مدد درکار ہے! کتب اور کتب خانوں پر اشعار

سیما علی

لائبریرین
بارود کے بدلے ہاتھوں میں آ جائے کتاب تو اچھا ہو
اے کاش ہماری آنکھوں کا اکیسواں خواب تو اچھا ہو

غلام محمد قاصر
 

جاسمن

لائبریرین
ما ز آغاز و ز انجامِ جہاں بے خبریم
اوّل و آخرِ ایں کہنہ کتاب افتادہ است

ابو طالب کلیم کاشانی (ملک الشعرائے شاہجہانی)

ہم اس جہان کے آغاز اور انجام سے بے خبر ہیں کہ یہ ایک ایسی پرانی (بوسیدہ) کتاب ہے کہ جس کے شروع اور آخر کے ورق گر گئے ہیں۔
آہ!
 

سیما علی

لائبریرین
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو
ہم لوگ محبت کی کہانی میں مرے
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو
ہم لوگ محبت کی کہانی میں مرے ہیں
بٹیا کردی ہے تصیح
بہت شکریہ
اوپر کوشش کی تو تدوین نہیں ہو رہی تھی۔۔۔
 

علی وقار

محفلین
کتابوں سے کبھی گزرو تو یُوں کردار ملتے ہیں
گئے وقتوں کی ڈیوڑھی میں کھڑے کچھ یار ملتے ہیں

جسے ہم دل کا ویرانہ سمجھ کر چھوڑ آئے تھے
وہاں اُجڑے ہوئے شہروں کے کچھ آثار ملتے ہیں
 
Top