کاشف اکرم وارثی
محفلین
کتاب عشق حقیقی کی لُغتیں ہیں دگر
نہ مے یہ مے ہے نہ دراصل جام ہوتے ہیں
واہ خوب کہا جی۔۔۔
ھم تو ٹھہرےصرف داد رساوں میں
نہ مے یہ مے ہے نہ دراصل جام ہوتے ہیں
واہ خوب کہا جی۔۔۔
ھم تو ٹھہرےصرف داد رساوں میں
کتاب عشق حقیقی کی لُغتیں ہیں دگر
نہ مے یہ مے ہے نہ دراصل جام ہوتے ہیں
واہ خوب کہا جی۔۔۔
ھم تو ٹھہرےصرف داد رساوں میں
اچھی غزل ہے،عروضی خامیوں کی طرف پرویز اشارہ کر چکے ہیں۔ میں بھی بعد میں انشاء اللہ آتا ہوں۔ آج تو فرصت ہی نہیں مل سکی ہے، اور کل روانگی ہے علی گڑھ کے لئے!!
مسرّت ہوئی کہ آپ نے مجھ ناچیز کی بات کا برا نہیں مانا۔
کہاں آپ نے مجھ سے یہ امید کر لی کہ میں کچھ "تجویز" کرنے کا اہل ہوں۔
"کہاں اشعار کی تصحیح یارو اور کہاں شوکت"
میری اتنی وقعت اور حیثیت نہیں کہ میں اس سے آگے کچھ کہہ سکوں۔
صرف وزن کی بابت تھوڑا بہت کچھ بتا پایا کونکہ وہ مجھے آسان لگتا ہے۔
مجھے لگتا ہے کو اگر (نئے) شاعر کو وزن بتا دیا جائے اور کسی استاد شاعر کا اسی وزن میں ایک شعر تقطیع کر کے دکھلا دیا جائے تو معاملہ تھوڑا آسان ہو جائے۔
آپ کی غزل کا وزن:
فعول فاعلتن فاعلات مفعولن
121 2112 1212 222
اس وزن میں استاد غالب کا ایک شعر:
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ انداذ گفتگو کیا ہے
ہ ر(ا)ی ک با ت پ(ہ) کہہ تے ہ(و) تم ک(ہ) تو ک(ی)ا ہے
ف عو ل فا ع ل تن فا ع لا ت مف عو لن
() کے حروف تقطیع میں شمار نہیں ہو رہے (یا شاعر نے انہیں گرایا ہے)
اب آپ خود اس بنا پر اپنی غزل کی تقطیع کی کوشش کریں۔
شکریہ!!
شوکت پرویز بھائی، آپ نے تقطیع کرکے بحر کو جو اوزان نکالے ہیں، درست تو ہیں لیکن مجھے ان کی ترتیب کچھ غیرمانوس سی لگ رہی ہے۔اگر آپ مجھے اجازت مرحمت فرمائیں تو میں عرض کروں گا کہ الشفاء بھیا کی غزل کی بحر میرے حساب سے
مفعلن فعلاتن مفاعلن فعلن
ہونی چاہیئے، یہ بحر (یا اوزان کی ترتیب) یاد رکھنے میں اور سمجھنے میں آسان لگتی ہے۔
مفعلن | فعلاتن | مفاعلن | فعلنخموش لب | ہیں دلوں سے | کلام ہو | تے ہیںخ-مو-ش-لب | ہ(یں)۔د۔لو(ں)۔سے | ک۔لا۔م۔ہو | تے۔ہیںمحبتوں | میں نظر سے | سلام ہو | تے ہیںم۔حب۔ب۔تو(ں) | م(یں)۔ن۔ظر۔سے | س۔لا۔م۔ہو | تے۔ہیںمیں آپ کے اوزان پر بلکل اعتراض کرنے کی گستاخی نہیں کر سکتا، بس بحر کو تھوڑا آسان کرنے کے لئے مداخلت کردی، مداخلت ناگوار گزرے تو معافی چاہتا ہوں
باقی، ہم سب کی رہنمائی کرنے کے لئے اساتذہ اکرام الف عین اور @محمد یعقوب آسی فورم پر موجود ہیں، اللہ انہیں سلامت رکھے۔ (آمین)
شوکت بھیا! آپ نے حق اور فرض کی جو conditions تحریر فرمائی ہیں، تو جناب میں آپ کی محفل کا رکن ہوں اور دوست بھی ہوںامجد بھائی!
اجازت کی بابت پوچھ کر آپ مجھے شرمندہ کر رہے ہیں،
اگر میری باتوں میں کوئی غلطی، خطا، تساہل، غفلت وغیرہ نظر آئے تو مجھے بتانا اور میری تصحیح کرنا آپ کا:
-حق ہے (اگر آپ میری محفل کی رکنیت تسلیم کرتے ہیں)
-فرض ہے (اگر آپ مجھے دوست تسلیم کرتے ہیں)
رہی بات بحر کے افاعیل کی:
تو جو افاعیل آپ نے لکھے ہیں وہی درست ہیں (سوائے ایک ٹائپو کے - کہ پہلا رکن مفاعلن ہوگا)۔
جو افاعیل میں نے لکھے ہیں، مجھے ذاتی طور پر اسطرح سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے، کیونکہ ان افاعیل سے بغیر اعراب کے بھی تھوڑا آسان ہوتا ہے۔ اور آخری رکن "مفعولن" کی جگہ "فاعلعن" کہنا (سمجھنا) آسان ہوتا ہے۔
دراصل میں نے اوزان استاد آسی صاحب کی کتاب "فاعلات" سے سیکھے ہیں، اور انہوں نے اس کتاب میں اس طرح کرنا بتایا ہے،
اب یہ میری انسانی فطرت ہے کہ میں اس طریقہ سے مانوس ہو گیا ہوں، اسلئے مجھے یہ آسان لگتا ہے۔
ہاں ۔۔۔ اس میں یہ "ڈراءبیک" ہے کہ اس سے بحر کا دائرہ اور اس کا نام نہیں پتہ چلتا، لیکن چونکہ میں نئے لکھنے والوں کے لئے (اور میں بھی اس میں شامل ہوں) بحر کا نام اور دائرا جاننا (ابتدائی مرحلہ میں) ضروری نہیں سمجھتا۔
بات لمبی وہ گئی، اسلئے نچوڑ:
جو افاعیل آپ نے بتائے ہیں، وہی صحیح ہیں (پہلے افاعیل کے ٹائپو کو صحیح - مفاعلن- کرنے کے بعد)،
میرے افاعیل تو وقتی آسانی کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔
شکریہ!!
حوصلہ افزائی کے لئے بھپور شکریہ راجا صاحب۔۔۔
جی بہت اچھی تجویز ہے۔ آپ ان مزاحیہ اشعار پر ایک عدد غزل "جڑ" دیں۔ کہ آپ تو فی البدیہہ کہتے ہیں۔۔۔
جی ہاں۔ دیکھتے ہیں اساتذہ کرام کیا کہتے ہیں۔۔۔
زبیر بھیا شکریہامجد علی راجا ! بھئی بہت خوب ، برجستہ کلام بہت ہنر مندی سے خوبصورت جوڑا ہے
واہ
عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی
جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں
آپ کی محبت ہے وقار بھیا!، تعریف کے لئے شکریہبہت ہی خوبی سے برجستہ شاعری کرتے ہیں آپ امجد بھائی۔
ٹیگ کے لیے شکریہ
شکریہ بلال بھیا! الشفاء بھیا نے دل کی بھڑاس نکالنے کا موقع عنایت فرما دیا تھا"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگم کہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیں عجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کی جو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیں ہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی "شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیں ہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحب غریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیں زبان بند! غریبو، فقیرو مسکینو امیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں زبردست امجد علی راجا بھائی
میں سمجھتا ہوں کہ یہاں ’’مفعلن‘‘ کتابت میں سہو کا نتیجہ ہے۔مفعلن | فعلاتن | مفاعلن | فعلن
خموش لب | ہیں دلوں سے | کلام ہو | تے ہیں
الشفاء بھیا! آپ کی فرمائش پر غزل "جڑ" دی ہے، برداشت فرمائیے گا
فضول لوگ ہیں جو ہمکلام ہوتے ہیں"محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں"تجھے تو دیکھ کے مجنوں کی یاد آتی ہےیہ کس گلی میں ترے صبح و شام ہوتے ہیںبوقت رسمِ "سلامی" تو لیٹ آتے ہیںمگر ولیمہ میں حاضر تمام ہوتے ہیں"وصال" شادی سے پہلے کی بات ہے بیگمکہ بعد شادی کے دس اور کام ہوتے ہیںعجیب رسم ہے "درگاہ" کے فقیروں کیجو "چرس" پیتے ہیں وہ ہی امام ہوتے ہیںہوئی ہے آپ کو پولیس جی غلط فہمی"شراب" کہتے ہو جس کو، یہ "جام" ہوتے ہیںہو چوہدری یا وڈیرا ہو یا ملک صاحبغریب لوگ تو سب کے غلام ہوتے ہیںزبان بند! غریبو، فقیرو مسکینوامیر لوگ تو عالی مقام ہوتے ہیں