سید رافع
محفلین
'بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اے ضیاء الحق حسام الدین توئی
اے ضیاء الحق حسام الدین تم ہی ہو
کہ گزشت ازمہ بنورت مثنوی
جن سے مثنوی چاند پر سبقت لے گئی
❋❋❋
ہمت عالی تو اے مرتجے
تیری بلند ہمت اے امید دلانے والے
می کشد این را خدا داند کجا
اس کو کہاں تک لے جائے گی خدا ہی جانے
❋❋❋
گردن این مثنوی رابستہء
اس مثنوی کی گردن کو تو نے باندھ لیا ہے
می کشی آں سو کہ تو دانستہء
اسکو جدھر تجھے معلوم ہے کھینچے لیے جاتا ہے
❋❋❋
مثنوی پویاں کشندہ ناپدید
مثنوی دوڑی جاتی ہے اسکو کھنچنے والا غیر ظاہر ہے
ناپدید از جاہلے کش نیست دید
اس نادان ہی کے لیے غیر ظاہر ہے
❋❋❋
مثنوی راچوں تومبدء بودہ
جب مثنوی کی ابتداء تم سے ہوئی ہے
گر فزوں گردد تواش افزودہ
اگر وہ زیادہ ہو جائے تو تم نے اسکو زیادتی بخشی ہے
❋❋❋
تو چنیں خواہی خدا خواہد چنیں
تم ایسا چاہتے ہو تو خدا بھی ایسا چاہتا ہے
می دہد حق آرزوئے متقیں
حق تعالیٰ پرہیزگاروں کی آرزو پوری کرتا ہے
❋❋❋
کان للہ بودہ درما مضےٰ
چنانچہ تم عہد ماضی میں اللہ کے ہو چکے
تاکہ کان اللہ لہ آمد جزا
حتٰی کہ اس کی جزا یہ ٹہری کہ اللہ تمہارا ہو گیا
❋❋❋
اے ضیاء الحق حسام الدین توئی
اے ضیاء الحق حسام الدین تم ہی ہو
کہ گزشت ازمہ بنورت مثنوی
جن سے مثنوی چاند پر سبقت لے گئی
❋❋❋
ہمت عالی تو اے مرتجے
تیری بلند ہمت اے امید دلانے والے
می کشد این را خدا داند کجا
اس کو کہاں تک لے جائے گی خدا ہی جانے
❋❋❋
گردن این مثنوی رابستہء
اس مثنوی کی گردن کو تو نے باندھ لیا ہے
می کشی آں سو کہ تو دانستہء
اسکو جدھر تجھے معلوم ہے کھینچے لیے جاتا ہے
❋❋❋
مثنوی پویاں کشندہ ناپدید
مثنوی دوڑی جاتی ہے اسکو کھنچنے والا غیر ظاہر ہے
ناپدید از جاہلے کش نیست دید
اس نادان ہی کے لیے غیر ظاہر ہے
❋❋❋
مثنوی راچوں تومبدء بودہ
جب مثنوی کی ابتداء تم سے ہوئی ہے
گر فزوں گردد تواش افزودہ
اگر وہ زیادہ ہو جائے تو تم نے اسکو زیادتی بخشی ہے
❋❋❋
تو چنیں خواہی خدا خواہد چنیں
تم ایسا چاہتے ہو تو خدا بھی ایسا چاہتا ہے
می دہد حق آرزوئے متقیں
حق تعالیٰ پرہیزگاروں کی آرزو پوری کرتا ہے
❋❋❋
کان للہ بودہ درما مضےٰ
چنانچہ تم عہد ماضی میں اللہ کے ہو چکے
تاکہ کان اللہ لہ آمد جزا
حتٰی کہ اس کی جزا یہ ٹہری کہ اللہ تمہارا ہو گیا
❋❋❋
آخری تدوین: