السلام علیکم !
کافی عرصے بعد کچھ کہنے کی جسارت کی ہے ۔ امید ہے احباب کے ذوق کی تسکین کا باعث ہو گی
اگر کچھ خامیاں یا کمیاں کوتاہیاں نظر آئیں تو مطلع فرما کر شکریہ کا موقع دیں
’محبت ہو ہی جاتی ہے ‘
محبت کا حسیں جذبہ
کسی انجان لمحے میں
کسی معصوم سے دل میں
جو چپکے سے پنپتا ہے
لطیف و صندلیں احساس سے
معمور وہ دل پھر
کسی نو خیز غنچے کی طرح
کچھ یوں کھِل اٹھتا ہے
کہ رنگ و نور سے دل کے افق پر
قوس بنتی ہے
قزح کے رنگ مل کر پھر
عجب منظر بناتے ہیں
محبت کا جہاں
اتنا حسیں معلوم ہوتا ہے
زمیں تا آسماں
زیرِ نگیں معلوم ہوتا ہے
معطر ہو کہ خوشبو سے
یہ دل پھر جھوم اٹھتا ہے
کسی کی یاد چپکے سے
درِ دل پر جو دستک دینے آتی ہے
اچانک پھر لبوں پر
مسکراہٹ پھیل جاتی ہے
کسی کے ذکر سے دل کے
طرب خانے سے کچھ آواز اٹھتی ہے
عجب سا اک حسیں نغمہ
فضا میں گونج اٹھتا ہے
کسی انجان سی لے میں
کچھ ایسے ساز بجتے ہیں
زمین و آسماں مل کر
پھر ان پر رقص کرتے ہیں
وصالِ یار کے موسم
میں ایسے پل بھی آتے ہیں
زباں خاموش رہتی ہے
تلاطم دل میں اٹھتا ہے
پھر اس لمحے میں
لفظ اپنے معانی بھول جاتے ہیں
خموشی ایسے میں
بنتی ہے پھر اظہار کا ذریعہ
نگاہوں ہی نگاہوں میں
ہزاروں باتیں ہوتی ہیں
انہیں رنگینیوں میں پھر
کچھ ایسے موڑ آتے ہیں
محبت کا حسیں موسم
اچانک رنگ بدلتا ہے
دلوں میں میل آتاہے
تعلق ٹوٹ جاتاہے
تعلق ٹوٹ جانے سے
کسی کے روٹھ جانے سے
محبت چھوٹ جانے سے
کوئی دل ٹوٹ جانے سے
مجھے معلوم ہےجاناں!
بہت تکلیف ہوتی ہے
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کوئی مر تو نہیں جاتا!!!
غمِ ہجراں بہت تکلیف دیتا ہے
اچانک رات کو اٹھ کر
کسی کو یاد کر کے
دل کی دھڑکن رک سی جاتی ہے
کسی کے ذکر سے پلکیں
اچانک بھیگ جاتی ہیں
کسی قلبِ حزیں میں پھر
اچانک درد کی
اک ٹیس اٹھتی ہے
کسی کا قلب
بن آواز روتا ہے
کوئی پھر ماہیٔ بے آب کی صورت
تڑپتا ہے ، سسکتا ہے ،بلکتا ہے
کبھی یہ سسکیاں ، آہوں کی صورت دھار لیتی ہیں
کبھی بن موسمی برسات ہوتی ہے
کبھی راتوں کی تنہائی ڈراتی ہے
فراق یار کےدن
گرچہ کرب آمیز ہوتے ہیں
مگر آہستہ آہستہ
ہر اک گھاؤ با لآخر بھر ہی جاتا ہے
سنا ہے وقت مرہم ہے
سبھی غم بھول جاتے ہیں
امنگیں جاگ اٹھتی ہیں
بہاریں لوٹ آتی ہیں
پرانے زخم بھرتے ہیں
نئے جذبے پنپتے ہیں
انہیں زخموں سےآخرپھر
نئے بوٹے کھل اٹھتے ہیں
جنم لیتی ہے پھر سے داستانِ نو محبت کی
نسیمِ صبح اک دن پھر
حسیں پیغام لاتی ہے
محبت کےاسیروں کو
محبت ہو ہی جاتی ہے
محبت ہو ہی جاتی ہے!!!!
محمد ذیشان نصر
10-2-2016