نیرنگ خیال
لائبریرین
آپ اظہار حیرت کی بجائے اس کمی کو پورا کر دیتے، تو لطف آجاتا۔حیرت ہے کہ فاتح کا کوئی شعر نظر نہیں آیا۔
آپ اظہار حیرت کی بجائے اس کمی کو پورا کر دیتے، تو لطف آجاتا۔حیرت ہے کہ فاتح کا کوئی شعر نظر نہیں آیا۔
کی بجائے پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔ ویسے تو میرے نزدیک کے بجائے بھی نادرست ہے، اور بہ جائے بھی صرف اشیائے عالم کے ساتھ ہی بہتر لگتا ہے:آپ اظہار حیرت کی بجائے اس کمی کو پورا کر دیتے، تو لطف آجاتا۔
کی بجائے پہلی بار دیکھا رہا ہوں۔ ویسے تو میرے نزدیک کے بجائے بھی نادرست ہے، اور بہ جائے بھی صرف اشیائے عالم کے ساتھ ہی بہتر لگتا ہے:
یک جا نہ دیکھی آنکھوں سے ایسی تمام راہ
جس میں بہ جائے نقشِ قدم چشمِ تر نہ ہو
خیر فاتح صاحب کا تذکرہ اس لیے ضروری سمجھا کہ زیادہ پرانی بات نہیں کہ وہ سب کے پسندیدہ شاعر ہوا کرتے تھے۔ اب شاید میری طرح سب اپنا ذوقِ سخن (حلقۂ احباب) تازہ کر رہے یا کر چکے ہیں۔ شاعر تو خیر محفل پر اب صرف ظہیر صاحب ہی رہ گئے ہیں۔
تبصرے پر بہت ممنون ہوں ظہیر بھائی۔ فارسی کی کچھ واجبی واقفیت کی وجہ سے بجائے سے ذہن میں "کی جگہ پر" آتا ہے۔ "بہ جائے نقشِ قدم چشمِ تر" یعنی نقشِ قدم کی جگہ پر چشمِ تر۔ بہرکیف آپ کی بات میرے لیے سند ہے۔البتہ یہ جان کر حیرت ہوئی کہ آپ "کے بجائے" کو بھی درست نہیں سمجھتے ۔ یہ تو مستند زبان ہے ۔ آپ اس کے دو مختلف استعمالات کو خلط ملط کررہے ہیں ۔ اگر "بجائے " دو اشیاء کے درمیان آتا ہے تو "کے بجائے" ہی استعمال ہوگا ۔ جیسے دل کے بجائے جگر ، گل کے بجائے خار وغیرہ ۔ لیکن جب یہ لفظ سے پہلے استعمال ہوتا ہے تو پھر "کے" محذوف ہوجاتا ہے ۔ جیسے بجائے شباب ہمیں تو موت ہی آئی ۔ بجائے گل خار ہی ملے ہم کو وغیرہ ۔ کے بجائے افعال کے ساتھ بھی مستعمل ہے ۔ جیسے ا مام صاحب نے تین کے بجائے چار رکعتیں پڑھادیں ۔ وغیرہ۔
شعر تو لاجواب ہے ہی۔۔۔۔۔تصویر بھی کمال ہے
ماشاءاللہ!بھئی ایک اور پوسٹر میں نے پھر بنایا محفلین کے لیے ۔
خط دیوانی تو آپ نے سب نے دیکھا ہو گا ۔ میں نے ایک نیا فری سٹائل فونٹ ایجاد کیا ۔ سوچتا ہوں اس کانام رکھ دوں خط دیوانہ ۔
بہت شکریہ لاریب بٹیا ۔ماشاءاللہ!
بہت خوب صورت!