مجذوب کون ہوتا ہے؟

مھر رشید

محفلین
سبحان اللہ کیا قدر مشترک نکالی ہے آپ نے۔
شراب حرام ہے، اللہ نے اس کو حرام قرار دیا اور آپ کا مطلب ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پینے کو حلال سمجھا۔ لاحول ولاقوۃ۔

یقینا آپ نے غلط سمجھا۔ جب تک آپ میری بات کا مطلب ٹھیک طرح نہ سمجھ لیں بات آگے چلنی ممکن نھیں۔ باھمی گفتگو کے لیے دونوں افراد کی کلاس کا ایک ھونا ضروری ھے۔
 

مھر رشید

محفلین
جی میرا بالکل یہی مطلب ہے کہ چرسی مجذوب نہیں ہو سکتا۔ اور مجذوب بھی وہ جو شرع کے خلاف نہ جائے۔ اگر شرع کے خلاف جائے گا تو صرف چرسی ہی رہے گا۔
جی میں عرض کر چکا ھوں کہ میرا اقتباس دھیان سے پڑھ لیجیے۔ پھر بات کریں گے ۔ شکریہ
 

شمشاد

لائبریرین
تو پھر یہ طے ھے کہ کو
ءی چرسی مجذوب نھیں ھو سکتا یھی مطلب ھوا۔۔۔۔۔۔۔ حیرت ھے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے بڑا فتوی ملا آج اس فورم میں کیوںکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت نعیمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں صحابہ سے فرمایا۔ کہ تم اس کو شراب کی حالت میں دیکھ کر لعنت کر رھے ھو تم کیا جانو اس کا اور اللہ کا معاملہ۔ ' بخاری '

ارے بھائی شرابی شرابی ہے۔ اور کسی بھی حال میں حلال نہیں ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
تو پھر یہ طے ھے کہ کو
ءی چرسی مجذوب نھیں ھو سکتا یھی مطلب ھوا۔۔۔۔۔۔۔ حیرت ھے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے بڑا فتوی ملا آج اس فورم میں کیوںکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت نعیمان رضی اللہ عنہ کے بارے میں صحابہ سے فرمایا۔ کہ تم اس کو شراب کی حالت میں دیکھ کر لعنت کر رھے ھو تم کیا جانو اس کا اور اللہ کا معاملہ۔ ' بخاری '

لوگوں نے یہ بہت آسان طریقہ پکڑا ہوا ہے کہ اپنے مطلب کی بات لکھو اور اس کے آگے بریکٹ میں بخاری یا مسلم یا مقفق علیہ لکھ دو اور اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دے لو۔ محترم مھر رشید صاحب ذرا یہ تو بتائیں کہ اس حدیث کے محدث کون ہیں اور بخاری میں یہ حدیث کہاں بیان کی گئی ہے؟ یا آپ نے محلے کے نام نہاد مولوی سے سن کر یہاں لکھ دیا ہے۔
 

مھر رشید

محفلین
لوگوں نے یہ بہت آسان طریقہ پکڑا ہوا ہے کہ اپنے مطلب کی بات لکھو اور اس کے آگے بریکٹ میں بخاری یا مسلم یا مقفق علیہ لکھ دو اور اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دے لو۔ محترم مھر رشید صاحب ذرا یہ تو بتائیں کہ اس حدیث کے محدث کون ہیں اور بخاری میں یہ حدیث کہاں بیان کی گئی ہے؟ یا آپ نے محلے کے نام نہاد مولوی سے سن کر یہاں لکھ دیا ہے۔

لوگوں کی افترا علی الرسول کی عادت سے آپ بخوبی واقف لگتے ھیں۔ ایسا دو وجوھات کی بنا پر ھوتا ھے۔ 1۔ یا تو آپ خود اس کے عادی ھین اور یا آپ کا واسطہ طبقہء مفترین کے ساتھ پڑتا رھا ھے ۔ جن میں پرویزی فکر کے لوگ سرفھرست ھیں۔ حضرت نعیمان کے شراب پینے کا واقعہ ایک مرتبہ نہیں دو مرتبہ پیش آیا۔ بخاری شریف کی ایک حدیث پاک میں نہیں چھ سے زیادہ احادیث میں نقل ہو۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں جب شرابی کی سزا طے کرنے کا مسئلہ چھڑا تو حضرت علی ڑضی اللہ عنہ نے اسی واقعہ کو یاد دلاتے ہوئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اسلام میں شرابی کے لیے کوئی سزا اللہ اور اس کے رسول نے مقرر نہیں کی۔ اسی بنا پر شرابی کی سزا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مشورے سے بہتان لگانے والے کی سزا پر 80 درے مقرر ہوئ۔ حضرت ولید بن عفان رضی اللہ جو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے سگے بھائی تھے کہ فجر کی نماز شراب پی کر امامت کروانے کا واقعہ بھی بخاری شریف میں‌آیا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں‌کہ میرے پاس دو اونٹنیاں تھیں‌ایک غزوہ بدر کے موقع پر مجھے مال غنیمت میں ملی تھی۔ اور دوسرے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تحفہ دی تھی۔حضرت حمزہ رضی اللہ ایک مرتبہ مدینہ میں ایک مکان کے اندر شراب کے نشے میں گانے والیوں سے گانا سن رہے تھے۔ گانے والیوں‌نے گاتے ہوئے کہا۔
الا حمزۃ للشرف النواء اے حمزہ ان اونٹنیوں کو لے(پکڑ) کر دکھاو۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں‌کہ وہ دو اونٹنیاں‌میری تھیںِ حمزہ رضی اللہ عنہ اُٹھے اور اپنی تلوار سے ان اونٹنیوں‌کے کلیجے پھاڑ دیے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو پتہ چلا تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ساتھ لے کر تشریف لائے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کو شراب پیے ہوئے دیکھا تو چپ کر کے واپس چلے گئے۔
شمشاد صاحب یہ روایت بھی بخاری شریف میں ہی آئی ہے۔
دوسری بات میں نے کبھی محلے کی مسجد کے مولوی صاحب سے ملاقات کا شرف ہی حاصل نہیں کیا۔ تو سنونگا کیا؟
علاوہ ازیں آپ لوگو ں‌کو یہ نہیں‌بھولنا چاہیے کہ شراب اسلام آنے کے بہت عرصہ بعد حرام قرار دی گئی۔ اور پچھلے انبیاء تو پینے کے واقعات بھی ہیں۔ نبیذ تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم خود بڑے شوق سے پیتے تھے۔ ہاں پیتے ہلکی والی تھی۔ اگر آپ کو فرست ہو تو بخاری شریف کا کوئی ترجمہ کنسلٹ کر لیجیے۔ اب اتنی زیادہ روایات بخاری کے نام پر میں یہاں سنا کر خود کش دھماکے کا شکار ہونے سے تو رہا۔ جناب والا یہ آپ کےذمہ داری ہے کہ ذرا سا تکلف فرمایے اور اپنے دین کے بارے میں سمجھنے کی خود بھی کچھ کوشش کیجیے۔ ہاں اگر مجھے ہی حوالہ جات کے لیے مجبور کرتے ہیں تو پھر کسی وقت تشریف لائیے آپ کو بخاری کھول کر دکھا دونگا۔ یہاں حوالہ لکھ بھی دیا تو آپ کون سا بخاری کھول کر دیکھنے والے ہیں۔ اور نہ ہی آپ کے پاس ہوگی۔ مجھے یقین ہے۔بس اتنی سی گزارش کے ساتھ اجازت چاہتا ہوں کہ حوالہ دینے والے کا حوالہ خود چیک کرنے کے بعد اس پر گرفت کی جاتی ہے۔ اگر آپ کے علم میں‌یہ بات نہ ہو تو کسی بھی بحث کے اصول کی کتاب ملاحظہ کر لیجیے
 

رضوان

محفلین
جناب آپ کی گراں قدر ذخیرہ معلومات کا جواب نہیں ہے۔:eek:
کج فہم اور کوتاہ عقل لوگ تو انہیں تاویلات کہیں گے لیکن آپ انہیں چھوڑیئے بلکہ چھوڑتے رہیے۔
ویسے کسی بھی کرنی والی سرکار کو اتنی ذرا سی بھی شرم نہیں آتی کہ روز جو یہ ڈرون میزائل مار جاتے ہیں انہیں اپنی دستار شریف کے جھلے سے نیچے گرا دیں ؟
اور اسرائیل نے جو اتنی اندھی لگا رکھی اس کو روک دیں؟؟؟
بابا جی آپ ہی کچھ کرو
 

شمشاد

لائبریرین
لاحول ولا قوۃ۔ شراب کو مختلف حیلے بہانوں سے حلال ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ذکر تو آپ نے چھ دفعہ کا کر دیا لیکن حوالہ ایک بھی نہیں دیا۔

حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دور خلافت میں قادسیہ کی جنگ ہوئی تھی جو کہ بہت ہی زبردست جنگ تھی۔ مخالف فوج کو رستم لڑا رہا تھا۔ واقعہ ذرا لمبا ہے، میں مختصر اقتباس پیش کرتا ہوں :

"جس وقت لڑائی کا ہنگامہ گرم تھا، ابو محجن ثقفی جو ایک مشہور بہادر شاعر تھے اور جن کو شراب پینے کے جرم میں سعد نے قید کر دیا تھا۔ قید خانے کے دریچے سے لڑائی کا تماشا دیکھ رہے تھے۔ اور شجاعت کے جوش میں بے اختیار ہوتے جاتے تھے۔ آخر ضبط نہ کر سکے، سلمٰی (سعد کی بیوی) کے پاس گئے کہ خدا کے لیے اس وقت مجھ کو چھوڑ دو۔ لڑائی سے جیتا بچا تو خود آ کر بیڑیاں پہن لوں گا۔ سلمٰی نے انکار کیا۔ یہ حسرت کے ساتھ واپس آئے اور بار بار پردرد لہجہ میں یہ اشعار پڑھتے تھے۔

کفی حزناً ان تردی الخیل بالقنا و اترک مشدوداً علی و تالیا

" اس سے بڑھ کر کیا غم ہو گا کہ سوار نیزہ بازیاں کر رہے ہیں، اور میں زنجیروں میں بندھا ہوا ہوں۔"

اذا قمت عنا فی الحدید و اغلفت مصاریع من دونی لصم المنادیا

"جب کھڑا ہونا چاہتا ہوں تو زنجیر اٹھنے نہیں دیتی، اور دروازے اس طرح بند کر دیئے جاتے ہیں کہ پکارنے والا پکارتے پکارتے تھک جاتا ہے۔"

ان اشعار نے سلمٰی کے دل پر یہ اثر کیا کہ خود آ کر بیڑیاں کاٹ دیں۔ انہوں نے فوراً اصطبل میں جا کر سعد کے گھوڑے پر جس کا نام بلقا تھا زین کسا اور میدان جنگ پہنچ کر بھالے کے ہاتھ نکالتے ہوئے ایک دفعہ میمنہ سے میسرہ تک کا چکر لگایا۔ پھر اس زور و شور سے حملہ کیا کہ جس طرف نکل گئے صف کی صف الٹ دی۔ تمام لشکر متحیر تھا کہ یہ کون بہادر ہے۔

سعد بھی حیران تھے اور دل میں کہتے تھے کہ حملہ کا انداز ابو محجن کا ہے۔ لیک وہ قید خانے میں قید ہے۔ شام ہوئی تو ابو محجن نے آ کر خود بیڑیاں پہن لیں۔ سلمٰی نے یہ تمام حالات سعد سے بیان کئے۔ سعد نے اسی وقت ان کو رہا کر دیا اور کہا " خدا کی قسم مسلمانوں پر جو شخص یوں نثار ہو میں اس کو سزا نہیں دے سکتا۔"

ابو محجن نے کہا " بخدا میں بھی آج سے پھر کبھی شراب کو ہاتھ نہ لگاؤں گا۔ (کتاب الخراج قاضی ابو یوسف صفحہ 18)۔"


حضرت سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ کو اتنی عقل نہ آئی کہ ایک ایک بندہ لڑائی کے لیے اہم تھا پھر بھی شرابی پینے کے جرم میں انہیں قید رکھا۔

جیل خانہ کی ایجاد

اس صیغے میں حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جیل خانے بنوائے ورنہ ان سے پہلے عرب میں جیل خانے کا نام و نشان نہ تھا اور یہی وجہ تھی کہ سزائیں سخت دی جاتی تھیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اول مکہ معظمہ میں صفوان بن امیہ کا مکان چار ہزار درہم پر خریدا اور اس کو جیل خانہ بنایا (مقریزی جلد دوم صفحہ 187) اور اضلاع میں بھی جیل خانے بنوائے۔ علامہ بلاذری کی تصریح سے معلوم ہوتا ہے کہ کوفہ کا جیل خانہ نرسل سے (فتوح البدان صفحہ 463) بنا تھا۔ اس وقت تک صرف مجرم قید خانے میں رکھے جاتے تھے۔ اور جیل خانے میں بھجواتے تھے۔

جیل خانہ تعمیر ہونے کے بعد بعض سزاؤں میں تبدیلی ہوئی۔ مثلاً ابو محجن ثقفی بار بار شراب پینے کے جرم میں ماخوذ ہوئے تو اخیر دفعہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ان کو حد کی بجائے قید کی سزا دی۔

جلا وطنی کی سزا

جلا وطنی کی سزا بھی حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کی ایجاد ہے۔ چنانچہ ابو محجن کو حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ سزا بھی دی تھی۔ اور ایک جزیرہ میں بھیج دیا تھا (اسد الغلبہ ذکر ابو محجن ثقفی)۔


حیرت ہے حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے شراب پینے پر ایسی سزائیں دیں جب کہ انہیں کہنا چاہیے تھا کہ میں کیا جانو شراب پی کر اس کا اور اللہ کا معاملہ۔

میرے بھائی شراب اُم الخبائث ہے۔

میں نے حوالے لکھے ہیں۔ آپ بھی حوالے دے دیں، میں کہیں سے بھی بخاری شریف لا کر دیکھ لوں گا۔
 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ، بھائیو ، یہاں بات ایک موضوع پر شروع ہوئی تھی اور اس کو کسی نتیجہ تک پہنچائے بغیر کچھ اور بات شامل ہوتے ہوتے گفتگو کافی گھمبیر ہو گئی ، کیا میری یہ درخواست قبول ہوسکتی ہے کہ اس دھاگے کو کسی ایک موضوع کے لیے مختص کر کے اس پر ہی بات کی جائے اور دوسرے موضوعات کو الگ دھاگوں میں لایا جائے ، یا ایک کے بعد ایک پر گفتگو کی جائے تا کہ میرے جسیے طالب علم بھی کچھ شمولیت برائے حصول علم کر لیں ، پہلے یا تو """ جذب """ اور """ مجذوب """ کو سمجھ لیا جائے ، یا ، """ظاہری اور باطنی شرعی تکلیف""" کو ، یا ، """ تکوینی امور اور ان پر اختیار رکھنے والوں """ کی پہچان کی جائے ، یا ، """محبت الہی """ اور """ اس کا معیار اور پہچان """ جانی جائے ، ، یا ، """سورج کی موجدگی میں چاند ستاروں کی ظہور """ اور پھر چاند کی موجودگی اور غیر موجودگی """ میں """ستاروں اور پرچھائیوں """ کی پہچان کر لی جائے ، یا """ شراب """ ، """ شراب نوشی """ اور """ شراب نوش """ کے بارے میں احکام سیکھ لیے جائیں ، اللہ آپ سب کا بھلا فرمائے ، میری درخواست کو شرف قبولیت عطا فرمایے ، و السلام علیکم۔
 
آپ کی بات دل کو لگتی ہے کہ ایک ہی موضوع پر رہا جائے۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
جزاک اللہ خیرا بھائی ، اللہ کرے دیگر بھائی بھی آپ کے ہمنوا ہو جائیں اور ہم یہاں زیر گفتگو موضوعات کو ایک ایک کر کے سمجھتے چلیں ، باذن اللہ ، و السلام علیکم ۔
 
نبیذ تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم خود بڑے شوق سے پیتے تھے۔ ہاں پیتے ہلکی والی تھی
مھر رشید غالبا آپ خود مدہوش ہو کر یہ پوسٹ کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں ۔ آپ گویا یہ فرمارہے ہیں کہ آنحضرت ایسی نبیذ پیتے تھے جو نشہ آور ہوتی تھی ؟ کیا ہلکی والی سے یہ ،مراد ہے آپ کی کہ وہ کم نشہ آور ہوتی تھی؟ کیا آپ نبیذ کے بارے میں کچھ جانتے بھی ہیں؟ ھذا بہتان العظیم
 

مھر رشید

محفلین
مھر رشید غالبا آپ خود مدہوش ہو کر یہ پوسٹ کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں ۔ آپ گویا یہ فرمارہے ہیں کہ آنحضرت ایسی نبیذ پیتے تھے جو نشہ آور ہوتی تھی ؟ کیا ہلکی والی سے یہ ،مراد ہے آپ کی کہ وہ کم نشہ آور ہوتی تھی؟ کیا آپ نبیذ کے بارے میں کچھ جانتے بھی ہیں؟ ھذا بہتان العظیم

مجھے دکھ ھے اس بات کا کہ آپ لوگ اب مجھے ایک گستاح ثابت کرنا چاھتے ھیں ۔ خدا کے لیے میرےبارے میں‌ایسے مت سوچیں۔ میں ایسا ھرگز نھیں جیسا آپ کی سوچ اس طرف بڑھ رھی ھے۔ آپ لوگ ظالم ھو۔ آپ اس طرح بھی کسی کے بارے میں سوچ سکتے ھو مجھے اندازا نھی تھا ۔ کاش آپ لوگ بخاری شریف ھی کو غور سے پڑھتے اور کبھی بھی کسی کے بارے میں ایسے ھرگز نہ سوچتے ۔ آج مجھے بہت دکھ پھنچا ۔ آپ لوگوں‌کی اس سوچ کی وجہ سے ۔ میرے دل میں کتنا عشق ھے اپنی جان سے پیارے محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ تو صرف میں ھی‌ جانتا ھوں۔۔ کاش ھمارے دلوں میں ‌اس طر ح کی بدگمانیاں‌ کبھی پیدا نہ ھوتیں۔ جو ھمیں‌ روشنی کی بجاے اندھیرے میں دھکیلتی ھیں۔ کاش ھمارے دلوں میں موجود اس طرح کی میل ھمیشہ کے لیے ختم ھو سکے ۔ اورھم اسلام کے خوب صورت اور صحیح روح کو سمجھ سکیں ۔ ایک بات ھمیشہ زھن میں رکھنا خطرہ صرف آپ جیسے مسلمانوں کو ھے اسلام کو نھیں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
ارے بھائی جی آپ ہر جگہ بخاری شریف کی رٹ لگا دیتے ہیں لیکن ابھی تک آپ نے حوالہ ایک بھی نہیں دیا۔
جو بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان تراشے، ان کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہو، وہ گستاخِ رسول ہے۔
ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ آنحضرت ایسی نبیذ پیتے تھے جو نشہ آور ہوتی تھی اور دوسری طرف کہتے ہیں کہ میرے دل میں کتنا عشق ھے اپنی جان سے پیارے محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ تو صرف میں ھی‌ جانتا ھوں، بات کچھ سمجھ میں نہیں آتی۔

ہم لوگ ظالم نہیں ہیں، ظالم آپ ہیں جو اس قسم کے الفاظ لکھ رہے ہیں۔

اب اگر آپ بخاری شریف کا نام لکھیں تو حوالہ ضرور دیں، نہیں تو میں یہ سمجھوں گا کہ آپ نے بخاری شریف کا بس نام ہی سنا ہے۔
 
مجھے دکھ ھے اس بات کا کہ آپ لوگ اب مجھے ایک گستاح ثابت کرنا چاھتے ھیں ۔ خدا کے لیے میرےبارے میں‌ایسے مت سوچیں۔ میں ایسا ھرگز نھیں جیسا آپ کی سوچ اس طرف بڑھ رھی ھے۔ آپ لوگ ظالم ھو۔ آپ اس طرح بھی کسی کے بارے میں سوچ سکتے ھو مجھے اندازا نھی تھا ۔ کاش آپ لوگ بخاری شریف ھی کو غور سے پڑھتے اور کبھی بھی کسی کے بارے میں ایسے ھرگز نہ سوچتے ۔ آج مجھے بہت دکھ پھنچا ۔ آپ لوگوں‌کی اس سوچ کی وجہ سے ۔ میرے دل میں کتنا عشق ھے اپنی جان سے پیارے محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ تو صرف میں ھی‌ جانتا ھوں۔۔ کاش ھمارے دلوں میں ‌اس طر ح کی بدگمانیاں‌ کبھی پیدا نہ ھوتیں۔ جو ھمیں‌ روشنی کی بجاے اندھیرے میں دھکیلتی ھیں۔ کاش ھمارے دلوں میں موجود اس طرح کی میل ھمیشہ کے لیے ختم ھو سکے ۔ اورھم اسلام کے خوب صورت اور صحیح روح کو سمجھ سکیں ۔ ایک بات ھمیشہ زھن میں رکھنا خطرہ صرف آپ جیسے مسلمانوں کو ھے اسلام کو نھیں ۔

آپکا جواب غیر متعلق اور لا یعنی ہے۔ آُ پ اس بات کا جواب دیں 1۔۔نبیذ کہتے کس کو ہیں 2۔۔۔۔۔نبی پاک ہلکی والی نبیذ پیتے تھے اس سے آپ کی مراد کیا ہے۔
 

ساجد

محفلین
اہلِ علم حضرات اگر اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں تو نوازش ہو گی ،
1) نبیذ کسے کہا جاتا ہے اور اس کے اجزائے ترکیبی کیا الکحل یا شراب سے ملتے ہیں؟
2) کیا یہ نشہ آور مشروبات کی طرح انسانی حواس کو مختل کر دیتی ہے؟
3) کیا کسی پیغمبر یا نبی نے اسے کبھی استعمال کیا؟
4) کیا یہ حلال اشیاء کے زمرے میں آتی ہے؟
شمشاد بھائی آپ نے ابھی تک اس بحث کو بہت اچھی طرح سے نبھایا ہے ۔ اب اس بات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ جو احباب دینی معلومات پر زیادہ دسترس رکھتے ہیں وہ خالص علمی انداز اصل حقیقت کو منصہ عام پر لائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
نبیذ کا جو مطلب لغت میں لکھا ہے وہ یہ ہے :
عربی کا لفظ ہے، اسم ہے، مؤنث ہے
(1) کھجور یا تاڑ کا تازہ عرق (2 ) وہ شراب جو خرما اور جًو سے بنی ہو۔
 
Top