عزیز ساتھیو السلام علیکم
جیسا کہ نبیل اپنے ایک پہلے خط میں اشارہ کیا تھا کہ بہت سے ساتھیوں کو میرے بارے میں علم نہیں ہوگا۔ دراصل ہماری ملاقات اردو بلاگنگ کے ذریعے ہوئی تھی۔ مجھ سے پہلے اردو میں زکریا اور عمیر سلام بلاگ لکھتے تھے۔ اگر کسی کا نام سہوا رہ گیا ہے تو معذرت خواہ ہوں۔
میرا خیال ہے کہ جنوری 2005 میں زکریا نے اپنی ایک ای میل میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ اردو کی ترویج کیلئے ایک مقام پر اپنے وسائل اکٹھے کئے جائیں۔ میں نے اس تجویز کو اپنے بلاگ پر شائع کردیا اور تمام احباب سے تجاویز کی درخواست کی۔
اگر میری یادداشت ساتھ دے رہی ہے تو
اردو بلاگ کی تجویز دانیال نے پیش کی تھی، جو زکریا نے فورا ترتیب دے دیا۔ اور
اردو وکی کی تجویز نبیل نے پیش کی، جو میں نے ترتیب دے دیا۔ اس کے ساتھ ہی میں نے phpBB کا اردو ترجمہ کرنے کی تجویز بھی پیش کی تاکہ اردو میں فورمز کا سلسلہ شروع کیا جاسکے۔ان تمام تجاویز کی روشنی میں کام شروع ہوا تو پھر الحمدللہ بڑھتا ہی چلا گیا۔ کچھ عرصہ میں ہمیں پتہ چلا کہ قدیر احمد رانا phpBB کا اردو ترجمہ کررہے ہیں۔ بہت خوشی ہوئی اور نبیل نے قدیر سے ترجمہ کی فائل لیکر اس کی نوک پلک سنواری اور phpBB کی بنیادی انسٹالیشن کے تمام مسائل کو حل کیا۔اور اس کی انٹرنیٹ پر سب سے پہلی اردو انسٹالیشن بھی کی۔ نبیل نے اس کے علاوہ اردو لکھنے کے سلسلے میں جو سافٹ وئیر لکھے ہیں، وہ سب کے سامنے ہیں۔ انشاءاللہ وہ اس انتھک محنت کا اجر ضرور پائیں گے۔
زکریا کا کردار منیجمنٹ اور تکنیکی اعتبار سے بہت مرکزی اہمیت کا رہا ہے۔اردو سیارہ بھی ان کی ہی تخلیق ہے۔ اور اردو بلاگنگ کے حوالے سے بنیادی اہمیت کا حامل کام ہے۔ اس سے پہلے وہ اردو بلاگنگ ویب رنگ بھی چلا رہے تھے۔ کچھ عرصہ بعد انہوں نے تجویز پیش کی کہ ادھر ادھر بکھری مختلف سائٹوں کو ایک ویب سائٹ پر اکٹھا کیا جائے۔اس سلسلے میں سائٹ کے نام کے انتخاب کے سلسلے میں ان کے بلاگ پر ایک پول چلایا گیا۔ آپ میں سے کچھ احباب نے شاید اس میں حصہ بھی لیا ہوگا۔ نتیجے میں زکریا، نبیل، اور خاکسار نے اردو ویب کی بنیاد رکھی۔ اس سفر میں بہت سے دوسرے لوگ ہمارے ساتھ رہے ہیں اور ہم سب ان کے مشکور ہیں۔ کسی کے نام کا اس مختصر تعارف میں نہ پایا جانا اس کی عدم شمولیت پر دلالت نہیں کرتا۔
اردو ویب کا بنیادی مقصد کمپیوٹر اور انٹرنیٹ پر اردو کی ترویج ہے۔ اس مقصد کیلئے محفل بنیادی کردار ادا کررہی ہے اور ہم سب کیلئے یہ بہت خوشی کی بات ہے۔
انشاءاللہ میں اس مقصد کے حصول کیلئے مقدور بھر وقت دوں گا۔
یہ نبیل کی ذرہ نوازی ہے کہ انہوں نے میری رائے کو اتنی اہمیت دی ورنہ درحقیقت تو یہ اجتماعی کام ہے اور،
بنیادی مقاصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے، سب کے صلاح مشورہ سے ہی چلایا جائے گا،
انشاءاللہ وہ وقت آئے گا کہ اردو اس ترقی یافتہ دور میں اپنا آپ منوا لے گی۔ اردو کا دامن ادب اور دانش سے لبریز ہے۔ یہ سب کچھ انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کے توسط سے دنیا تک پہنچ کر رہے گا۔ کل کو جب لوگ برقی اردو کے فوائد سے مکمل طور پر بہرہ مند ہوں گے، اور اردو دنیا کی چند گنی چنی زبانوں کے ہم پلہ کھڑی ہوگی، تو شاید کوئی ہمارا نام نہ جانے، لیکن ہم سب کیلئے یہ کافی ہو گا کہ اس عمارت کی بنیادوں میں چھپی اینٹوں پر ہم سب کے اسماء بھی کندہ ہیں۔