قوجالیق۔

قاسم بی ذاکر
آہ! کہولت نے میری عقل و کمال لے لی۔ کہولت نے پائیز کی طرح میرے چہرے کو سرخ کردیا۔کہولت نے بیدِ مجنون کی مانند میرا سرو اور نہال خم ہوگئے۔ روزبروز کہولت نے میرے درد و ملال کو افزوں کردیا۔میرے دست کو کہولت نے بستہ کرلیا
 

حسان خان

لائبریرین
آه کیم آلدی منیم عقل و کمالیم قوجالیق،
ائیله‌دی مثل خزان چهره‌ی آلیم قوجالیق،
بیدِ مجنون تک اَییب سرو نهالیم قوجالیق،
گون به گون ائتدی فزون درد و ملالیم قوجالیق،
دولادی دستیمه، افسوس کی، یالیم قوجالیق۔

قاسم بی ذاکر
آہ! کہولت نے میری عقل و کمال لے لی۔ کہولت نے پائیز کی طرح میرے چہرے کو سرخ کردیا۔کہولت نے بیدِ مجنون کی مانند میرا سرو اور نہال خم ہوگئے۔ روزبروز کہولت نے میرے درد و ملال کو افزوں کردیا۔میرے دست کو کہولت نے بستہ کرلیا
ماشاءاللہ! بِشیار شادمان ہوں کہ آپ اب ترجمہ کر پانے قدر تُرکی سیکھ گئے ہیں۔ اللہ آپ کے علم میں اضافہ فرمائے! :)
میرا ترجمہ دیکھیے:
آہ! کہ پِیری (بڑھاپے) نے میرا عقل و کمال لے لیا۔۔۔ پِیری نے میرے چہرۂ سُرخ کو مثلِ خزاں [زرد] کر دیا۔۔۔ پِیری نے میرے سرْو [جیسے] نِہال کو بیدِ مجنوں کی طرح خَم کر دیا۔۔۔ پِیری نے میرے درد و ملال کو روز بہ روز افزوں کر دیا۔۔۔

Ah kim, aldı mənim əqlü kəmalım qocalıq,
Eylədi misli xəzan çöhreyi-alım qocalıq,
Bidi-Məcnun tək əyib sərv nihalım qocalıq,
Günbəgün etdi füzun dərdü məlalım qocalıq,
Doladı dəstinə, əfsus ki, yalım qocalıq!


بند کا مصرعِ پنجم مجھے درستی سے سمجھ نہ آیا، لہٰذا برادر ارسلان بای ہی سے پوچھتے ہیں کہ اُس مصرعے کا مفہوم کیا ہے۔

ارسلان بای قارداش، بو میصراعې من آنلایا بیلمه‌دیم، بونون نه آنلامې وار؟
Doladı dəstinə, əfsus ki, yalım qocalıq!
 

حسان خان

لائبریرین
انگلستانی شاعر رابرٹ ہیرک کی ایک مُختصر انگریزی نظم کا منظوم تُرکی ترجمہ:
منه بیر بوسه وئرسن
بسیم‌دیر. بلکه ده سن
بوندان کاسېب دۆشرسن؟!
قۏرخما، نازلې نیگارېم،
چۏخ تئز زنگین‌له‌شرسن:
من حاضېرام کی گۆن‌ده
بیری‌نین عوضینده
سنه، ائی نازلې یارېم،
مین بیر بوسه قایتارېم!

(هاملئت عیساخان‌لې)
اگر تم مجھ کو ایک بوسہ دو تو میرے لیے کافی ہے۔۔۔ شاید اِس سے تم نادار ہو جاؤ گی!۔۔۔ [لیکن] ڈرو مت، اے میری نگارِ نازنیں، تم بِسیار جَلد ثروت مند ہو جاؤ گی۔۔۔ [کیونکہ] میں آمادہ ہوں کہ ہر روز ایک [بوسے] کے عوض میں، تم کو، اے میری یارِ نازنیں، ایک ہزار ایک بوسے واپَس کروں!

(Sənə, Dianeme)
Mənə bir busə versən
Bəsimdir. Bəlkə də sən
Bundan kasıb düşərsən?!
Qorxma, nazlı nigarım,
Çox tez zənginləşərsən:
Mən hazıram ki gündə
Birinin əvəzində
Sənə, ey nazlı yarım,
Min bir busə qaytarım!

(Hamlet İsaxanlı)

× مندرجۂ بالا نظم سات ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
نوش ائیله‌دیڲیم باده دئڲیل زهرِ یېلان‌دېر
(قولۏوی‌زاده اسعد)
جو چیز میں نے نوش کی ہے وہ بادہ نہیں، [بلکہ] زہرِ مار ہے۔
× مار = سانپ

Nûş eylediğim bâde değil zehr-i yılândır

× شاعر کا تعلق بوسنیا کے پایتخت سرائے بوسنا (سرائیوو) سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
بیر دم‌ده تبدُّل‌له‌شیر اوضاعې سِپِهرین
آلدانما ساقېن لُطفونا بالله یالان‌دېر

(قولۏوی‌زاده اسعد)
فلک کے حالات ایک لمحے میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔۔۔ ہوشیار! اُس کے لُطف سے فریب مت کھانا۔۔۔ خدا کی قسم، وہ دروغ ہے!

Bir demde tebeddülleşir evzâ’ı sipihrin
Aldanma sakın lütfuna bi’llâh yalândır


× شاعر کا تعلق بوسنیا کے پایتخت سرائے بوسنا (سرائیوو) سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
ارتباطېم بنیم اۏل دل‌برِ زیبا ایله‌دیر
انبساطېم بنیم اۏل ساغرِ مینا ایله‌دیر

(قولۏوی‌زاده اسعد)
میرا اِرتباط اُس دلبرِ زیبا کے ساتھ ہے۔۔۔ میری فرح و شادمانی اُس ساغرِ مینا کے باعث ہے۔

İrtibâtım benim ol dilber-i zîbâ iledir
İnbisâtım benim ol sâgar-ı mînâ iledir


× شاعر کا تعلق بوسنیا کے پایتخت سرائے بوسنا (سرائیوو) سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
یار سنین‌له گیده‌لیم مجلسینه رِندانېن
قیسِ پُرغم داخی اۏل بزم‌ده لیلا ایله‌دیر

(قولۏوی‌زاده اسعد)
اے یار! [آؤ] ہم تمہارے ساتھ رِندوں کی مجلس میں جائیں۔۔۔ قیسِ پُرغم بھی اُس بزم میں لیلیٰ کے ساتھ ہے۔
× قَیس = مجنون کا نام

Yâr seninle gidelim meclisine rindânın
Kays-ı pür-gam dahi ol bezmde Leylâ iledir


× شاعر کا تعلق بوسنیا کے پایتخت سرائے بوسنا (سرائیوو) سے تھا۔
 
Top