چاند بابو
محفلین
اور آج ہفتے ہے اور کافی زیادہ ڈاک موصول ہوئی لگتا ہے سب نے چھٹی کے دن ہی دل کے پھپھولے پھوڑے ہیں
یہ کس کا خط ہے م م م ہاں یہ لکھا ہے پپو نے
پپو نے؟(پپو کو کب سے لکھنا آگیا) پپو لکھتے ہیں کہ ان کا بھی وڈا دل کرتا ہے کہ وہ بھی انگریزی کپڑے پہن کر کسی میم صاحب کے ساتھ گھومیں پھریں ویسے ہی جیسے فلموں میں ہیروں گھومتے ہیں اور اس کے ساتھ گٹ پٹ گٹ پٹ باتیں کریں۔
لیکن ان کی اس خؤاہش کی راہ میں اماں کی بھانجی چھیمو حائل ہے جس کا تعلق افریقہ کے کسی خطے سے بتایا ہے پپو نے اور دوسرے یہ کہ ان کے بڑے سے پنڈ میں کوئی بھی ایسی نہیں جو گٹ پٹ گٹ پٹ کرے سب مرن جوگے سے بات شروع کر کے وے تیری اپنی ماں بہن نہین ہیں بتاتی ہوں چاچے سیدے(پپو کے والد بزرگوار) کو پر ختم کرتی ہیں۔
اب پپو اپنے دل کا کیا کریں؟؟؟؟؟۔
پپو ہم نے بڑے غور سے آپ کا مسئلہ پڑھا اور آپ کی خواہش کی گہرائی کو بھی ناپ لیا ہے
اس کا ایک حل پارلر ہو سکتا ہے چھیمو کو وہاں کے 3-2 چکر لگوالیں
گٹ پٹ گٹ پٹ اگر کرنے والی مل بھی جائے تو آپ کیسے اس کے دل و خیالات تک رسائی حاصل کریں گے؟
شہر کی پریاں صرف دور سے ہی پریاں لگتی ہیں پپو بھائی ویسے بھی چاچے سیدو کے جوتوں کو ذہن میں رکھیں پھر کوئی فیصلہ کریں ۔
البتہ خواب آپ اب بھی نرگس کے دیکھنا چاہیں یا صائمہ کے اس پر کوئی پابندی نہیں۔
ہائے پپو یہ کیا میں تو آپ کو بہت شریف قسم کا آدمی سمجھتا تھا لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ابھی بھابھی کو بتاتا ہوں پھر وہ خبر لیں گیں آپ کی اور حل بھی وہی بتائیں گیں۔demsel کا حل بھی کریں گی کوئی جو سیدھے سادھے بندوں کو ایسے مشورے دیتی ہے۔