فراز مثالِ دستِ زلیخا تپاک چاہتا ہے ...احمد فراز...اے عشق جنوں پیشہ

محمد بلال اعظم

لائبریرین
مثالِ دستِ زلیخا تپاک چاہتا ہے​
یہ دل بھی دامنِ یوسف ہے چاک چاہتا ہے​
دعائیں دو مرے قاتل کو تم کہ شہر کا شہر​
اُسی کے ہاتھ سے ہونا ہلاک چاہتا ہے​
فسانہ گو بھی کرے کیا کہ ہر کوئی سرِ بزم​
مآلِ قصۂ دل دردناک چاہتا ہے​
اِدھر اُدھر سے کئی آ رہی ہیں آوازیں​
اور اُس کا دھیان بہت انہماک چاہتا ہے​
ذرا سی گردِ ہوس دل پہ لازمی ہے فرازؔ​
وہ عشق کیا ہے جو دامن کو پاک چاہتا ہے​
(احمد فراز)​
(اے عشق جنوں پیشہ، ص44)​
 

الشفاء

لائبریرین
واہ۔واہ۔۔۔ بہت اعلٰی۔۔۔

دعائیں دو مرے قاتل کو تم کہ شہر کا شہر
اُسی کے ہاتھ سے ہونا ہلاک چاہتا ہے
واہ۔۔۔
 
ہا ہا ہا بلال کا مراسلہ کب تک خیر منائےگا۔ آخر اک دن مہدی کی اردو کے نیچے آئے گا:laugh:
یار وہ پہلے ہی اتنا ڈرا ہوا ہے بچارا کہ مارے ڈر کے میرے دھاگے میں نہیں گھستا آپ اسے اور ڈرا دھمکا کر ہم سے بدظن کر رہے ہیں۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یار وہ پہلے ہی اتنا ڈرا ہوا ہے بچارا کہ مارے ڈر کے میرے دھاگے میں نہیں گھستا آپ اسے اور ڈرا دھمکا کر ہم سے بدظن کر رہے ہیں۔۔۔
لو جی ہم تو خود آپکے دھاگوں میں نہیں گھستے کہ وہ جائے جو اردو جانے۔:ROFLMAO: ہماری تو کوشش ہی تھی اگر پراثر ہو جائے:laugh:
 
Top