مختصر نظم ۔۔۔ | جوئے شِیر | ۔۔۔ محمد احمد

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
دن بھر رہا
تیشہ بکف مزدور پر
اک ٹِن

نہ سوکھے دودھ کا
گھر لا سکا !

واہ ! بہت خوب!! اچھی نظم ہے !! مختصر لیکن پُر اثر!

مجھ کو منظور ہے وہ سلسلہ٫ سنگِ گراں
کوہکن مجھ سے اگر وقت بدلنا چاہے

 
نظام بدلنے تک یہ درد بھی سہنا ہے !!
مزدور کے بچوں کو مزدور ہی رہنا ہے

بہت زبردست احمد بھا ئی ۔۔ اتنے کم لفظوں میں اتنی بڑی بات ۔۔ ڈھیروں داد
 

محمداحمد

لائبریرین
ہیں تلخ بہت بندہِ مزدور کے اوقات
عمدہ خیال آفرینی محمد احمد جی
داد قبول فرمائیے۔


سادگی اور اختصار کیساتھ بہت بڑی بات کہہ دی !
بہت عمدہ !!



منی سی نظم میں ایک تلخ حقیقت. عنوان زبردست هے.

دن بھر رہا
تیشہ بکف مزدور پر
اک ٹِن

نہ سوکھے دودھ کا
گھر لا سکا !

واہ ! بہت خوب!! اچھی نظم ہے !! مختصر لیکن پُر اثر!

مجھ کو منظور ہے وہ سلسلہ٫ سنگِ گراں
کوہکن مجھ سے اگر وقت بدلنا چاہے


نظام بدلنے تک یہ درد بھی سہنا ہے !!
مزدور کے بچوں کو مزدور ہی رہنا ہے

بہت زبردست احمد بھا ئی ۔۔ اتنے کم لفظوں میں اتنی بڑی بات ۔۔ ڈھیروں داد

واہ۔ کیا انداز بیاں ہے
خوب احمد بھائی


تمام احباب کی حوصلہ افزائی اور محبت کے لئے بے حد ممنون ہوں۔
 
Top