محمد وارث
لائبریرین
بالکل درست بات ہے۔ سیالکوٹ کینٹ میں سے غیر ملکی مہمانوں کے گزرنے کے لیے بھی اسٹیشن ہیڈ کوارٹر سے کینٹ پاس لینا پڑتا ہے اور اس پاس کے لیے غیر ملکی مہمان کے پاسپورٹ اور ویزے کی کاپی مع فوجیوں کے فارم کے مہمان کی آمد سے کم از کم ایک ہفتہ قبل جمع کروانا پڑتی ہے۔ میرے "فرائض منصبی" میں یہ کینٹ پاس حاصل کرنا بھی ہے اور اس کے لیے ہمارے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ میں ایک ریٹائرڈ صوبیدار میجر صاحب یہی کام کرتے ہیں۔ سیالکوٹ کینٹ میں داخل ہونے والی ہر چیک پوسٹ پر یہ پاس چیک کیا جاتا ہے اور بصورتِ دیگر غیر ملکی کو کینٹ میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا۔ایک نئی بات پتا چلی۔ ایک دوست کی فیملی کچھ پاکستانی اور کچھ غیر پاکستانی ہے۔ وہ ایک شادی پر پاکستان ہیں۔ شادی ہال ایک بڑے شہر کے کھلے کینٹ میں ہے اور شادی ہال والوں نے تمام غیرملکی مہمانوں کے پاسپورٹ اور ویزے مانگے ہیں۔