محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں ۔۔۔

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے،عروضی خامیوں کی طرف پرویز اشارہ کر چکے ہیں۔ میں بھی بعد میں انشاء اللہ آتا ہوں۔ آج تو فرصت ہی نہیں مل سکی ہے، اور کل روانگی ہے علی گڑھ کے لئے!!
 

الشفاء

لائبریرین
اچھی غزل ہے،عروضی خامیوں کی طرف پرویز اشارہ کر چکے ہیں۔ میں بھی بعد میں انشاء اللہ آتا ہوں۔ آج تو فرصت ہی نہیں مل سکی ہے، اور کل روانگی ہے علی گڑھ کے لئے!!

بہت شکریہ محترم۔۔۔ آپ کا نوٹ مل گیا، ڈھارس بندھ گئی۔۔۔
جب بھی فرصت ملے، بندہ منتظر رہے گا۔۔۔
جزاک اللہ خیر۔۔۔
 
مسرّت ہوئی کہ آپ نے مجھ ناچیز کی بات کا برا نہیں مانا۔
کہاں آپ نے مجھ سے یہ امید کر لی کہ میں کچھ "تجویز" کرنے کا اہل ہوں۔
"کہاں اشعار کی تصحیح یارو اور کہاں شوکت"
میری اتنی وقعت اور حیثیت نہیں کہ میں اس سے آگے کچھ کہہ سکوں۔
صرف وزن کی بابت تھوڑا بہت کچھ بتا پایا کونکہ وہ مجھے آسان لگتا ہے۔

مجھے لگتا ہے کو اگر (نئے) شاعر کو وزن بتا دیا جائے اور کسی استاد شاعر کا اسی وزن میں ایک شعر تقطیع کر کے دکھلا دیا جائے تو معاملہ تھوڑا آسان ہو جائے۔

آپ کی غزل کا وزن:
فعول فاعلتن فاعلات مفعولن
121 2112 1212 222

اس وزن میں استاد غالب کا ایک شعر:
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ انداذ گفتگو کیا ہے

ہ ر(ا)ی ک با ت پ(ہ) کہہ تے ہ(و) تم ک(ہ) تو ک(ی)ا ہے
ف عو ل فا ع ل تن فا ع لا ت مف عو لن
() کے حروف تقطیع میں شمار نہیں ہو رہے (یا شاعر نے انہیں گرایا ہے)

اب آپ خود اس بنا پر اپنی غزل کی تقطیع کی کوشش کریں۔

شکریہ!!

شوکت پرویز بھائی، آپ نے تقطیع کرکے بحر کو جو اوزان نکالے ہیں، درست تو ہیں لیکن مجھے ان کی ترتیب کچھ غیرمانوس سی لگ رہی ہے۔​
اگر آپ مجھے اجازت مرحمت فرمائیں تو میں عرض کروں گا کہ الشفاء بھیا کی غزل کی بحر میرے حساب سے
مفعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
ہونی چاہیئے، یہ بحر (یا اوزان کی ترتیب) یاد رکھنے میں اور سمجھنے میں آسان لگتی ہے۔​

مفعلن | فعلاتن | مفاعلن | فعلن
خموش لب | ہیں دلوں سے | کلام ہو | تے ہیں
خ-مو-ش-لب | ہ(یں)۔د۔لو(ں)۔سے | ک۔لا۔م۔ہو | تے۔ہیں
محبتوں | میں نظر سے | سلام ہو | تے ہیں
م۔حب۔ب۔تو(ں) | م(یں)۔ن۔ظر۔سے | س۔لا۔م۔ہو | تے۔ہیں
میں آپ کے اوزان پر بلکل اعتراض کرنے کی گستاخی نہیں کر سکتا، بس بحر کو تھوڑا آسان کرنے کے لئے مداخلت کردی، مداخلت ناگوار گزرے تو معافی چاہتا ہوں :)
باقی، ہم سب کی رہنمائی کرنے کے لئے اساتذہ اکرام الف عین اور @محمد یعقوب آسی فورم پر موجود ہیں، اللہ انہیں سلامت رکھے۔ (آمین)
 

شوکت پرویز

محفلین
شوکت پرویز بھائی، آپ نے تقطیع کرکے بحر کو جو اوزان نکالے ہیں، درست تو ہیں لیکن مجھے ان کی ترتیب کچھ غیرمانوس سی لگ رہی ہے۔​
اگر آپ مجھے اجازت مرحمت فرمائیں تو میں عرض کروں گا کہ الشفاء بھیا کی غزل کی بحر میرے حساب سے
مفعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
ہونی چاہیئے، یہ بحر (یا اوزان کی ترتیب) یاد رکھنے میں اور سمجھنے میں آسان لگتی ہے۔​

مفعلن | فعلاتن | مفاعلن | فعلن
خموش لب | ہیں دلوں سے | کلام ہو | تے ہیں
خ-مو-ش-لب | ہ(یں)۔د۔لو(ں)۔سے | ک۔لا۔م۔ہو | تے۔ہیں
محبتوں | میں نظر سے | سلام ہو | تے ہیں
م۔حب۔ب۔تو(ں) | م(یں)۔ن۔ظر۔سے | س۔لا۔م۔ہو | تے۔ہیں
میں آپ کے اوزان پر بلکل اعتراض کرنے کی گستاخی نہیں کر سکتا، بس بحر کو تھوڑا آسان کرنے کے لئے مداخلت کردی، مداخلت ناگوار گزرے تو معافی چاہتا ہوں :)
باقی، ہم سب کی رہنمائی کرنے کے لئے اساتذہ اکرام الف عین اور @محمد یعقوب آسی فورم پر موجود ہیں، اللہ انہیں سلامت رکھے۔ (آمین)

امجد بھائی!
اجازت کی بابت پوچھ کر آپ مجھے شرمندہ کر رہے ہیں،
اگر میری باتوں میں کوئی غلطی، خطا، تساہل، غفلت وغیرہ نظر آئے تو مجھے بتانا اور میری تصحیح کرنا آپ کا:
-حق ہے (اگر آپ میری محفل کی رکنیت تسلیم کرتے ہیں)
-فرض ہے (اگر آپ مجھے دوست تسلیم کرتے ہیں)

رہی بات بحر کے افاعیل کی:
تو جو افاعیل آپ نے لکھے ہیں وہی درست ہیں (سوائے ایک ٹائپو کے - کہ پہلا رکن مفاعلن ہوگا)۔
جو افاعیل میں نے لکھے ہیں، مجھے ذاتی طور پر اسطرح سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے، کیونکہ ان افاعیل سے بغیر اعراب کے بھی تھوڑا آسان ہوتا ہے۔ اور آخری رکن "مفعولن" کی جگہ "فاعلعن" کہنا (سمجھنا) آسان ہوتا ہے۔
دراصل میں نے اوزان استاد آسی صاحب کی کتاب "فاعلات" سے سیکھے ہیں، اور انہوں نے اس کتاب میں اس طرح کرنا بتایا ہے،
اب یہ میری انسانی فطرت ہے کہ میں اس طریقہ سے مانوس ہو گیا ہوں، اسلئے مجھے یہ آسان لگتا ہے۔
ہاں ۔۔۔ اس میں یہ "ڈراءبیک" ہے کہ اس سے بحر کا دائرہ اور اس کا نام نہیں پتہ چلتا، لیکن چونکہ میں نئے لکھنے والوں کے لئے (اور میں بھی اس میں شامل ہوں) بحر کا نام اور دائرا جاننا (ابتدائی مرحلہ میں) ضروری نہیں سمجھتا۔

بات لمبی وہ گئی، اسلئے نچوڑ:
جو افاعیل آپ نے بتائے ہیں، وہی صحیح ہیں (پہلے افاعیل کے ٹائپو کو صحیح - مفاعلن- کرنے کے بعد)،
میرے افاعیل تو وقتی آسانی کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔

شکریہ!!
 
امجد بھائی!
اجازت کی بابت پوچھ کر آپ مجھے شرمندہ کر رہے ہیں،
اگر میری باتوں میں کوئی غلطی، خطا، تساہل، غفلت وغیرہ نظر آئے تو مجھے بتانا اور میری تصحیح کرنا آپ کا:
-حق ہے (اگر آپ میری محفل کی رکنیت تسلیم کرتے ہیں)
-فرض ہے (اگر آپ مجھے دوست تسلیم کرتے ہیں)

رہی بات بحر کے افاعیل کی:
تو جو افاعیل آپ نے لکھے ہیں وہی درست ہیں (سوائے ایک ٹائپو کے - کہ پہلا رکن مفاعلن ہوگا)۔
جو افاعیل میں نے لکھے ہیں، مجھے ذاتی طور پر اسطرح سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے، کیونکہ ان افاعیل سے بغیر اعراب کے بھی تھوڑا آسان ہوتا ہے۔ اور آخری رکن "مفعولن" کی جگہ "فاعلعن" کہنا (سمجھنا) آسان ہوتا ہے۔
دراصل میں نے اوزان استاد آسی صاحب کی کتاب "فاعلات" سے سیکھے ہیں، اور انہوں نے اس کتاب میں اس طرح کرنا بتایا ہے،
اب یہ میری انسانی فطرت ہے کہ میں اس طریقہ سے مانوس ہو گیا ہوں، اسلئے مجھے یہ آسان لگتا ہے۔
ہاں ۔۔۔ اس میں یہ "ڈراءبیک" ہے کہ اس سے بحر کا دائرہ اور اس کا نام نہیں پتہ چلتا، لیکن چونکہ میں نئے لکھنے والوں کے لئے (اور میں بھی اس میں شامل ہوں) بحر کا نام اور دائرا جاننا (ابتدائی مرحلہ میں) ضروری نہیں سمجھتا۔

بات لمبی وہ گئی، اسلئے نچوڑ:
جو افاعیل آپ نے بتائے ہیں، وہی صحیح ہیں (پہلے افاعیل کے ٹائپو کو صحیح - مفاعلن- کرنے کے بعد)،
میرے افاعیل تو وقتی آسانی کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔

شکریہ!!
شوکت بھیا! آپ نے حق اور فرض کی جو conditions تحریر فرمائی ہیں، تو جناب میں آپ کی محفل کا رکن ہوں اور دوست بھی ہوں :)
ٹائپو کی نشاندہی کرنے کا شکریہ میں شمشاد بھیا اور مقدس باجی سے گزارش کروں گا کہ وہ مفعلن کی جگہ مفاعلن تحریر فرما دیں۔

شوکت بھیا اچھی گفتگو ہو گئی، انشاءاللہ مفید ثابت ہوگی، اپنا خیال رکھیئے گا۔
 
حوصلہ افزائی کے لئے بھپور شکریہ راجا صاحب۔۔۔

جی بہت اچھی تجویز ہے۔ آپ ان مزاحیہ اشعار پر ایک عدد غزل "جڑ" دیں۔ کہ آپ تو فی البدیہہ کہتے ہیں۔۔۔
جی ہاں۔ دیکھتے ہیں اساتذہ کرام کیا کہتے ہیں۔۔۔


الشفاء بھیا! آپ کی فرمائش پر غزل "جڑ" دی ہے، برداشت فرمائیے گا :)


فضول لوگ ہیں جو ہمکلام ہوتے ہیں
"محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں"
تجھے تو دیکھ کے مجنوں کی یاد آتی ہے
یہ کس گلی میں ترے صبح و شام ہوتے ہیں
بوقت رسمِ "سلامی" تو لیٹ آتے ہیں
مگر ولیمہ میں حاضر تمام ہوتے ہیں
"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگم
کہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیں
عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی
جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں
ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی
"شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں
ہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحب
غریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیں
زبان بند! غریبو، فقیرو مسکینو
امیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں
@سیدزبیر
آپ حضرات بھی ملاحظہ فرمائیں​
 
نسخ میں پڑھنا مشکل ہے اس لیےنستعلیق میں پوسٹ کر رہا ہوں

فضول لوگ ہیں جو ہمکلام ہوتے ہیں
"محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں"
تجھے تو دیکھ کے مجنوں کی یاد آتی ہے
یہ کس گلی میں ترے صبح و شام ہوتے ہیں
بوقت رسمِ "سلامی" تو لیٹ آتے ہیں
مگر ولیمہ میں حاضر تمام ہوتے ہیں
"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگم
کہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیں
عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی
جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں
ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی
"شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں
ہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحب
غریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیں
زبان بند! غریبو، فقیرو مسکینو
امیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں
 

سید زبیر

محفلین
الشفاء کلام کا تخیل بہت خوب ہے باقی تکنکی رہنمائی ممبئی سے محفل کے نئے رکن شوکت پرویز نے بہت عمدی کی جس سے محفل کے استاد محترم الف عین صاحب بھی متفق ہیں بہت عمدہ کاوش ملا لباس شرف جن سے نوع انساں کو
وہی تو خیر بشر خیرالانام ہوتے ہیں
 
امجد علی راجا ! بھئی بہت خوب ، برجستہ کلام بہت ہنر مندی سے خوبصورت جوڑا ہے
واہ
عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی
جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں
زبیر بھیا شکریہ
آپ سے اور باقی دوستوں سے گزارش ہے کہ مجھے "درگاہ" کا امام نہ سمجھ بیٹھے کوئی :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگم کہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیں عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی "شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں ہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحب غریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیں زبان بند! غریبو، فقیرو مسکینو امیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں زبردست امجد علی راجا بھائی
 
"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگم کہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیں عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی "شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں ہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحب غریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیں زبان بند! غریبو، فقیرو مسکینو امیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں زبردست امجد علی راجا بھائی
شکریہ بلال بھیا! الشفاء بھیا نے دل کی بھڑاس نکالنے کا موقع عنایت فرما دیا تھا :)
 
جناب امجد علی راجا صاحب، اور جناب شوکت پرویز صاحب ۔
خموش لب ہیں دلوں سے کلام ہوتے ہیں
محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں
میری رائے بلکہ سفارش مندرجہ ذیل وزن کے حق میں ہے:
فعول فاعلتن فاعلات فاعلتن : اس میں آخری فاعلتن کے مقابل فاعلتان، مفعولن، مفعولات بلااِکراہ جائز ہے۔
یہ بحرِ مجتث مثمن دائرہ متوافقہ کی پانچویں بحر ہے۔ یاد رہے کہ پانچویں دائرے (مختلفہ) سے بحرِ مجتث مسدس نکلتی ہے۔

ہمارے روایتی عروض سے شغف رکھنے والے احباب اس کا متن ’’مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن‘‘ (فعلن کے دونوں اعراب: فِعْلُن اور فَعِلُن) قرار دیتے ہیں۔ خطی تشکیل میں ’’فعول فاعلتن فاعلات فاعلتن‘‘ اور ’’مفاعلن فعلاتن مفاعلن فَعِلُن‘‘ باہم متماثل ہیں، سو، یہاں کوئی اختلاف ہے ہی نہیں۔

مفعلن | فعلاتن | مفاعلن | فعلن
خموش لب | ہیں دلوں سے | کلام ہو | تے ہیں
میں سمجھتا ہوں کہ یہاں ’’مفعلن‘‘ کتابت میں سہو کا نتیجہ ہے۔

حاصل یہ ہوا کہ جس کو جو اوزان مانوس تر لگتے ہیں، ان میں تقطیع کر لے۔ ہم بھی خوش، یار بھی خوش!۔
 

یوسف-2

محفلین
عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی
جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں
ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی
"شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں
:great::best::zabardast1:
 

الشفاء

لائبریرین
الشفاء بھیا! آپ کی فرمائش پر غزل "جڑ" دی ہے، برداشت فرمائیے گا :)


فضول لوگ ہیں جو ہمکلام ہوتے ہیں
"محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں"
تجھے تو دیکھ کے مجنوں کی یاد آتی ہے
یہ کس گلی میں ترے صبح و شام ہوتے ہیں
بوقت رسمِ "سلامی" تو لیٹ آتے ہیں
مگر ولیمہ میں حاضر تمام ہوتے ہیں
"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگم
کہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیں
عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی
جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں
ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی
"شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں
ہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحب
غریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیں
زبان بند! غریبو، فقیرو مسکینو
امیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں
واہ جی واہ۔۔۔@امجد علی راجا بھیا، آپ نے تو واقعی میں غزل " جڑ " دی ۔:p۔

زبردست ہے جی، مزے کی بات یہ ہے کہ جب ہم نے دوسرا شعر کہا تھا تو ہمارے ذہن میں بھی مجنوں کا خیال آیا تھا۔ اور اسی شعر میں آپ کو بھی مجنوں کا خیال آتا ہے۔:) کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔۔۔
 
Top