محفل دنیا گائیڈ

شمشاد

لائبریرین
شکریہ جناب، یقین نہیں تھا، اسی لیے غالباً کا لفظ لکھا تھا۔ اور سائن بورڈ پر جو کچھ لکھا ہوا ہے وہ تو نظر ہی نہیں آ رہا تو دیکھوں کہاں سے۔ ہاں اوپر جو رہل پر قرآن رکھا ہوا ہے، اس کے متعلق کہہ رہے ہوں تو الگ بات ہے۔
 

arifkarim

معطل
بادشاھو آپ آ کہ مجھے بس ایک کال کرنا بندہ آپ کو ھر جگہ خود دیکھاے گا۔:welcome:

شکریہ جناب! آپ سے پہلے ایک اور صاحب یہ آفر کر چکے ہیں، یعنی راسخ صاحب۔ میں مدینہ آکر دونوں کو فون کر دوں گا۔ پھر جو پہلے پہنچے وہ مجھے اپنے ساتھ لیجا سکتا ہے:lovestruck:
 
بھئی آپ لوگ تو میرا اشتیاق بڑھا رہے ہیں۔ مین کسی دن بغیر اطلاع کے آ دھمکا تو یہ مت کہیئے گا کہ بھلا بلا بتائے آنے کی کیا ضرورت تھی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں رہتا تو Toijala میں‌ہوں لیکن یہ ایک چھوٹا سا قصبہ ہے۔ نزدیکی بڑا شہر تمپرے ہے جس کی تفصیلات میں لکھ دیتا ہوں

یہاں تمپرے شہر کا تھیم پارک سیرکانی اےمی ہے
RR36-Singleview30-2.jpg


اس ٹاور کے اندر سے باہر کا منظر

120Sarkaniemi.jpg


یہ تھیم پارک صرف گرمیوں‌میں کھلتا ہے۔ یہاں‌موجود آئٹمز میں مجھے ذاتی طور پر ڈیلفیناریو سب سے زیادہ پسند ہے جہاں‌ڈالفنیں‌موجود ہوتی ہیں اور کرتب دکھاتی ہیں۔ یہاں‌کے چھوٹے سے چڑیا گھرمیں بکریاں‌اور دنبے موجود ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ شہر کی مرکزی اسمبلی کی عمارت ہے۔ اسے کاؤپنگی تالو کہتے ہیں۔فن لینڈ کی آزادی کا اعلان سب سے پہلےیہاں کیا گیا تھا

800px-Tampereen_kaupungintalo_P-1.JPG
 

قیصرانی

لائبریرین
میتسو کریاستو یعنی مرکزی لائبریری۔ اس عمارت کی شکل یہاں‌پائے جانے والے ایک نسل کےجنگلی مرغ پر بنائی گئی ہے

paakirjastometso.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
ناموں کے لئے میں‌نے فننش تلفظ لکھا ہے۔ انگریزی میں ان کے نام اگر لئے جائیں تو کچھ فرق بھی ہو سکتے ہیں
 

arifkarim

معطل
ڈریمن ، اوسلو جتنا بڑا تو نہیں، البتہ رہنے کیلئے (خاص کر پاکستانی) بہترین ہے۔ یہ ناروے کا غیر ملکیوں کے حساب سے دوسرا بڑا شہر ہے :)
 

ابوشامل

محفلین
جیکب آباد، میرا آبائی شہر ۔۔۔۔۔۔ پاکستان کے کئی شہر جن کے نام قبل از تقسیم انگریزوں کے نام پر تھے، جیسے کیمبل پور، لائل پور وغیرہ، کے نام تو تبدیل کر دیے گئے لیکن یہاں کے انگریز افسر جنرل جان جیکب سے مقامی آبادی کو اتنی محبت ہو گئی کہ انہوں نے اصل نام "خان گڑھ" کو چھوڑ کر اپنے شہر کو جیکب آباد کا نام دے دیا اور یہ آج تک موجود ہے۔
شہر بہت زیادہ بڑا نہیں ہے لیکن بلوچستان اور سندھ کی سرحد پر واقع ہونے کے باعث اہم کاروباری حیثیت رکھتا ہے۔
شہر میں دیکھنے کے قابل چند ہی مقامات ہیں جو نوآبادیاتی دور (colonial era) کی یادگاریں ہیں مثلاً وکٹوریا ٹاور اور جنرل جان جیکب اور اس کے گھوڑے کی قبر۔ وکٹوریا ٹاور برطانیہ کی سابق ملکہ وکٹوریا سے موسوم ہے اور آخری مرتبہ جب میں نے اسے (2002ء میں) دیکھا تھا تو حیران کن طور پر اس کی چاروں جانب کی گھڑیاں درست کام کرتی تھیں اور ہر ایک گھنٹہ بعد گھنٹہ بھی بجاتی تھیں جس کی آواز تقریباً ایک کلومیٹر دور واقع میرے گھر تک بھی آتی تھی :)۔ یہ کم از کم بالائی سندھ کے تمام شہروں میں واقع گھنٹہ گھروں سے کہیں زیادہ اچھی حالت میں ہے اس کے مقابلے میں شکارپور اور سکھر کے گھنٹہ گھر اپنی رونقیں کھو چکے ہیں۔
جیکب آباد حالانکہ قبائلی علاقہ تصور کیا جاتا ہے اور روز بروز وہاں سے غیرت کے نام پر تقل کی آنے والی خبریں اس کو واضح بھی کرتی ہیں اس کے باوجود یہاں کے بازاروں میں خواتین کی رونق بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اور ان کے لیے تو ایک بازار تک "بانو بازار" کے نام سے موجود ہے۔
جیکب آباد کی ایک خاص رونق یہاں سالانہ بنیادوں پر منعقد ہونے والا "میلہ مویشیاں" ہے۔ کسی زمانے میں پاکستان بھر کے معروف فنکار یہاں اس سالانہ میلے کے سلسلے میں منعقدہ ڈراموں میں اپنے فن کے جوہر دکھانے آتے تھے لیکن اب اس میلے میں پہلے والی بات نہیں رہی۔
 
Top