ابن سعید
خادم
نتیجتاً لوگوں پر طاری غائبانہ ہیبت جاتی رہے گی۔اپنی مدیرانہ صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور نبیل کی پروفائل پک میں لنکڈان والی تصویر ڈال دیں
نتیجتاً لوگوں پر طاری غائبانہ ہیبت جاتی رہے گی۔اپنی مدیرانہ صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور نبیل کی پروفائل پک میں لنکڈان والی تصویر ڈال دیں
اس سال جولائی میں عمر عزیز 36 سال ہو گئی۔
متفق...
اپنے آپ کو جتنا ہیبت ناک بنا کر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں شکل و صورت سے ایسی کوئی بات نہیں لگتی...
اچھے خاصے سلجھے ہوئے اور خوش مزاج لگتے ہیں موصوف!!!
ہم پر یوسفی صاحب کا ایک قول ثابت آتا ہے کہ جسم تتیے جیسا اور مزاج بھی ایضا۔
ساری تصاویر ہی سرچ سے میل نہیں کھاتیں اور خاص طور پہ منٹو۔
36 +13 =؟کوئی 49 سال کی عمر میں اس قدر ینگ کیسے نظر آ سکتا ہے؟
وہ مذاق تھا یا یہ مذاق ہے؟
23؟36 +13 =؟
جنس ملحوظِ خاطر رہے۔
36 +13 =؟
جنس ملحوظِ خاطر رہے۔
مندرجہ بالا مراسلات کی روشنی میں ادارہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ اگر بچپن میں آپ کا نک نام زنانہ رہا ہو تو اسکا عمر پر معکوس اثر پڑتا ہے-
وہ تو ہو چکا۔نتیجتاً لوگوں پر طاری غائبانہ ہیبت جاتی رہے گی۔
پہلی داستان کس کی ہے؟؟وہ تو ہو چکا۔
یہ محفل پر تصویر سے انتہائی مختلف امپریشن کی دوسری داستان ہے
شمشاد۔پہلی داستان کس کی ہے؟؟
جب ٹوپی پہنی ہوئی تھی تو کم بال نظر کیسے آئے، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے
ساری تصاویر ہی سرچ سے میل نہیں کھاتیں اور خاص طور پہ منٹو۔
اسی بہانے آج میں نے بھی آپ کو دیکھ لیا۔پروگرامنگ کالج کے زمانے میں سیکھی تھی اور یہ میری ہابی بھی تھی۔ اتفاق سے انجنیرنگ کا فائنل پراجیکٹ بھی کمپیوٹر سائنس سے کافی قریب تھا۔ کچھ سال بطور انجینیر ملازمت کرنے کے بعد ایک سوفٹویر ہاؤس میں کام کرنے کا موقع ملا، اور اس کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ اسی سلسلے میں جرمنی میں آکر ماسٹرز کی اور اسی وقت سے یہاں ہوں۔ جاب پروفائل کے لیے میرا لنکڈان پروفائل دیکھ سکتے ہیں۔
یعنی بات کرنی پڑ جائے تو کر لیتے ہیں۔قدرے ریزروڈ ہوں، لیکن مردم بیزار نہیں ہوں۔
نبیل بھائی میرا سیروں خون بڑھانے کا شکریہ۔۔۔ روزے کی نقاہت جاتی رہی۔فورم پر مجھے اکثر تکنیکی موضوعات پر مضامین شائع کیے جانے کی خوشی ہوتی ہے۔ اس کے لیے علاوہ شگفتہ تحاریر بھی پسند سے پڑھتا ہوں، خاص طور پر نیرنگ خیال بہت اچھا لکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں سعود کا طرز تحریر بھی پسند ہے۔
متفق۔ابھی اردو کی ترویج کے لیے بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔ دوسری زبانوں کے مقابلے میں کمپیوٹنگ کے میدان میں اردو ابھی بھی پیچھے ہے۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان اور انڈیا میں حکومتی سطح پر اردو کمپیوٹنگ میں ریسرچ کی سرپرستی کی جائے اور اس مقصد کے لیے ادارے قائم کیے جائیں، اور ان میں درحقیقت ریسرچ بھی کی جائے، صرف فنڈز ہی نہ اڑائے جائیں۔
اس کی ایک وجہ تو محفل کے پلیٹ فارم کو مسلسل بہتر کرتے رہنا بھی ہے۔ شروع میں کیسا تھا اور اب کیسا ہوگیا۔ یہ انتظامی اراکین کی محنت ہی کا نتیجہ ہے۔محفل فورم سیٹ اپ کرتے وقت میرا ارادہ اس پر بطور صارف ہی وقت صرف کرنے کا تھا۔ لیکن شروع میں انتظامی ذمہ داریاں سنبھالیں تو اس کے بعد سے یہ کمبل جان نہیں چھوڑ رہا۔
محفلین ادھیڑ تو اچھا لیتے ہیں۔ امید ہے کہ سینا بھی سیکھ لیں گے۔بیکار مباش کچھ کیا کر
کپڑے ہی ادھیڑ کر سیا کر
سکواش آپ ہائی سپیڈ بال ساتھ کھیلتے رہے ہیں یا لو سپیڈ بال جو میرے جیسے اناڑیوں کے لیے ہوتی ہے۔کھیلنے میں مجھے سکواش اور بیڈمنٹن پسند ہیں۔
جذباتی، تخیلاتی، جمالیاتی
فیصد تک بن گیا۔ ۶۰ فیصد نہیں بن پایا۔ ایف۔سی کے سالِ دوئم سے نامیاتی کیمیا کے اندھے عشق میں گرفتار ہوا۔ تبھی یہ ٹھان لی تھی کہ کیمسٹری میں پی۔ایچ۔ڈی کرکے محقق بننا ہے۔ایک اعلی تجربہ گاہ، تخیل کے گھوڑے کو بے لگام کرنے کی آزادی، دنیائے کیمیا کی نامعلوم وادیوں کی سیاحت؛ ان سب کی شدید خواہش تھی جو بدرجہ اتم پوری ہوئی۔
اس کے ساتھ ساتھ تدریس کا بے پناہ شوق تھا۔ لیکچر دے کر یوں لگتا تھا کہ پورا عالم زیرِ نگوں ہو گیا ہے۔ یہ خواہش پوری نہ ہو سکی۔ ایک کمپنی میں سائنسدان ہوں۔
کیمیا کے بعد سر پر دوسرا جنون قرآن مجید کی تفہیم و تفسیر پر بے پناہ تحقیق کا سوار ہوا۔ یہ شوق اس حد تک تھا کہ اس پر اپنے پہلے معشوق، کیمیا، کو بھی قربان کرنے کے لیے تیار تھا۔ والد صاحب سے بات کی کہ سب چھوڑ چھاڑ کر اس دینی تعلیم کے میدان کو اپناتا ہوں۔ اللہ بخشے والد صاحب یہ سن کر زیادہ خوش نہیں ہوئے۔ ان کی خوشی کی خاطر یہ ارادہ ترک کر دیا۔ یہ خواہش اگر پوری ہوتی تو کہہ سکتا تھا، زندگی میں جو چاہا پا لیا۔
ذہب سے اب بھی بے پناہ دلچسپی ہے۔ مذہب کی فلسفیانہ گفتگو بہت پسند ہے۔اسلام کے علاوہ دیارِ غیر میں جن مذاہب سے سابقہ پیش آیا ان کے بارے میں بھی اپنے مقامی رفقاء کار سے دریافت کرتا رہتا ہوں۔
شدید ترین مذہبی اختلافات کو بھی تہذیب و شائستگی کا پابند ہونا چاہیے۔ذاتی تعلقات کو ہر طرح کے اختلاف اور تعصب سے بالا تر ہونا چاہیے۔
میٹرک میں میرے عظیم استاد جنھوں نے میری زندگی کا دھارا علم کی منزلوں کی جانب موڑ دیا، میرے سب سے بڑے محسن ہیں۔ مذہب کے اعتبار سے وہ قادیانی تھے۔ میں ختمِ نبوت پر دل کی گہرائیوں سے ایمان رکھتا ہوں۔ اتنے بڑے بنیادی مذہبی اختلاف کے باوجود میرے دل میں ایک استاد اور محسن کا جس طرح احترام ہونا چاہیے، اس میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں آیا۔
یہ سوالات ہیں یا ایم اے اردو کا پیپر
اور میں نے ان سوالات کو دیکھنے کے بعد نیٹ سے کتابیں ڈھونڈنی شروع کر دی ہیں۔یہ سوالات ہیں یا ایم اے اردو کا پیپر
لگتا ہے میرے بارے میں ادبی شخصیت ہونے کی کافی غلط فہمی لگی ہے دوستوں کو۔
اور میں نے ان سوالات کو دیکھنے کے بعد نیٹ سے کتابیں ڈھونڈنی شروع کر دی ہیں۔
ایویں پول نہ کھل جائے۔
آپ کو ٹیگ نہیں ملا بھائی؟تشریف لاتے ہیں محمد تابش صدیقی صاحب!