محبت کا شرارہ ٹوٹتا ہے
سو اب تیرا اجارہ ٹوٹتا ہے
میں وہ دریاِئے وخشت ہوں کہجسکے
کنارہ میں کنارہ ٹوٹتا ہے
ہزاروں وسوسے ڈستے ہیں مجھکو
فلک پے جب ستارہ ٹوٹتا ہے
محبت مشغلہ تیرے لئے ہے
مگر دل تو ہمارا ٹوٹتا ہے
یہ کیسے موسموں نے آلیا ہے
جسےِ دیکھوں وہ سارا ٹوٹتا ہے ۔