حسن محمود جماعتی
محفلین
مزاروں پر محبت جاودانی سن رہے تھے
کبوتر کہہ رہے تھے ہم کہانی سن رہے تھے
کبوتر کہہ رہے تھے ہم کہانی سن رہے تھے
سفر کرنا میرا شوق ہے۔ اور بالخصوص مزاروں پہ جانے کے لیے۔ میرے لئے ایک مشن کی حیثیت رکھتا ہے۔ کسی بزرگ کے بارے میں معلوم ہو جائے تو ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ ان کی بارگاہ سے ہوکر آیا جائے۔
اپنے بڑوں سے ایک بات اکثر سننے کو ملتی ہے کہ "بیٹا جب تک بلاوا نہ آئے ہم نہیں جاسکتے" یعنی صاحب مزار کا بلاوا اور اجازت۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ ابھی تک جن بھی بزرگوں کی بارگاہ میں حاضری ہوئی وہ ان کی اجازت اور بلاوے کیوجہ سے تھی اپنا کوئی کمال نہیں ہے۔
اس سلسلے میں سیلانی سفر کی تصویری جھلکیاں پیش کررہے ہیں۔ ماضی قریب میں جن جن مزارات پہ حاضری نصیب ہوئی۔
تصویر کھینچنا ایک فن ہے اور ہر فن کی طرح ہم اس سے بھی نابلد ہیں۔ بس کیمرہ اونچا کر کے بٹن داب دیتے ہیں۔ غیر موزوں کھنچی تصویر بالکل وہی کیفیت طاری کرتی ہے جو ایک وزن سے خالی شعر۔ اسے لیے پیشگی معذرت۔
تصاویر وہی پیش کی جارہی ہیں جو وہاں حاضری پر بنائی گئی ہیں۔ کوئی بھی تصویر انٹرنیٹ کی نہیں ہے۔
؎علی پور سیداں شریف
ان کی نگری میں پہلا پڑے جب قدم
بھول جائیں سبھی زندگی کے الم
پھر میں کیوں نہ کہوں یہ خدا کی قسم
فیض کا یہ خزانہ سلامت رہے
علی پور سیداں، ضلع ناروال کی تحصیل۔ ناروال، سیالکوٹ روڈ پر واقع ہے۔ ناروال سے تقریبا 18، اور سیالکوٹ سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پہ ہے۔ یہ بستی ہے سنوسئی ہند، ابوالعرب، امیر ملت، بانی پاکستان، الحاج، الحافظ، سید جماعت علی شاہ صاحب محدث علی پوری رحمۃ اللہ علیہ کی۔ 111 سال کے قریب ظاہری عمر پائی۔ ہندوستان بھر میں بالخصوص اور باقی دنیا میں تبلیغ دین فرمائی۔ تحریک پاکستان میں پیش پیش رہے۔ قائداعظم اور علامہ اقبال کے روحانی پیشوا ہیں۔ فقیر کو نسبت اس شاہ سے ہے۔بھول جائیں سبھی زندگی کے الم
پھر میں کیوں نہ کہوں یہ خدا کی قسم
فیض کا یہ خزانہ سلامت رہے
مسجد نور
صاحبزادگان
1۔ سید محمد حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
2۔ سید خادم حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
3۔ سید نور حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
پڑپوتے
سید افضل حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ (فقیر ان کے ہاتھ پہ داخل سلسلہ ہے)
سید جماعت علی شاہ لاثانی رحمۃ اللہ علیہ
یہ ایک حسین اتفاق ہے کہ تاریخ پہلے دو سید جماعت علی خطۂ علی پور سیداں سے ہیں۔ اور دونوں ہی بابا جی فقیر محمد تیراہی چوراہی رحمۃ اللہ علیہ کے فیض یافتہ ہیں۔
آخری تدوین: