مزاروں پر محبت جاودانی سن رہے تھے:::تصاویر

مزاروں پر محبت جاودانی سن رہے تھے
کبوتر کہہ رہے تھے ہم کہانی سن رہے تھے

سفر کرنا میرا شوق ہے۔ اور بالخصوص مزاروں پہ جانے کے لیے۔ میرے لئے ایک مشن کی حیثیت رکھتا ہے۔ کسی بزرگ کے بارے میں معلوم ہو جائے تو ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ ان کی بارگاہ سے ہوکر آیا جائے۔
اپنے بڑوں سے ایک بات اکثر سننے کو ملتی ہے کہ "بیٹا جب تک بلاوا نہ آئے ہم نہیں جاسکتے" یعنی صاحب مزار کا بلاوا اور اجازت۔ تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ ابھی تک جن بھی بزرگوں کی بارگاہ میں حاضری ہوئی وہ ان کی اجازت اور بلاوے کیوجہ سے تھی اپنا کوئی کمال نہیں ہے۔
اس سلسلے میں سیلانی سفر کی تصویری جھلکیاں پیش کررہے ہیں۔ ماضی قریب میں جن جن مزارات پہ حاضری نصیب ہوئی۔
تصویر کھینچنا ایک فن ہے اور ہر فن کی طرح ہم اس سے بھی نابلد ہیں۔ بس کیمرہ اونچا کر کے بٹن داب دیتے ہیں۔ غیر موزوں کھنچی تصویر بالکل وہی کیفیت طاری کرتی ہے جو ایک وزن سے خالی شعر۔ اسے لیے پیشگی معذرت۔
تصاویر وہی پیش کی جارہی ہیں جو وہاں حاضری پر بنائی گئی ہیں۔ کوئی بھی تصویر انٹرنیٹ کی نہیں ہے۔

؎علی پور سیداں شریف
ان کی نگری میں پہلا پڑے جب قدم
بھول جائیں سبھی زندگی کے الم
پھر میں کیوں نہ کہوں یہ خدا کی قسم
فیض کا یہ خزانہ سلامت رہے
علی پور سیداں، ضلع ناروال کی تحصیل۔ ناروال، سیالکوٹ روڈ پر واقع ہے۔ ناروال سے تقریبا 18، اور سیالکوٹ سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پہ ہے۔ یہ بستی ہے سنوسئی ہند، ابوالعرب، امیر ملت، بانی پاکستان، الحاج، الحافظ، سید جماعت علی شاہ صاحب محدث علی پوری رحمۃ اللہ علیہ کی۔ 111 سال کے قریب ظاہری عمر پائی۔ ہندوستان بھر میں بالخصوص اور باقی دنیا میں تبلیغ دین فرمائی۔ تحریک پاکستان میں پیش پیش رہے۔ قائداعظم اور علامہ اقبال کے روحانی پیشوا ہیں۔ فقیر کو نسبت اس شاہ سے ہے۔

39zGbN2.jpg

zYrAkEb.jpg


مسجد نور

RKhPZeJ.jpg

صاحبزادگان
1۔ سید محمد حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
2۔ سید خادم حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
3۔ سید نور حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
پڑپوتے
سید افضل حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ (فقیر ان کے ہاتھ پہ داخل سلسلہ ہے)
BYLqnBP.jpg


سید جماعت علی شاہ لاثانی رحمۃ اللہ علیہ
یہ ایک حسین اتفاق ہے کہ تاریخ پہلے دو سید جماعت علی خطۂ علی پور سیداں سے ہیں۔ اور دونوں ہی بابا جی فقیر محمد تیراہی چوراہی رحمۃ اللہ علیہ کے فیض یافتہ ہیں۔
AWuof4z.jpg
 
آخری تدوین:
؎ گولڑہ شریف (اسلام آباد)


گولڑے کی زمیں کتنی مسعود ہے ، خطۂٴ جود ہے
پیر مہر علی جس میں موجود ہے ، خطہٴ جود ہے
کیا حسیں منظرِ شانِ محمود ہے ، خطۂ جود ہے
ہر عیاں اسکا غمگوشِ محمود ہے ، خطۂ جود ہے

اوج پایا ہے برجیس و ایوان کا مرحبا مرحبا

شمعِ توحید دل میں جلا کر پیو ، دل لگا کرپیو
شاہِ بطحا کی خیرات پا کر پیو ، دل لگا کرپیو
شیخ کے آستانے پر آ کر پیو ، دل لگا کر پیو
آنکھ مہر علی سے ملا کر پیو ، دل لگا کر پیو

خود پلانے پہ ساقی ہے جیلان کا مرحبا مرحبا


پیر سید مہر علی شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ
پیر سید غلام محی الدین گیلانی رحمۃ اللہ علیہ
پیر سید غلام معین الحق گیلانی رحمۃ اللہ علیہ
پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمۃ اللہ علیہ

3OE88In.jpg
cqBdIB6.jpg


کن فیکون تاں کل دی گل اے اساں اگے پریت لگائی
توں میں حرف نشان نہ آہا جدوں دتی میم گواہی

اجے وی سانوں اوہ پئے دسدے بیلے بوٹے کاہی
مہر علی شاہ رل تاہیوں بیٹھے جداں سک دوہاں نوں آہی
 
آخری تدوین:
؎ ایچ 8 قبرستان اسلام آبادہ
اسلام آباد ہائی پہ لوک ورثہ کے الٹ جانب جہاں پاکستان کا بہت بڑا جھنڈا لگا ہے، یہ قبرستان واقع ہے۔ دوسری جانب فیض احمد فیض روڈ آپ کو قبرستان کے دروازے تک لے جائے گا۔ شفا انٹرنیشنل ہسپتال بھی اس کے قریب واقع ہے۔
کافی وسیع و عریض اور بھرپور قبرستان ہے۔ یہاں دو بار حاضری ہوئی اور دونوں بار پوچھ کر جانا پڑا۔ انتظامی اعتبار سے مملکت پاکستان کی نسبت بہت بہتر ہے۔ اسلام آباد کا یہ قبرستان بالکل اسلام آباد ہے۔ مختلف سیکٹرز، پلاٹ نمبر اور قبر نمبر دیے گئے ہیں (ہماری نالائقی ہم نوٹ نہیں کر پائے)۔ فیض احمد فیض روڈ کی جانب سے داخلے پر دروازے کے ساتھ جوش ملیح آبادی استقبال کریں گے، ان کے پیچھے مولاناصدرالدین رفاعی اور ان سے پیچھے قدرت اللہ شہاب اور عبدالمبعود جیلانی ہیں۔ اس کے بعد آپ کو گورکنوں کی امداد بلانی پڑی گی جو بہت سلیقے سے متعلقہ قبور کا راستہ بتا دیں گے یا وہاں تک چھوڑ آتے ہیں۔

الکھ نگری کے مطالعہ کے دوران ممتاز مفتی اور ان کی اہلیہ سے ملاقات کا شوق پیدا ہوا۔ ان کے پاس 2 بار حاضری نصیب ہوئی ہے۔ ایچ 8 قبرستان میں پہلی ملاقات اسی ہستی سے ہوئی تھی۔
ممتاز مفتی رحمۃ اللہ علیہ
اقبال بیگم (زوجہ ممتاز مفتی) رحمۃ اللہ علیھا

z3d6EIn.jpg

hJBsgLg.jpg



قدرت اللہ شہاب رحمۃ اللہ علیہ

09YzWQ0.jpg
A8NBFiJ.jpg


مولانا کوثر نیازی رحمۃ اللہ علیہ

TXRuOQO.jpg



مولانا صدرالدین رفاعی رحمۃ اللہ علیہ

aB2svt1.jpg

Wv5Tkud.jpg

حضرت عبدالمعبود جیلانی رحمۃ اللہ علیہ
ان کی عمر مبارک 162 سال تھی۔ آپ اعلحضرت فاضل بریلی الشاہ امام احمد رضا خاں رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد بھی ہیں۔ یہ قدرت اللہ شہاب کے سرہانے کی جانب آرام فرما ہیں۔
vwZkMLz.jpg

xVcoRjO.jpg



شبیر حسن خان جوش ملیح آبادی
فیض احمد فیض روڈ کی طرف سے آتے ہوئے قبرستان داخل ہوں تو سب سے پہلے دروازے کے ساتھ ہی جو ہستی آپ کا استقبال کرے گی وہ جوش ملیح آبادی ہیں۔ ان کی آرام گاہ کا علم نہیں تھا لیکن واپسی پر دروازے سے نکلنے سے پہلے حضرت سے سلام و دعا ہوئی۔ جس سے بڑی حیرت افزوں خوشی ہوئی کہ انجانے میں کسی جاننے والے سے ملاقات ہو گئی۔ یہ قدرت للہ شہاب، صدرالدین رفاعی اور عبد المعبود جیلانی کے قریب ہی آرام فرما ہیں۔

کام ہے میرا تغیر، نام ہے میرا شباب
میرا نعرہ انقلاب و انقلاب و انقلاب
CxzTSvZ.jpg




پروین شاکر رحمۃ اللہ علیھا
پروین شاکر صاحبہ احمد فراز صاحب کے بالکل قریب ہیں۔ درمیان میں پگڈنڈی کا فاصلہ ہے۔ قبرستان میں جناز گاہ کے بالکل ساتھ احمد فراز صاحب ہیں۔ اگر آپ مغرب کی جانب منہ کریں تو آپ کے سامنے احمد فراز اور پیچھے پروین شاکر ہوں گی۔

مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا دیں گے مجھے
لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے
BZzo4uT.jpg

F7bZKPS.jpg


sm2Q9R8.jpg



احمد فراز رحمۃ اللہ علیہ
ابھی تک کی جتنی قبور پر حاضری ہوئی ہے، ان میں فراز صاحب کی قبر کا انداز سب سے ہٹ کر دیکھا ہے۔ انہی کی طرح
میں کہ صحرائے محبت کا مسافر تھا فراز
ایک جھونکا تھا کہ خوشبو کے سفر پر نکلا
egDygl7.jpg
Va1aTI9.jpg
 
آخری تدوین:
؎ ماڈل ٹاؤن لاہور
ماڈل ٹاؤن لاہور کے لنک روڈ کے بالکل قریب، میٹرو کیش اینڈ کیری کے پچھم میں سی بلاک کا یہ قبرستان واقع ہے۔ بہت زیادہ بڑا نہیں لہذا آپ بہت زیادہ ڈھونڈنے کی خفت سے بچے رہیں گے۔ قبرستان میں داخلے کے بعد سامنے بیٹھے گورکن آپ کا استقبال کریں گے۔ ان سے ان دو احباب کا پوچھنے پر آسان راستہ بتا دیتے ہیں کہ یہ قبرستان ویسے بھی بہت بڑا نہیں۔

بابا جی اشفاق احمد رحمۃ اللہ علیہ
باباجی سے پہلی ملاقات 14 شعبان کی رات 2 بجے کے قریب ہوئی تھی۔ اس کے بعد ایک بار پھر بلاوا آیا تو حاضر خدمت ہوگئے۔ دوسری ملاقات میں گلہ کرنے لگے کہ تم ہمارے دوست فیض کے پاس نہیں گئے وہ بھی یہیں ہیں۔ سو دوسری ملاقات فیض صاحب تک لے گئی۔ محترمہ بانو قدسیہ صاحبہ ہر جمعرات فجر کے بعد یہاں حاضری دیتی ہیں۔
stHdGlg.jpg

kTdyBFh.jpg


فیض احمد فیض رحمۃ اللہ علیہ
زوجہ فیض احمد فیض رحمۃ اللہ علیھا
فیض صاحب اپنی شریک حیات کے ساتھ ماڈل ٹاؤن کے قبرستان کے ایک گوشے میں آرام فرما ہیں۔ ان سے ابھی ایک ہی بار ملاقات ہوئی ہے وہ بھی مغرب کے تھوڑا بعد۔ فیض صاحب کی آرام گاہ تک جانا تھوڑا مشکل ہوجاتا ہے کہ بہت گوشہ میں ہے اور ہماری انتظامی کارکردگیاں۔۔۔۔ بہت دکھ ہوا کہ یہاں آنے والے بھی کم ہیں اور قبرستان انتظامیہ بھی صفائی کا خاص خیال نہیں رکھتی۔ قبرستان کا یہ حصہ ایسا اجاڑ ہے ڈر کے مارے کم ہی لوگ آتے ہوں گے۔ خیر فیض صاحب سے مل کر بہت اچھا لگا۔ بھلے انسان ہیں۔ لوگ ناجانے کیوں ان سے خفا ہیں۔۔۔۔ خیر وہ اپنی شریک حیات کے ساتھ خوش ہوں گے۔

گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
E5UOaBP.jpg
gEwDz7e.jpg

XJzAwud.jpg
 
آخری تدوین:
یہ لڑی بھی دیکھئے گا۔ غالب امکان ہے کہ آپ نے یہ ویڈیو پہلے ہی دیکھ رکھی ہو گی۔
جی یاز بھائی بالکل نہ صرف دیکھ رکھی ہے بلکہ محفوظ بھی ہے۔ لیکن یہ مخصوص ہے محض فنون لطیفہ کے مشاہیر سے متعلق۔ جبکہ اپنی کوئی تخصیص نہیں ہے۔ بلکہ اولیاء کے در کی خاک حاصل کرنا مقصود ہے۔
 
؎ لاہور
یہ جو لاہور سے محبت ہے
یہ کسی اور سے محبت ہے
فیضان اولیاء، داتا کی نگری لاہور۔ یوں تو یہ شہر، بلکہ اس کا کونہ کونہ اولیاء سے بھرا پڑا ہے۔ لیکن اپنے قیام سے اب تک، صرف چند مخصوص جگہوں پر حاضری نصیب ہوئی ہے۔ اس کی ایک وجہ اپنی سستی اور کاہلی ہے اور دوسری وجہ بھی یہی ہے۔

سید ابوالحسن علی بن عثمان الجلابی الہجویری ثم لاہوری معروف بہ داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ


گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
ناقصاں را پیر کامل، کاملاں را رہنما
حضور داتا گنج بخش علی ہجویری المعروف داتا صاحب۔ جی داتا صاحب، ہمارے، آپ کے، ہم سب کے اپنے داتا صاحب۔ پاکستان میں شاید ہی کوئی ہو جو اس نام سے ناواقف ہو۔ چوتھی جماعت میں اگر ان کا پورا نام نہ پڑھا ہوتا تو یہ ہمارے لیے داتا صاحب ہی تھے۔ ہر کوئی اسی نام سے جانتا پہچانتا ہے۔ کچھ چیزیں بعض اوقات بہت پرلطف ہوجاتی ہیں جیسے، آپ ابھی کہاں پہنچے ہیں؟ داتا صاحب۔ آپ نے یہ ٹوپی کہاں سے خریدی ہے؟ داتا صاحب سے۔ آپ نے یہ کتاب کہاں سے خریدی ہے؟ داتا صاحب سے۔
گھر میں یہ معمول رہا ہے کہ جو بھی لاہور آئے وہ سب سے پہلے یہاں سلام پیش کرے اور اجازت لے۔ فقیر پر بھی حضور کی نظر کرم ہے اور ماہ میں ایک دو بار بلا لیتے ہیں۔ پاکستان میں جہاں تک مزارات پر حاضری نصیب ہوئی ہے، سب سے وسیع و عریض، صاف ستھرا، انتظامی اعتبار سے سب سے بہتر کمپلکس پایا ہے۔
MnNr0gP.jpg

3Q3z0Rm.jpg

7vZ1NGz.jpg


حضرت بابا شاہ جمال رحمۃ اللہ علیہ
اچھرہ میں حضرت کی قیام گاہ ہے اور اس پورے علاقے کی واحد جگہ جو اس بلندی پر واقع ہے۔

Tuh9Qj7.jpg

bsbTLbi.jpg
aosJAhq.jpg


حضرت مادھو لال حسین رحمۃ اللہ علیھما
یو ای ٹی لاہور سے تھوڑا آگے اور شالیمار باغ سے تھوڑا پہلے اندرون جانب کے علاقہ میں حضرات کے مزارات ہیں۔ بہت زیادہ آبادی والے تنگ گلیوں کے علاقے میں پوچھ پاچھ کے یہاں پہنچے۔
غالبا پانچویں جماعت میں میلہ چراغاں کا سبق تھا، جب پہلی بار حضرت مادھو لال حسین سے شناسائی ہوئی۔ علاوہ ازیں ٹی وی پہ لمبے بالوں، کالے اور سبز چغوں میں ملبوس ملنگوں کو ڈھول کی تھاپ پہ رقص کرتے بھی دیکھا۔ ان سے بھی بہت والہانہ عقیدت رہی ہے۔ کہ ڈھول کی تال سنتے ہی من رقص کرنے لگتا ہے۔ سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ رہی کہ مزار حاضری تک انہیں ایک شخصیت جانا۔ حاضری پہ یہ عقدہ کھلا کہ سائیں مادھو، لال حسین کے مرید اور مراد تھے۔

مائے نی میں کِنوں آکھاں درد وچھوڑے دا حال نی
دھواں دُھکھے میرے مرشد والا جاں پھولاں تے لال نی
سُولاں مار دیوانی کیتا برہوں پیا ساڈے خیال نی
دُکھاں دی روٹی، سُولاں دا سالن آہیں دا بالن بال نی
جنگل بیلے پھرے ڈھڈیندی اجے ناں پائیو لال نی
رانجھن رانجھن پھراں ڈھوڈیندی رانجھن میرے نال نی
کہے حُسین فقیر نمانا شوہ ملے تے تھیواں نہال نی
laICEmZ.jpg

Bf1yaAQ.jpg
TeSeItD.jpg

n82VR59.jpg


حضرت احمد ایاز رحمۃ اللہ علیہ
لاہور، شاہ عالم مارکیٹ میں رنگ محل چوک کے نکر میں ایک چھوٹی مسجد، جامع مسجد ایاز میں حضرت آرام فرما ہیں۔

ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود ایاز
نہ کوئي بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز
QxieaH1.jpg


La4kp2A.jpg
 
آخری تدوین:
؎لاہور
حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ
فیروز پور روڈ کی جانب سے اگر میانی صاحب قبرستان کی طرف داخل ہوں تو سب سے پہلا کوئي بڑا مزار یہی ہے۔ گوکہ میانی صاحب میں ایک جہان آباد ہے اور مشاہیر بھرپور ہیں لیکن اس کے لیے ایک پورا دن خاص کرکے جانا پڑتا ہے۔ ہم چونکہ نیتا واصف سے ملنے گئے لہذا یہیں حاضری دی۔

مرا نام واصفِ ؔ باصفا ، مرا پیر سیدِ مرتضیٰ ؑ
مرا وِرد احمدِ مجتبیٰ ؐ ، میں سدا بہار کی بات ہوں

HwJbpj6.jpg
zYUJqUt.jpg
5InxkZY.jpg
 
آخری تدوین:
؎لاہور

حکیم الامت، علامہ، ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ قلندر لاہوری

خوش آ گئی ہے جہاں کو قلندری میری
وگرنہ شعر مرا کیا ہے، شاعری کیا ہے

460P2zJ.jpg


سید طاہر علاؤالدین الگیلانی البغدادی رحمۃ اللہ علیہ
ٹاؤن شپ لاہور، کالج روڈ، ریاض چوک کے پاس بغداد ٹاؤن، جامع مسجد منہاج القرآن کے احاطے میں حضور آرام فرما ہیں۔

Nyz390f.jpg

87kwoRH.jpg


قطب الدین ایبک رحمۃ اللہ علیہ
انار کلی بازار کے بیچ و بیچ، وقت کا حاکم، مجاہد اور بادشاہ، انتہائی خاموشی سے آرام فرما ہیں۔ مزار کے احاطے میں عموما لوگ لیٹے آرام کر رہے ہوں گے یا گپ شب کے لیے بیٹھے پائے جاتے ہیں۔ مزار کے جانب انتظامیہ سمیت شاید ہی کسی کی توجہ جاتی ہو۔

zmg8c8c.jpg

xftU1j4.jpg



نور الدین سلیم جہانگیر رحمۃ اللہ علیہ
مغل بادشاہ اکبر کے صاحبزادے، اپنے معاشقۂ انارکلی کیوجہ سے شہرت پانے والے نورالدین سلیم جہانگیر، شاہدرہ باغ کے ریلوے سٹیشن کے ساتھ ہی دونوں میاں بیوی اور شاہ جہاں کے سسر اور ممتاز کے والد آصف جاہ آرام فرما ہیں۔ دائیں جانب نور جہاں اپنی بیٹی کے ساتھ اور بائیں جہانگیر اپنے مقبرہ میں آرام فرما ہیں۔ نور جہاں کا مقبرہ مکمل طور پر تباہ حالت میں اور اس کا باغ شدید طور پر اجاڑ ہے۔ جہاں دن بھر بچے کرکٹ کھیلتے ہیں۔ نور جہاں کا یہ شعر اس کی قبر کے ساتھ کندہ ہے۔۔۔۔۔۔
بر مزار ما غریبان نی چراغی نی گلی
‌نی پر پ۔۔روانه سوزد نی سرای۔۔۔۔د بلبلی

wTh8RoG.jpg
1VYJM4z.jpg


6z3G08Z.jpg


حضرت سید محمد اسحاق گازرونی الحسینی المعروف سید میراں بادشاہ رحمۃ اللہ علیہ
دہلی گیٹ سے اندر، تاریخی جامع مسجد وزیر خان کے صحن میں، ایک تہہ خانے میں آرام فرما ہیں۔

LP4sSSz.jpg

W7SZRY9.jpg
 
آخری تدوین:

قیصرانی

لائبریرین
اگر ممکن ہو تو ان قبروں کا مقام اس طرح بتائیں کہ اجنبی بندہ بھی پہنچ سکے۔ قبرستان بہت بڑے ہوتے ہیں اور ان میں رہنمائی کا نظام نہ ہونے کے برابر
 

ان کہی

محفلین
؎ لاہور
یہ جو لاہور سے محبت ہے
یہ کسی اور سے محبت ہے
فیضان اولیاء، داتا کی نگری لاہور۔ یوں تو یہ شہر، بلکہ اس کا کونہ کونہ اولیاء سے بھرا پڑا ہے۔ لیکن اپنے قیام سے اب تک، صرف چند مخصوص جگہوں پر حاضری نصیب ہوئی ہے۔ اس کی ایک وجہ اپنی سستی اور کاہلی ہے اور دوسری وجہ بھی یہی ہے۔

سید ابوالحسن علی بن عثمان الجلابی الہجویری ثم لاہوری معروف بہ داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ


گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
ناقصاں را پیر کامل، کاملاں را رہنما
حضور داتا گنج بخش علی ہجویری المعروف داتا صاحب۔ جی داتا صاحب، ہمارے، آپ کے، ہم سب کے اپنے داتا صاحب۔ پاکستان میں شاید ہی کوئی ہو جو اس نام سے ناواقف ہو۔ چوتھی جماعت میں اگر ان کا پورا نام نہ پڑھا ہوتا تو یہ ہمارے لیے داتا صاحب ہی تھے۔ ہر کوئی اسی نام سے جانتا پہچانتا ہے۔ کچھ چیزیں بعض اوقات بہت پرلطف ہوجاتی ہیں جیسے، آپ ابھی کہاں پہنچے ہیں؟ داتا صاحب۔ آپ نے یہ ٹوپی کہاں سے خریدی ہے؟ داتا صاحب سے۔ آپ نے یہ کتاب کہاں سے خریدی ہے؟ داتا صاحب سے۔
گھر میں یہ معمول رہا ہے کہ جو بھی لاہور آئے وہ سب سے پہلے یہاں سلام پیش کرے اور اجازت لے۔ فقیر پر بھی حضور کی نظر کرم ہے اور ماہ میں ایک دو بار بلا لیتے ہیں۔ پاکستان میں جہاں تک مزارات پر حاضری نصیب ہوئی ہے، سب سے وسیع و عریض، صاف ستھرا، انتظامی اعتبار سے سب سے بہتر کمپلکس پایا ہے۔
MnNr0gP.jpg

3Q3z0Rm.jpg

7vZ1NGz.jpg
گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
ناقصاں را پیر کامل، کاملاں را رہنما۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
 
اگر ممکن ہو تو ان قبروں کا مقام اس طرح بتائیں کہ اجنبی بندہ بھی پہنچ سکے۔ قبرستان بہت بڑے ہوتے ہیں اور ان میں رہنمائی کا نظام نہ ہونے کے برابر
قبلہ درست فرمایا لیکن فقیر کی معلومات کم ہیں۔ ایچ 8 بہت بڑا قبرستان ہے اور وہاں پوچھے بغیر چارہ نہیں ہے، اسلام آباد کی طرح اس میں گھمن گھیریاں ہیں لیکن گورکن قبور تک بہتر رہنمائي کر دیتے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن لاہور بہت بڑا نہیں اور وہاں بھی داخلے کے ساتھ ہیں نام لینے پر گورکن متعلقہ قبور تک چھوڑ آتے ہیں۔
 
Top