محبت کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
محبت کا بھرم ٹوٹا ہے اب چُھپ چُھپ کے روتے ہو
تمہیں میں نے کہا تھا ناں غلط فہمی میںمت رہنا
(تیمور)
 

کاشفی

محفلین
محبت

زہے خلوصِ محبت کہ حادثاتِ جہاں
مجھے تو کیا مرے نقشِ قدم مٹا نہ سکے

(جگر مُراد آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
کبھی تو اقبال مند ہو گی مری محبت
نہیں ہے امکاں کوئی مگر، مانتا نہیں ہوں
(ڈاکٹر پیرزادہ قاسم)
 

شمشاد

لائبریرین
دوسرے مصرعے میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔
؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂؂

عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز
پھر بھی ہم اہل محبت کی مثالوں میں رہے
(فراز)
 

کاشفی

محفلین
پہلے مصرعے میں کچھ گڑبڑ لگتے لگتے رہ گئی۔۔ :happy:

جس کو کہتے ہیں‌محبت جس کو کہتے ہیں خلوص
جھونپڑوں میں ہو تو پختہ مکانوں میں نہیں

(معین احسن جذبی)
 

راجہ صاحب

محفلین
عذابِ ہجر نہیں، خواہشِ وصال نہیں
جدا ہوئے ہیں مگر یوں کہ اب ملال نہیں
خوشی کی بات ہے تو اپنے طور سے جی لے
میرا بھی اب کے محبّت کا کچھ خیال نہیں


نامعلوم
 

راجہ صاحب

محفلین
دل میں فزوں جو مہر و محبت ہے آپ کی
یہ آپ کا کرم ہے عنا یت ہے آپ کی

جس سے محبتوں کے سویرے طلوع ہوئے
بے شک مرے حضور وہ سیرت ہے آپ کی


شاکر القادری
 

شمشاد

لائبریرین
محبت میں تو بس دیوانگی ہی کام آتی ہے
یہاں جو عقل دوڑائے، وہ عاقل ہو نہیں سکتا
(سید نصیر الدین نصیر)
 
Top