اِس طرح کے کاموں میں اِس طرح تو ہوتا ہے۔
اب میں ہنسوں کہ نہ ہنسوں۔۔۔ہنسا چاہیئے۔۔۔پہلی بات یہ ہے کہ امریکہ میں وزیر دفاع ہوتا ہی نہیں۔ اس عہدے کا نام سیکریڑی آف ڈیفنس ہے۔
دوسری بات یہ کہ یہ وہ رابرٹ گیٹس نہیں ہے جس کی تصویر اخبار میں دی گئی ہے۔ اور جس کی کمپنی کی بنائی ہوئی چیزوں کے استعمال پر لوگ چیں بہ چیں ہو رہے ہیں۔ لوگوں کو لکھنے سے پہلے کچھ تو تحقیق کر لینی چاہیے۔
کہاں رابرٹ گیٹس سیکریٹری آف ڈیفنس، جس نے 18 دسمبر 2006 کو یہ عہدہ سنبھالا اور 5 سال 5 ماہ 2 ہفتے اور 3 دن کے بعد یکم جولائی 2011 کو Leon E. Panetta کے حق میں دستبردار ہوا اور کہاں مائیکروسافٹ کا چیئر مین رابرڈ گیٹس جس کا امریکی حکومت کے محکمہ دفاع کی پالیسیوں سے کچھ لینا دینا ہی نہیں۔
اب میں ہنسوں کہ نہ ہنسوں، ہاہاہاہاہا
متفق۔تو لوگوں کو چاہیے ناں کہ نقل اور چسپاں کرنے سے پہلے تحقیق کر لیا کریں۔ تاکہ بعد میں شرمندگی نہ اٹھانی پڑے۔
ویسے بھی سُنی سُنائی بات کو آگے بڑھانا اچھی بات نہیں ہوتی۔
ادبی سرگرمیوں سے ہمارا دور دور تک واسطہ نہیں بھئی۔۔یار کاشفی بھائی، اچھے بھلے آپ ادب اور گپ شپ والے دھاگوں میں آئے تھے، ہم جیسے کاہل آپ کی بدولت نئی نئی چیزیں پڑھ لیتے تھے.................پھر "توبہ شکنی"کر ڈالی نا آپ نے
یہ والا کام کسی اور کے لیے چھوڑ دیں ،ہمیں آپ کی ادھر زیادہ ضرورت ہے .............یوں بھی دن رات فشار خون بلند رکھنے کا کیا فائدہ............
ہم تو وہاں آپ کے منتظر رہیں گے ۔ادبی سرگرمیوں سے ہمارا دور دور تک واسطہ نہیں بھئی۔۔
ہم نے کسی اچھے کام سے توبہ نہیں کی ہے۔تو توبہ شکنی کا سوال ہی نہیں بنتا۔۔۔
ویسے یہ سب باتیں ذاتی پیغامات میں ہوجاتیں تو زیادہ بہتر تھا۔۔۔ یہ لڑی ذاتی سوال کی تو نہیں ہے۔۔۔
مفید مشورے کے لیئے شکریہ۔۔خوش رہیئے۔۔
ہم کسی کو انتظار نہیں کرواتے۔۔ہم تو وہاں آپ کے منتظر رہیں گے ۔
ہم کسی کو انتظار نہیں کرواتے۔۔
ہم تو وہاں آپ کے منتظر رہیں گے ۔
کاپی پیسٹ ۔۔بل گیٹس یعنی ولیم ہنری گیٹس کو رابرٹ کا نام کس نے دیا؟