قبر پر یا قبرستان میں جانے کے لیے کہا گیا ہے اور اس لیے کہ لوگ وہاں جائیں اور عبرت حاصل کریں۔ نہ کہ اس لیے کہ وہاں جا کر خوشی میں ڈھول بجائیں اور ناچیں۔
جی شمشاد بھائی۔
لیکن کچھ لوگ واقعی عقل سے پیدل ہوتے ہیں۔
اور لوگ اس کی پاداش میں ایک پورے مکاتب فکر کو ہی
ذمہ دار بناڈالتے ہیں۔
مثال کے طور پر علماء کہتے ہیں کہ تازیے بنانا ٹھیک نہیں۔
اور یہ صرف تبلیغی جماعت کے علماء نہیں بلکہ دعوت اسلامی کے علماء بھی کہتے ہیں۔
پھر بھی لوگ تازیے بناتے ہیں ڈھول پیتے ہیں ناچتے ہیں۔
اور پھر کہا جاتا ہے کہ فلاں مکاتب فکر میں تو ایسا ہوتا ہے۔