مسجد نبوی (ص)

اسے کیسے اینفورس کرتے ہیں؟
شاید کوئی طریقہ واضح کیا گیا ہو۔
میں نے دیکھا ہے کہ دونوں شہروں میں داخلے کی تمام شاہراؤں پر ایک مقررہ فاصلے سے پہلے 'طریق کفار' یا 'طریق غیر مسلمین' لکھا نظر آتا ہے۔ اس بورڈ کا بیک گراؤنڈ سرخ ہوتا ہے۔ اور ایک سڑک الگ ہوتی بھی نظر آتی ہے۔ جیسے عموماً ہمارےے ہاں شہروں کے بائی پاس ہوتے ہیں۔ ویسے کمپنیاں بھی اپنے غیر مسلم ملازمین کو ان دونوں شہروں میں نہیں بھیجتی۔
شاید کسی کو اس کو نافذ کرنے کاصحیح طریقہ معلوم ہو۔
ii3.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
ویسے 1979 میں فرانسیسی کمانڈوز مکہ مکرمہ اور حرمین میں داخل ہوئے تھے۔ لیکن اس خبر کی صداقت مشکوک ہے۔
انگریزی ویکیپیڈیا کے مطابق انہیں رسمی تقریب میں مسلمان کیا گیا تھا تاکہ یہ آپریشن سرانجام دیا جا سکے :)
متعلقہ پیراگراف یہ ہے:
A team of three French commandos from the Groupe d’Intervention de la Gendarmerie Nationale (GIGN) arrived in Mecca. Because of the prohibition against non-Muslims entering the holy city, they converted to Islam in a brief, formal ceremony. The commandos pumped gas into the underground chambers, but perhaps because the rooms were so bafflingly interconnected, the gas failed and the resistance continued. With casualties climbing, Saudi forces drilled holes into the courtyard and dropped grenades into the rooms below, indiscriminately killing many hostages but driving the remaining rebels into more open areas where they could be picked off by sharpshooters. More than two weeks after the assault began, the surviving rebels finally surrendered​
 
انگریزی ویکیپیڈیا کے مطابق انہیں رسمی تقریب میں مسلمان کیا گیا تھا تاکہ یہ آپریشن سرانجام دیا جا سکے :)
متعلقہ پیراگراف یہ ہے:
A team of three French commandos from the Groupe d’Intervention de la Gendarmerie Nationale (GIGN) arrived in Mecca. Because of the prohibition against non-Muslims entering the holy city, they converted to Islam in a brief, formal ceremony. The commandos pumped gas into the underground chambers, but perhaps because the rooms were so bafflingly interconnected, the gas failed and the resistance continued. With casualties climbing, Saudi forces drilled holes into the courtyard and dropped grenades into the rooms below, indiscriminately killing many hostages but driving the remaining rebels into more open areas where they could be picked off by sharpshooters. More than two weeks after the assault began, the surviving rebels finally surrendered​
مشکوک اس لیے کہا تھا، کہ اس کہانی کا ایک رخ اور بھی ہے کہ فرانسییسی تھے ہی نہیں ، وہاں پاکستانی کمانڈوز گئے تھے
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ تین کمانڈو تھے فرانسیسی۔ ان کی ناکامی کے بعد پاکستانی سپیشل سروسز گروپ بھیجا گیا تھا :)
مجھے اس بات پر شک اسی لیے ہے کہ 400 سے 500 دہشتگردوں کے مقابلے کے لیے صرف 3 کمانڈوز، اور وہ بھی غیر مسلم بھیجیں جائیں۔
شاید وہ سعودی فورسز کے ساتھ مل کر آپریشن کر رہے ہوں۔
 
Top