خموش لب ہیں دلوں سے کلام ہوتے ہیں
محبتوں میں نظر سے سلام ہوتے ہیں
//درست
میں تیرے در سے ذرا دور بھی نہیں جاتا
تری گلی میں مرے صبح و شام ہوتے ہیں
//درست
زباں پہ لا نہ سکیں ذکر جن کا "محفل" میں
کچھ ایسے لوگ دلوں میں دوام ہوتے ہیں
درست
نماز روزے سے جاں جاتی ہے مگر یہ لوگ
افطار بوفے میں حاضر تمام ہوتے ہیں
//افطار تو وزن میں ہی نہیں آتا،
اس شعر کو نکال دینا ہی بہتر ہے۔
جی ٹھیک ہے۔۔۔
تُساں کی پوسٹ میں ہوتے ہیں تیر طنزوں کے
اساں کی پوسٹ میں لکھے سلام ہوتے ہیں
//اس کی اصلاح کی جائے
یا محض دل لگی ہے؟
سر ،تھی تو دل لگی۔۔۔ لیکن
مہ جبین باجی نے یوں کہہ کے اس کو دل کی لگی بنا دیا ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے۔۔۔
تمہاری پوسٹ میں ہوتے ہیں تیر طنزوں کے
ہماری پوسٹ میں لکھے سلام ہوتے ہیں۔
تو دیکھتا ہے حقارت سے جن فقیروں کو
انہی میں خشکی و تر کے امام ہوتے ہیں
//درست، بلکہ خوب
بہت شکریہ جناب۔
ملا لباس شرف جن سے نوع انساں کو
وہی تو خیر بشر خیرالانام ہوتے ہیں
//دوسرا مصرع پٹری سے اتر گیا نا!!
وہ لوگ دہر میں خیر الانام ہوتے ہیں
جی بہتر۔۔۔ویسے خیر کی ر کے نیچے زیر ہے۔ جو میں ڈال نہیں پایا۔ کیا اس سے بھی مصرعہ پٹڑی پر نہیں چڑھے گا؟
کتاب عشق حقیقی کی لُغتیں ہیں دگر
نہ مے یہ مے ہے نہ دراصل جام ہوتے ہیں
//تھوڑی سی تبدیلی سے بہتر ہو سکتا ہے
کتاب عشق حقیقی کی لُغتیں ہیں الگ
نہ مے وہ مے ہے نہ وہ جام جام ہوتے ہیں
مزید بہتری کے لئے
’لعنتیں‘ کی جگہ بھی کچھ اور ہم وزن لفظ ہو تو سوچو۔
ٹھیک ہے سر۔۔۔ ویسے یہ لُغت کی جمع لُغتیں ہیں۔ یعنی زبانیں۔ اور آخر میں دیگر والا دگر ہے، دال کے نیچے زیر۔ کیا ایسے چل سکتا ہے۔
بھرا کچھ اور ہی ہوتا ہے ان پیالوں میں
چھُپا کے رکھنے کو اوپر یہ نام ہوتے ہیں
//دوسرا مصرع کچھ روانی چاہتا ہے، مثال کے طور پر
بھلے ہی سطح پہ لکھے یہ نام ہوتے ہیں
بہت ہی اچھا سر۔۔۔
کچھ ایسے الجھے ہیں لائف کی کشمکش میں شفا
جو ختم کرتے ہیں دس، دس اور کام ہوتے ہیں
//لائف لانے کی کوئی خاص وجہ؟
کچھ ایسے الجھے ہیں ہستی کی کشمکش میں شفا
نمٹتا ایک ہے، دس اور کام ہوتے ہیں