نور وجدان
لائبریرین
السلام علیکم! میں ہوں آپ کی میزبان نور سعدیہ اور میرے ساتھ ہیں محمد عدنان ، مریم افتخار، فہد اشرف اور حمیرا عدنان، جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے محفل کی سالگرہ کا کیک بھی کٹ چکا ہے اور انٹریوز کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے ۔ میں اسی مناسبت سے اسٹیج پر ایک ایسی ہستی کو مدعو کرنے جارہی ہُوں جن کے اخلاق و گفتار کی محفل گواہ ہے ۔ گوکہ ان کا انٹرویو پہلے ہوچکا ہے مگر محفلین ان کے بارے میں مزید جاننے کے خواہاں ہیں ۔ ان سے باتیں کرنا ایسا ہی ہے جیسے آئنے سے باتیں کرنا ہے ۔۔اسی حوالے سے انہی کی بات
آئینے کے سو ٹکڑے کر کے ہم نے دیکھے
اک میں بھی تنہا...... ہزار میں بھی اکیلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئینے سے باتیں کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے تو آئینہ اکثر ہی یہ سوال کرتا ہے ۔
تو کہ اپنی ذات میں اک انجمن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو پھر اس قدر تنہا کیوں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ان کی زندگی بہت دلچسپ رہی ہے ، جن صاحبان نے ان کا گُزشتہ انٹریو نہیں پڑھا ہے وہ اسکو پھر سے پڑھ لیں کیونکہ ان کو جاننے کے بعد مزید جاننے کا تجسس پیدا ہوتا ہے ۔ ان کی زندگی کو پڑھیں تو معلوم ہوتا ہم کسی کہانی کے کردار کا مطالعہ کر رہے ہیں ۔ ان کو سپر ہیومین بننے کی خواہش بھی رہی ہے اور واقعات و حالات سے لگتا ہے کہ شاید یہ اس میں کامیاب بھی ہوئے ہیں ۔ کیا یہ اپنی زندگی کے ہیرو ہیں؟ ہیرو ہونا کسی احساسِ زیاں کو جنم دیتا ہے ؟
محترم محمود غزنوی نے ان کی خدمت میں ایک شعر نذر کیا تھا ، یہی ان کی شخصیت کا مکمل عکاس ہے
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں ، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہلِ زمانہ قدر کرو، نایاب ہیں ہم ، کمیاب ہیں ہم
یہ سوالات تو ہم ان سے باتیں کرکے ہی جان سکیں گے ۔۔ان سے باتوں کروں تو لگتا ہے علم کا وسیع دریا معجزن ہے جبکہ ان کی زندگی میں رسمی تعلیم کا نام و نشان ہی نہیں ۔ جی تو ہم سب کے من و ذہن میں بہت سے سوالات کلبلا رہے ہوں گے ، آئیے ہم بھرپور تالیوں سے ان کا استقبال کریں ۔۔۔ ہمارے ساتھ محفل کی ہردلعزیز شخصیت ہیں نایاب صاحب ۔۔۔
آئینے کے سو ٹکڑے کر کے ہم نے دیکھے
اک میں بھی تنہا...... ہزار میں بھی اکیلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئینے سے باتیں کرنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے تو آئینہ اکثر ہی یہ سوال کرتا ہے ۔
تو کہ اپنی ذات میں اک انجمن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو پھر اس قدر تنہا کیوں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ان کی زندگی بہت دلچسپ رہی ہے ، جن صاحبان نے ان کا گُزشتہ انٹریو نہیں پڑھا ہے وہ اسکو پھر سے پڑھ لیں کیونکہ ان کو جاننے کے بعد مزید جاننے کا تجسس پیدا ہوتا ہے ۔ ان کی زندگی کو پڑھیں تو معلوم ہوتا ہم کسی کہانی کے کردار کا مطالعہ کر رہے ہیں ۔ ان کو سپر ہیومین بننے کی خواہش بھی رہی ہے اور واقعات و حالات سے لگتا ہے کہ شاید یہ اس میں کامیاب بھی ہوئے ہیں ۔ کیا یہ اپنی زندگی کے ہیرو ہیں؟ ہیرو ہونا کسی احساسِ زیاں کو جنم دیتا ہے ؟
محترم محمود غزنوی نے ان کی خدمت میں ایک شعر نذر کیا تھا ، یہی ان کی شخصیت کا مکمل عکاس ہے
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں ، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہلِ زمانہ قدر کرو، نایاب ہیں ہم ، کمیاب ہیں ہم
یہ سوالات تو ہم ان سے باتیں کرکے ہی جان سکیں گے ۔۔ان سے باتوں کروں تو لگتا ہے علم کا وسیع دریا معجزن ہے جبکہ ان کی زندگی میں رسمی تعلیم کا نام و نشان ہی نہیں ۔ جی تو ہم سب کے من و ذہن میں بہت سے سوالات کلبلا رہے ہوں گے ، آئیے ہم بھرپور تالیوں سے ان کا استقبال کریں ۔۔۔ ہمارے ساتھ محفل کی ہردلعزیز شخصیت ہیں نایاب صاحب ۔۔۔
آخری تدوین: