سارہ خان
محفلین
صبر اور جبر میں فرق ہے ۔۔۔۔۔۔بلکل متفق ......زاویے کو میرے اور اپنے کے خانے میں نہ باٹیں ...بات کوئی صحیح تناظر میں سمجھنے کی کو شش ضرور کریں ...
عورت جبر کرتی ہے یعنی کی مجبوراً صبر ۔۔۔
صبر اور جبر میں فرق ہے ۔۔۔۔۔۔بلکل متفق ......زاویے کو میرے اور اپنے کے خانے میں نہ باٹیں ...بات کوئی صحیح تناظر میں سمجھنے کی کو شش ضرور کریں ...
چلیں ...پھر بتایں صبر کی تعریف ذرا ...کیا ہوتا ہے صبر ...صبر اور جبر میں فرق ہے ۔۔۔۔۔۔
عورت جبر کرتی ہے یعنی کی مجبوراً صبر ۔۔۔
صبر وہ ہوتا ہے جو کسی نا گہانی صورتحال پر دل سے یا خندہ پیشانی سے کیا جاتا ہے اور زبان پر حرف شکایت نہیں لایا جاتا ۔۔چلیں ...پھر بتایں صبر کی تعریف ذرا ...کیا ہوتا ہے صبر ...
پہلی بات تو یہ کے صبر کی تعریف سن لیں ....اور اسے پلو سے باندھ لیں ...".صبر اختیار رکھتے ہوئے رکے رہنے کو کہتے ہیں " نماز کا ٹائم ہوگیا اچھا ڈرامہ چل رہا ہے ...فورن اٹھ جاؤ افضل وقت نماز پڑھو یہاں آپ نے اختیار ہوتے ہوئے نہیں دیکھا ڈرامہ اٹس کالڈ صبر ... اسی طرح کی کئی مثالیں خود سوچ لیں ...اگر اخیتار نہیں اور کرنا پڑ گیا یہ ہے جبر ....جیب کترے نے جیب کتر لی....صبر کرو بھائی نہیں . .. غلط .... اب صبر نہیں جبر کرنا ہے ...صبر وہ ہوتا ہے جو کسی نا گہانی صورتحال پر دل سے یا خندہ پیشانی سے کیا جاتا ہے اور زبان پر حرف شکایت نہیں لایا جاتا ۔۔
جبر وہ ہوتا ہے جو دل پر پتھر رکھ کر کرنا پڑتا ہے ۔۔۔
خواتین عموماً اپنے دکھڑے دوسروں کے سامنے رونے سنانے کے لیئے مشہور ہیں
آپ مذہب کے حوالے سے بات کر رہے ہیں تو اس زاویے سے بھی دیکھ لیجیئے ۔۔۔
اپنی شکایت اور نا شکری کی عادت کی وجہ سے دوزخ میں خواتین زیادہ جائیں گی ۔۔۔
اگر صبر و برداشت عورت کی فطرت اور اس کا وطیرہ ہوتا تو جنت میں خواتین زیادہ جاتیں ۔۔۔۔
صبر اختیار رکھتے ہوئے اپنی مرضی سے رکے رہنے کو کہتے ہیں۔
پہلی بات تو یہ کے صبر کی تعریف سن لیں ....اور اسے پلو سے باندھ لیں ...".صبر اختیار رکھتے ہوئے رکے رہنے کو کہتے ہیں " نماز کا ٹائم ہوگیا اچھا ڈرامہ چل رہا ہے ...فورن اٹھ جاؤ افضل وقت نماز پڑھو یہاں آپ نے اختیار ہوتے ہوئے نہیں دیکھا ڈرامہ اٹس کالڈ صبر ... اسی طرح کی کئی مثالیں خود سوچ لیں ...اگر اخیتار نہیں اور کرنا پڑ گیا یہ ہے جبر ....جیب کترے نے جیب کتر لی....صبر کرو بھائی نہیں . .. غلط .... اب صبر نہیں جبر کرنا ہے ...
جنت میں سب اپنے اعمال سے جائینگے ...اور اس سے بڑا عورت پر خدا کا احسان کیا ہوگا کے ...جنت اس کے قدموں میں رکھ دی ...ماں کےتین درجے اور باپ کا ایک درجہ ....
بالک صحیح کہا مقدس۔۔۔اچھی تحریر ہے ناعمہ۔۔۔۔۔ جب انسان کے ساتھ کچھ غلط ہوتا ہے تب وہ ہمیشہ نیگیٹیویٹی ہی طرف جاتا ہے۔۔۔ اور ہم عورتیں ہمیشہ کسی ایک وجہ سے اکثر یہ کہتی نظر آتیں ہیں کہ "سب ایک جیسے ہوتے ہیں"۔ میں نے اپنے سے وابسطہ مرد کو ہر روپ میں پیار کرنے والا اور کئیرینگ دیکھا ہے، لیکن اپنی جاب کے دوران ایسے مردوں کو بھی دیکھا ہے جہنوں نے بغیر کسی وجہ کے اپنے ہی بچوں کے سامنے ماں کا گلا کاٹ کے رکھ دیا۔۔۔ سو سب مرد ایک جیسے ہر گزنہیں ہوتے جیسے ہر عورت ایک جیسی نہیں ہوتی۔۔ ویسے بھی یو نو می۔۔۔ میرے لیے مرد اور عورت دونوں ہی برابر ہیں۔۔۔ صرف اپنے اعمال کی وجہ ہی سے ایک دوسرے پر برتری حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔ جتنا اچھے اعمال ہونے، اتنی ہی برتری حاصل ہونی اللہ کی نظر میں۔۔۔
رضا بھائی۔۔ یہ اس سوچ کی بات ہو رہی ہے جہاں چاہے مرد ہو یا عورت۔۔۔ جب ایک طرف سے دکھ ملتا ہے تو ہم سب کو ایک ہی ترازو میں تولنے لگ جاتے ہیں۔۔ جیسے دکھ ایک مرد سے ملا تو سارے مرد ایک جیسے ہوگئے۔۔ ایک عورت نے غلطی کی تو ساری عورتیں غلط ہو گئیںسب مرد ایک جیسے ہوتے ہیں یہ بات تو تب کی جاتی ہے جب مذکور تحریر میں ایک سے زائد مردوں کے یکساں روئیے کی عکاسی کی جاتی، مگریہاں تو صرف ایک مرد اور ایک عورت کی بات ہو رہی ہے ؟؟؟ بات کچھ سمجھ نہیں آئی۔
کیا ہوتا ہے صبر ...
پہلے تو میں نے سوچا تھا کہ یہاں کوئی جواب ہی نا لکھوں ، کیونکہ میں نے جو لکھنا چاہا وہ کسی نے سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی ۔جس تن لاگی وہ تن جانے
دودھ کا جلا چھاچھ کو بھی گرم ہی سمجھتا ہے ۔ الا یہ کہ اسے چھاچھ اپنی ٹھنڈک کا احساس دلا دے ۔
بانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو " مرد ذات " پر پورا یقین رکھتے مرد کی صورت میں چھپے اک " درندے " کے جال میں پھنسی اور زندگی کے بھیانک تجربے سے کچھ یوں گزری کہ اس کی نگاہ میں سب ہی مرد اک ہی جیسے ہو گئے ۔ یہ اعتبار و اعتماد و یقین کا ٹوٹنا کب دوبارہ جڑ سکتا ہے ۔
اک اچھی تحریر جو مرد کو اس مردانگی کی یاد دلاتی ہے ۔ جس مردانگی کے باعث مرد کو گھنی چھاؤں سے بھرپور پناہ سمجھتی ہے صنف نازک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھری داد
بہت دعائیں
یہی عین اسلام ہے۔اسلام کی رو سے بہرحال مرد کو افضل قرار دیا گیا ہے ... اس میں یقینآ کوئی مصلحت ہے
ہاہاہاہااکثر میں نے دیکھا ہے کہ جو ماں باپ کو ناراض کرکے شادیاں کرتے ہیں ، ان کے رشتوں میں پیار محبت نہیں رہتی ، ان میں چھوٹی چھوٹی باتوں پہ لڑائیاں ہوتی ہیں اور سکون چین سے وہ محروم رہتے ہیں ۔
اور جو ماں باپ کو خوش کرکے شادیاں کرتے ہیں ، ان کے رشتوں میں ہمیشہ پیار محبت ہی رہتا ہے ، ان میں چھوٹی چھوٹی باتوں پہ لڑائیاں تو بالکل بھی نہیں ہوتی ہیں اور جب لڑائیاں نہیں ہوتیں تو ایسی شادیوں میں طلاق کا تو تصور بھی محال ہے۔اکثر میں نے دیکھا ہے کہ جو ماں باپ کو ناراض کرکے شادیاں کرتے ہیں ، ان کے رشتوں میں پیار محبت نہیں رہتی ، ان میں چھوٹی چھوٹی باتوں پہ لڑائیاں ہوتی ہیں اور سکون چین سے وہ محروم رہتے ہیں ۔
وجہ جو بھی ہو لیکن یہ بھی ایک سبب بنتا ہے پیارے !اور جو ماں باپ کو خوش کرکے شادیاں کرتے ہیں ، ان کے رشتوں میں ہمیشہ پیار محبت ہی رہتا ہے ، ان میں چھوٹی چھوٹی باتوں پہ لڑائیاں تو بالکل بھی نہیں ہوتی ہیں اور جب لڑائیاں نہیں ہوتیں تو ایسی شادیوں میں طلاق کا تو تصور بھی محال ہے۔
راوی سکون اور چین ہی لکھتا ہے۔ ہے نا؟
کبھی کسی عدالت کا رخ کر کے بھی دیکھ لیں ایک مرتبہ، طلاق اور خلع کے کیسز میں ماں باپ کی مرضی یا ناراضی کی کوئی تخصیص نہیں ملے گی۔ میاں بیوی کی آپس کی لڑائیوں میں بھی پسند کی شادی یا ارینجڈ میرج کے حوالے سے کوئی مختلف شرح نہیں ملے گی۔ لڑائیاں جھگڑے، طلاقیں، وغیرہ محض دو انسانوں کی طبیعتوں اور معاملات کو ہینڈل کرنے کے طریقے پر منحصر ہیں۔
ڈارلنگ! سبب تو خراٹے لینابھی بنتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے کلیہ بنا دیا جائے کہ دنیا میں خراٹے لینے والوں کی شادیاں اکثر یا ہمیشہ ناکام ہی ہوتی ہیں۔وجہ جو بھی ہو لیکن یہ بھی ایک سبب بنتا ہے پیارے !