مرے مردہ دل میں طلاطم بپا ہے ۔۔۔ طلب اصلاح

زنیرہ عقیل

محفلین
مرے مردہ دل میں طلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے

زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
حلاوت سے دل میرا اب ماورا ہے

نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی ٹھوکر ملا ہے

زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے

نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے


زنیرہ گل
 

فہد اشرف

محفلین
مرے مردہ دل میں طلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے

زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
حلاوت سے دل میرا اب ماورا ہے

نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی ٹھوکر ملا ہے

زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے

نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے


زنیرہ گل
ماشاءاللہ، اچھی غزل ہے۔
درست املا تلاطم ہے
 

زنیرہ عقیل

محفلین
مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے

زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے

نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ملا ہے

زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے

نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے


زنیرہ گل
 

الف عین

لائبریرین
نہیں بیٹا مزا نہیں آیا، کوئی بھی شعر واضح مفہوم کی طرف اشارہ نہیں کرتا ۔ اس لیے میں صرف زبان اور عروض دیکھ کر رائے دے رہا ہوں

مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے
... جو سب سے جدا ہے
محاورے کے حساب سے
کیا ہوا ہے یہ تم کو واضح کرنا باقی ہے

زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے
... خزانوں کہنے میں کیا حرج ہے؟

نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ملا ہے
... دھوکا ہوتا ہے یا کھایا جاتا ہے

زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے
... اپنے ستم سے مراد؟

نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے
حدوں تک غالب رہنا سمجھ میں نہیں آیا
 

الف عین

لائبریرین
نہیں بیٹا مزا نہیں آیا، کوئی بھی شعر واضح مفہوم کی طرف اشارہ نہیں کرتا ۔ اس لیے میں صرف زبان اور عروض دیکھ کر رائے دے رہا ہوں

مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے
... جو سب سے جدا ہے
محاورے کے حساب سے
کیا ہوا ہے یہ تم کو واضح کرنا باقی ہے

زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے
... خزانوں کہنے میں کیا حرج ہے؟

نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ملا ہے
... دھوکا ہوتا ہے یا کھایا جاتا ہے

زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے
... اپنے ستم سے مراد؟

نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے
حدوں تک غالب رہنا سمجھ میں نہیں آیا
 

الف عین

لائبریرین
نہیں بیٹا مزا نہیں آیا، کوئی بھی شعر واضح مفہوم کی طرف اشارہ نہیں کرتا ۔ اس لیے میں صرف زبان اور عروض دیکھ کر رائے دے رہا ہوں

مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے
... جو سب سے جدا ہے
محاورے کے حساب سے
کیا ہوا ہے یہ تم کو واضح کرنا باقی ہے

زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے
... خزانوں کہنے میں کیا حرج ہے؟

نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ملا ہے
... دھوکا ہوتا ہے یا کھایا جاتا ہے

زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے
... اپنے ستم سے مراد؟

نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے
حدوں تک غالب رہنا سمجھ میں نہیں آیا
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک اور بات میرے محدود سے علم میں یہ ہے کہ ٹھوکر ملتی نہیں لگتی ہے
ٹھوکر اگرچہ لگتی ہے لیکن اگر کسی کو اس کے نصیب میں بہت ٹھوکریں لگیں تو وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ مجھے نصیب میں ٹھوکریں ملیں۔اس طرح کے پیرائے میں ٹھوکر ملنا شستہ زبان و محاورے سے موافق ہو سکتا ہے ۔
 

زنیرہ عقیل

محفلین
مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے
... جو سب سے جدا ہے
محاورے کے حساب سے
کیا ہوا ہے یہ تم کو واضح کرنا باقی ہے
-------------
مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
کچھ ایسا ہوا ہے جو سب سے جدا ہے


زمیں کے خزائن سے مطلب نہیں ہے
یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے
... خزانوں کہنے میں کیا حرج ہے؟
-----------
زمیں کے خزانوں سے مطلب نہیں ہے
یہ دل میرا دنیا سے اکتا چکاہے



نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ملا ہے
... دھوکا ہوتا ہے یا کھایا جاتا ہے
----------
نہ جانے سفر میرا کب ختم ہوگا
مجھے ہر قدم پر ہی دھوکا ہوا ہے




زمانے کے اپنے ستم کم نہیں تھے
کہ اک اور میرا خریدا ہوا ہے
... اپنے ستم سے مراد؟
-------------
ستم یہ زمانے کے کم تو نہیں تھے
اب اک اور میرا خریدا ہوا ہے




نظر کی حدوں تک وہ غائب ہے "گل" پر
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے
حدوں تک غالب رہنا سمجھ میں نہیں آیا
-------
وہ غائب ہے گل سے نظر کی حدوں تک
گلستان اب بھی مہکتا رہا ہے
 

یاسر شاہ

محفلین
مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے
... جو سب سے جدا ہے
محاورے کے حساب سے
کیا ہوا ہے یہ تم کو واضح کرنا باقی ہے
-------------
مرے مردہ دل میں تلاطم بپا ہے
کچھ ایسا ہوا ہے جو سب سے جدا ہے

ایسی بھی تو کوئی صورت نکل سکتی ہے :

مجھے کچھ ہوا ہے وہ جب سے جدا ہے
تلاطم سا دریائے دل میں بپا ہے

بس ایک آدھ لفظ کا اضافہ' باقی سب ہیر پھیر -
 
Top