اس میں فرید الدین عطّار اور انکی کتاب منطق الطیر کا کیا قصور ہے؟ یہ تصویر نہ تو انکی کتاب کا حصہ ہے اور نہ ہی کتاب سے اسکا کوئی تعلق ہے۔ یہ تو بعد میں کسی نے اپنی طرف سے کتاب کے ساتھ ملحق کردی ہے شائد سرورق کے طور پر۔ اصل کتاب اور اسکے دیگر نسخوں میں تو اسکا نام و نشان تک موجود نہیں۔
تاریخی یا منحرف اور گمراہ مثالیں ؟عطار کی منطق الطیر اسلام کی نمائندگی نہیں کرتی جس میں معراج کے وقت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری براق کو ایک مونث کے طور پر دکھایا گیا ہے ، جس کا سر عورت کا ہے اور دھڑ جانور کا ۔ مستد اسلامی روایات ان خرافات سے پاک ہیں ۔اگر ایسی شاذ اور منحرف چیزیں "تاریخی " ہونے لگیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد نبوت کا دعوی کرنے والے کذاب بھی "تاریخی " مثالیں ہو جائیں گے ۔ میری سمجھ سے بالاتر ہے آپ کی منطق ۔
مقدس شخصیات کی تصویر اور مجسمہ سازی نئی ایجاد نہیں ہے نہ ہی ایکٹنگ یا محاکاۃ نئی ایجاد ہے کہ اس میں- بقول بعضے - اجتہاد کا سوال اٹھے ، یہ سب اس زمانے میں موجود تھا ۔ ہجرت حبشہ کے بعد حضرت ام سلمہ اور ام حبیبہ نے آکر نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا تھا کہ وہاں انہوں نے کنیسہ میں نیک لوگوں کی تصویریں اور مجسمے دیکھے ہیں ، ان کے لیے یہ حیرت کی بات تھی کہ خدا کی عبادت گاہ میں انسان کی مورت ہو ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو تاریخی جواب دیا اورمورت بنانے والوں کا جو عذاب بتایا وہ آپ خود سرچ کریں اور سوچیں تا کہ آپ کو علم ہو یہ مولوی کی لگائی بندش نہیں خدا کا حکم ہے ۔ سورۃ نوح میں ود، سواع، یغوث۔ یعوق اور نسر کا تذکرہ ہے اس کی تفسیر اپنی پسند کی تفاسیر سے دیکھ لیجیے ۔ ابن عم رسول حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی تفسیر ضرور دیکھیے ۔لیکن ہم کچھ بندشوں کی وجہ سے قاصر ہیں ایسا کرنے سے اور ایسا ہم ہر نئی ایجاد اور فائدے کی چیز سے شروع کا کچھ عرصہ دور رہ کر کرتے ہیں اور باقی دنیا جب تجربے کہ مرحلے سے نکل کر مشتاقی یا مہارت کے دور میں قدم رکھتی ہے تو ہم اس وقت جائز ناجائز کی تکرار سے نکل رہے ہوتے ہیں اور مولویوں کی دیکھا دیکھی ہم بھی آخر کار تجربے کے مرحلے میں شامل ہونا شروع ہو جاتے ہیں پر دنیا سے بہت پیچھے۔
اجتہاد کا دروازہ تو بند ہے نا اب حنفی شافعی مالکی حنبلی ایک چن لو
مطلب 1000 سال سے وہ حالات نہیں آئے ؟اجتہاد جن باتوں پر ہوتا ہے یہاں وہ حالات ہی نہیں ، موٹی اصطلاحات لکھنے سے پہلے ان کا معنی سمجھ لیا کریں ، یہ جہازوں کا تیل پانی نہیں ہے ۔
اور جب اہل حدیث بمقابلہ بریلوی آتا ہے تو اپکی چیں بچیں نہیں رکتیچھا گئی ام نور العین بہنا ہمارے جنگجو بھائی کو بھگو بھگو کے مارا
ہزار نہیں 1400 سے اوپر بھی تیس گزر چکے ، یہاں مطلقا اجتہاد کی بات نہیں ہو رہی ، مسئلہ تصویر و مجسمہء سازی اور ایکٹنگ میں اجتہاد کی بات ہو رہی ہے ۔ جو چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں موجود تھی اس پر اجتہاد نہیں ہوتا۔ میں نے کہا نا یہ جہازوں کا تیل پانی نہیں ہے ، اس میں کود کر خوامخواہ اپنا علمی حدود اربعہ ظاہر کرتے ہیں آپ ۔مطلب 1000 سال سے وہ حالات نہیں آئے ؟
تو پھر آپ غیر مقلد یعینی کافر ہیںہزار نہیں 1400 سے اوپر بھی تیس گزر چکے ، یہاں مطلقا اجتہاد کی بات نہیں ہو رہی ، مسئلہ تصویر و مجسمہء سازی اور ایکٹنگ میں اجتہاد کی بات ہو رہی ہے ۔ جو چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں موجود تھی اس پر اجتہاد نہیں ہوتا۔ میں نے کہا نا یہ جہازوں کا تیل پانی نہیں ہے ، اس میں کود کر خوامخواہ اپنا علمی حدود اربعہ ظاہر کرتے ہیں آپ ۔
رہا مطلقا اجتہاد تو یہاں سب جانتے ہیں کہ میں سلفی یا اہل حدیث ہوں جن کے ہاں اجتہاد بند نہیں ہوا اور نہ ہی ہم ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کی تقلید کرتے ہیں ۔
تو پھر آپ غیر مقلد یعینی کافر ہیں
مقلد کے لیے ہوتا ہےغیر مقلد کافر تو نہیں ہوتا جی۔
مقلد کے لیے ہوتا ہے
ات تے ہُن تُسی غصہ کر گئے او فوجی جیاور جب اہل حدیث بمقابلہ بریلوی آتا ہے تو اپکی چیں بچیں نہیں رکتی
اپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کرخاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمیصلی اللہ علیہ وسلم
۔۔۔ ۔۔۔
اوکے سر جیہم عرض کریں گے کہ مغربی خبر ساز اداروں کا تعصب اور ان کی اسلام شمنی اظہر من الشمس ہے۔ اب اگر وہ دنیا میں ہونے والے کسی بھی وقوعے کو اسلامی روایت کے طور پر پیش کریں تو یہ ان کے نصب العین کے تو عین مطابق ہوگا لیکن ہمیں زیبا نہیں کہ اس غیر مہذب خبر یا مضمون کی تشہیر کا باعث بنیں۔ ہم تمام محفلین سے مودبانہ گزارش کرتے ہیں کہ اس قسم کی شئیرنگ سے حتی الامکان گریز کریں۔اس ضمن میں محمد یعقوب آسی بھائی کا پیش کردہ اقبال کا شعر نہایت موزوں اور بر محل ہےاپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کرخاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمیﷺ
آپ کی نیت یقیناً نیک ہے۔ لیکن اس قسم کی شیئرنگ کا ”نتیجہ“ آپ کے سامنے ہے۔ خلیل بھائی کامشورہ ہی بہتر ہے۔اوکے سر جی
لیکن میرا مقصد لوگوں کو ان کے "پروپگینڈے" سے آگاہ کرنا ہوتا ہے
محفل مدیر کی طرف سے ایسا تبصرہ خاصا بچکانہ ہے۔ہم عرض کریں گے کہ مغربی خبر ساز اداروں کا تعصب اور ان کی اسلام شمنی اظہر من الشمس ہے۔ اب اگر وہ دنیا میں ہونے والے کسی بھی وقوعے کو اسلامی روایت کے طور پر پیش کریں تو یہ ان کے نصب العین کے تو عین مطابق ہوگا لیکن ہمیں زیبا نہیں کہ اس غیر مہذب خبر یا مضمون کی تشہیر کا باعث بنیں۔ ہم تمام محفلین سے مودبانہ گزارش کرتے ہیں کہ اس قسم کی شئیرنگ سے حتی الامکان گریز کریں۔اس ضمن میں محمد یعقوب آسی بھائی کا پیش کردہ اقبال کا شعر نہایت موزوں اور بر محل ہےاپنی ملت پر قیاس اقوامِ مغرب سے نہ کرخاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمیﷺ