متلاشی
محفلین
ناعمہ عزیز بہنا کو ٹیگ بھی کر دینا تھا
جس رکن کو ٹیگ کرنا چاہیں اس کے نام سے پہلے @ کا سائن ڈال دیں جیسا کہ یہ دیکھیں میں نے آپ کو ٹیگ کیا ہے سید لبید غزنوی دھیان رہے اس سائن کے بعد اسپیس کی ہرگز نہیں دبانیطریقہ کار سے ناواقفیت۔۔۔۔۔۔
ویل میرے پاس پہلی محبت بھی ہے اور آخری بھی. پہلی محبت آج بھی ویسی ہی ہے جبکہ آخری محبت سے شادی ہو گئی سو میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ اِس میں آپ مُختلف مراحل دیکھیں گے جن کا نتیجہ آخرکار آپ کو ایک عام سا انسان ثابت کر دے گا جو کولہو کے بیل کی طرح قدرت کے طے کردہ ایک متعین دائرے میں چکراتا ہوا بڑی بے رحمی سے صرف ہو جاتا ہے. اگر آپ پہلے کسی غیر معمولی آزادی یا اختیار کا تجربہ نہیں جھیل چُکے تو یہ زیادہ خسارے کا سودا نہیں اور اسے کُچھ عرصہ کے لیے خوش قسمتی سمجھا جا سکتا ہے. آپ کا رومان پسندی کا دور تو شادی کے ساتھ ہی شاخ سے ٹوٹے پھول کی طرح دِنوں میں مرجھا جاتا ہے. آپ حقیقت پسند ہونے لگ جاتے ہیں اور پھر آپ حقیقتوں کے اسیر ہونا شروع جاتے ہیں یہاں تک کہ آپ اپنے آپ کو حقیقت گزیدگی کے کرب میں لت پت دیکھنا شروع کر دیتے ہیں. دراصل محبت ہماری ضرورت نہیں ہوتی مگر اپنے وقت پر ہر چیز سے ضروری ہو جاتی ہے اِسی طرح شادی ایک وقت پر شائد ہر ضرورت سے بڑی ضرورت بن جاتی ہے مگر پھر وقت خود ہی اپنے فریب کو بڑی ڈھٹائی سے عیاں کر کے آگے بڑھ جاتا ہے. سٹوری کا خلاصہ شائد یہ ہے کہ محبت اور شادی دو الگ الگ معاملات ہیں. آپ کی آنے والی ازدواجی زندگی کے لیے دعا کرتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپ ایک دوسرے کو اُس کی خوبیوں اور خامیوں سمیت قبول کریں محبت کوئی خرابی دیکھتی نہیں ہے اور شادی کوئی عیب چُھپا رہنے نہیں دیتی اور انسان ہے تو کوئی نہ کوئی کمی ضرور ہی مل جاتی ہے. اللّہ کریم آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے. ہم سب کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے.آوازِ دوست بھائی ! میرا ذاتی تجربہ اور ہے جبکہ نظم کا مرکزی خیال اور ہے اور الحمدللہ میری پہلی محبت ہی آخری بھی ہے سو اس لحاظ سے میں کافی خوش قسمت ہوں ۔ انشاء اللہ عنقریب شادی بھی ہونے جارہی ہے
جی بھائی میں متفق ہوں آپ سے ۔۔۔ ! حقیقت یہی ہے اور اس حقیقت کا مجھے اچھی طرح ادراک ہے ۔۔۔۔ اور اس حقیقت سے نمٹنے کے لیے ذہن کو پہلے ہی اچھی طرح تیار کر رکھا ہے لیکن پھر بھی حالات کا کچھ پتہ نہیں چلتا ۔۔ انسان حالات کے رحم و کرم پر ہوتا ہے ۔۔۔ تقدیر کے سامنے تدبیر بے بس ہو جاتی ہے ۔۔۔ آپ کی دعاؤں اور نیک تمناؤں کے اظہار پر تہِ دل سے آپ کا شکر گذار ہوںویل میرے پاس پہلی محبت بھی ہے اور آخری بھی. پہلی محبت آج بھی ویسی ہی ہے جبکہ آخری محبت سے شادی ہو گئی سو میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ اِس میں آپ مُختلف مراحل دیکھیں گے جن کا نتیجہ آخرکار آپ کو ایک عام سا انسان ثابت کر دے گا جو کولہو کے بیل کی طرح قدرت کے طے کردہ ایک متعین دائرے میں چکراتا ہوا بڑی بے رحمی سے صرف ہو جاتا ہے. اگر آپ پہلے کسی غیر معمولی آزادی یا اختیار کا تجربہ نہیں جھیل چُکے تو یہ زیادہ خسارے کا سودا نہیں اور اسے کُچھ عرصہ کے لیے خوش قسمتی سمجھا جا سکتا ہے. آپ کا رومان پسندی کا دور تو شادی کے ساتھ ہی شاخ سے ٹوٹے پھول کی طرح دِنوں میں مرجھا جاتا ہے. آپ حقیقت پسند ہونے لگ جاتے ہیں اور پھر آپ حقیقتوں کے اسیر ہونا شروع جاتے ہیں یہاں تک کہ آپ اپنے آپ کو حقیقت گزیدگی کے کرب میں لت پت دیکھنا شروع کر دیتے ہیں. دراصل محبت ہماری ضرورت نہیں ہوتی مگر اپنے وقت پر ہر چیز سے ضروری ہو جاتی ہے اِسی طرح شادی ایک وقت پر شائد ہر ضرورت سے بڑی ضرورت بن جاتی ہے مگر پھر وقت خود ہی اپنے فریب کو بڑی ڈھٹائی سے عیاں کر کے آگے بڑھ جاتا ہے. سٹوری کا خلاصہ شائد یہ ہے کہ محبت اور شادی دو الگ الگ معاملات ہیں. آپ کی آنے والی ازدواجی زندگی کے لیے دعا کرتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپ ایک دوسرے کو اُس کی خوبیوں اور خامیوں سمیت قبول کریں محبت کوئی خرابی دیکھتی نہیں ہے اور شادی کوئی عیب چُھپا رہنے نہیں دیتی اور انسان ہے تو کوئی نہ کوئی کمی ضرور ہی مل جاتی ہے. اللّہ کریم آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے. ہم سب کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے.
محبت کی اپنی ڈائمینشن ہے، یہ بات سب جانتے ہیں کہ ہم ان سے بھی پیار کرتے ہیں جو زمانے اور فاصلے دونوں میں ہم سے دور ہوچکے ہیں یعنی جو مر چکے ہیں ان سے بھی ہم پیار کرتے رہتے ہیں۔یار میں نے 10 فروری کو پوسٹ کی یہ نظم ۔۔۔۔ 14 کو نہیں ۔۔۔ ویسے بھی محبت کو دنوں میں قید کرنا میرے خیال سے نہایت احمقانہ حرکت ہے ۔۔۔ محبت زمان و مکان کی قید سے آزاد ہوتی ہے
ارے، پہلی محبت، آخری محبت ؟؟؟آوازِ دوست بھائی ! میرا ذاتی تجربہ اور ہے جبکہ نظم کا مرکزی خیال اور ہے اور الحمدللہ میری پہلی محبت ہی آخری بھی ہے سو اس لحاظ سے میں کافی خوش قسمت ہوں ۔ انشاء اللہ عنقریب شادی بھی ہونے جارہی ہے
ماں باپ ، بہن بھائیوں اور رشتہ داروں سے محبت تو اٹل ہے ۔۔۔ ان کے ساتھ تو خونی رشتہ ہوتا ہے ۔۔۔۔ میں نے غیر خونی رشتے سے محبت کی بات کی ۔۔۔ارے، پہلی محبت، آخری محبت ؟؟؟
ماں کی محبت، باپ کی محبت، بہن کی محبت، بھائی کی محبت، چاچے مامے کی محبت، دوستوں کی محبت، صرف شادی ہی محبت نہیں ہوتی ۔۔۔ ہر محبت اس طرح کیجئے کہ وہ آئیندہ محبت کے لئے بہترین ریہرسل ثابت ہو۔
چلئے محبت کے سیٹ بننے شروع ہوگئے ۔۔۔ماں باپ ، بہن بھائیوں اور رشتہ داروں سے محبت تو اٹل ہے ۔۔۔ ان کے ساتھ تو خونی رشتہ ہوتا ہے ۔۔۔۔ میں نے غیر خونی رشتے سے محبت کی بات کی ۔۔۔
شکریہ جناببہت خوب جناب، خدا کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
ہمیشہ خوش رہیں۔ آمین
میں اسے ضروری نہیں سمجھتا۔بہت شکریہ ۔جی عنوان تبدیل کر دیتا ہوں
شکریہ استاذِ گرامیمیں اسے ضروری نہیں سمجھتا۔