مسلم لیگ (ن) کا آرمی ایکٹ پر غیر مشروط حمایت کا فیصلہ

محمد وارث

لائبریرین
آرمی چیف کو عزت دو!
نون لیگ نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ اس کے لیڈران "تن آسان" ہیں۔ "ڈکٹیشن نہیں لونگا" سے "ووٹ کو عزت دو" تک، تین بار اس پارٹی نے بھولے بھالے لوگوں کو اپنے پیچھے لگا کر بیچ راستے میں بے یار و مدد گار چھوڑا ہے۔

پی ٹی آئی کے ووٹرز اگر پی ٹی آئی کو ووٹ دے کر منہ چھپا رہے ہیں تو یہی کام آج کل نون لیگ کے اسپورٹرز کر رہے ہیں اور اس میں بڑے بڑے جغاردی نام ہیں!
 
خدا کا خوف کریں، ہر شریف آدمی سویلین بالا دستی ہی کا خواب دیکھتا ہے یا یہی کچھ چاہتا ہے۔ صحافی بھی سیاستدان ہی ہیں ایک قسم کے ان کے چھوڑ دیں انہی کے ساتھ۔
آپ اور ہم انہی سولین بالادستی کے خواب دیکھنے والوں میں سے ہیں جنہیں آج افسوس ہورہا ہے اور اس کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ اسی بحث میں وہ حضرات بھی ہیں جو سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کے حامی ہیں ان کا خوش ہونا تو بنتا ہے کہ آج ان کا اقتدار مکمل ہوگیا۔ ان کے طنزیہ جملوں پر ناراض نہ ہوں بلکہ انہیں جمہوریت کی مکمل تباہی پر جشن منا لینے دیجیے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
آپ اور ہم انہی سولین بالادستی کے خواب دیکھنے والوں میں سے ہیں جنہیں آج افسوس ہورہا ہے اور اس کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ اسی بحث میں وہ حضرات بھی ہیں جو سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کے حامی ہیں ان کا خوش ہونا تو بنتا ہے کہ آج ان کا اقتدار مکمل ہوگیا۔ ان کے طنزیہ جملوں پر ناراض نہ ہوں بلکہ انہیں جمہوریت کی مکمل تباہی پر جشن منا لینے دیجیے۔
افسوس تو مجھے بہت ہو رہا ہے خلیل صاحب، لیکن دکھ ذرا کم کم سا ہے کیونکہ میں اس بار "ووٹ کو عزت دو" کی کشتی میں سوار نہیں تھا، میں یہ صدمے نون لیگ کے ہاتھوں پہلے جھیل چکا ہوں۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
"ووٹ کو عزت دو" کی تدفین ہو گئی، جاسم محمد صاحب کو مبارک ہو۔ :)
فوجی حکومتوں میں پارلیمان کی حیثیت ربڑ سٹمپ سے زیادہ نہیں ہوتی۔ یہ تو نوشتہ دیوار تھا۔ مجھے زیادہ حیرت عدلیہ پر ہوئی جس نے یہ بلاوجہ کا تنازعہ کھڑا کیا۔ :)

قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے

قومی اسمبلی میں مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سروسز ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں چیئرمین دفاعی کمیٹی امجد علی خان نےآرمی ایکٹ ترمیمی بل پرکمیٹی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

اسپیکر کی ہدایت پر وزیر دفاع پرویز خٹک نے آرمی ایکٹ،ائیرفورس ایکٹ اورنیوی آرڈیننس میں ترامیم کی علیحدہ علیحدہ تحاریک پیش کیں۔ اجلاس میں فوجی سربراہان کے بارے میں قانون سازی کی علیحدہ علیحدہ منظوری دی۔

بل کی منظوری میں تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق) اور بی اے پی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے بھی حصہ لیا جب کہ جےیوآئی (ف)، جماعت اسلامی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے ارکان نے بل کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔

پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس

قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔

تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان نے کی، پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس نے پیپلز پارٹی کی تمام ترامیم مسترد کردیں۔

سپریم کورٹ نے 26 نومبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی 3 سال کی توسیع معطل کردی تھی۔ 28 نومبر کو عدالت عظمیٰ نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو 6 ماہ کی مشروط توسیع دیتے ہوئے پارلیمنٹ کو 6 ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔
 
افسوس تو مجھے بہت ہو رہا ہے خلیل صاحب، لیکن دکھ ذرا کم کم سا ہے کیونکہ میں اس بار "ووٹ کو عزت دو" کی کشتی میں سوار نہیں تھا، میں یہ صدمے نون لیگ کے ہاتھوں پہلے جھیل چکا ہوں۔ :)
یعنی آپ ، ( اور ہم بھی) اس خاموش اکثریت میں ہیں جنہیں پارٹیوں سے زیادہ جمہوریت کا پنپنا عزیز ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
فوجی حکومتوں میں پارلیمان کی حیثیت ربڑ سٹمپ سے زیادہ نہیں ہوتی۔ یہ تو نوشتہ دیوار تھا۔ مجھے زیادہ حیرت عدلیہ پر ہوئی جس نے یہ بلاوجہ کا تنازعہ کھڑا کیا۔ :)
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ نون لیگ جو پچھلے ہفتے ایک سے اتنی ذلت سہہ رہی ہے تو انہوں نے بدلے میں کیا وصول کیا ہے؟ 'لو دو' کے بغیر تو پاکستان میں، اللہ کے حکم سے، ایک پتہ بھی نہیں ہلتا۔ یہ بلی بھی جلد ہی نمودار ہو جائے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسی بحث میں وہ حضرات بھی ہیں جو سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کے حامی ہیں ان کا خوش ہونا تو بنتا ہے کہ آج ان کا اقتدار مکمل ہوگیا۔ ان کے طنزیہ جملوں پر ناراض نہ ہوں بلکہ انہیں جمہوریت کی مکمل تباہی پر جشن منا لینے دیجیے۔
ہم عمران خان کے حامی 1996 سے ہیں جب انہوں نے بالکل نچلی سطح یعنی گلی محلے سے تحریک انصاف بنائی تھی۔ بعد میں گزرتے وقت کے ساتھ جب جمہوریت کے نام پر ن لیگ اور پی پی پی نے ملک میں تباہی پھیری تو تب کہیں جا کر عوام اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان کی طرف متوجہ ہوئی۔ اس لئے عمران خان کو سلیکٹ خود سابقہ حکومتوں کے کرتوتوں نے کروایا ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ نون لیگ جو پچھلے ہفتے ایک سے اتنی ذلت سہہ رہی ہے تو انہوں نے بدلے میں کیا وصول کیا ہے؟ 'لو دو' کے بغیر تو پاکستان میں، اللہ کے حکم سے، ایک پتہ بھی نہیں ہلتا۔ یہ بلی بھی جلد ہی نمودار ہو جائے گی۔
آپ کے سیالکوٹ کے جو ہے جو ہے کے مطابق اس ووٹ کے بدلہ میں ن لیگ نے کیا پایا، اس کا جواب شہباز شریف وطن واپس آ کر دیں گے۔ سمجھ تو تسی گئے ہو گے! ;)
 

جاسم محمد

محفلین
آپ اور ہم انہی سولین بالادستی کے خواب دیکھنے والوں میں سے ہیں جنہیں آج افسوس ہورہا ہے
صرف تین "غدار" جماعتوں نے سلیکٹر کی بالا دستی کو قبول نہیں کیا۔ جس ملک میں پارلیمان کی بڑی اکثریت کا یہ حال ہو وہاں سویلین بالا دستی کا خواب دیکھنا بھی گناہ ہے۔
ENqXwDxXkAEYeNR.jpg

 

جاسم محمد

محفلین
یقینی طور پر قبلہ۔ پارٹیوں کی حالت آپ نے (ایک بار پھر) دیکھ ہی لی ہے۔
ن لیگ اور پی پی پی الزام لگاتی تھی کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دلوانے کیلئے عمران خان کو سلیکٹ کرکے حکومت دی گئی ہے۔ آج دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے بغیر کسی شور شرابہ کے متفقہ طور پر جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن منظور کر دی ہے۔ یوں عدالتی حکم اور قانونی ترامیم کے بعد ۷۲ سالوں میں یہ ملک کی پہلی جائز ایکسٹینشن ہوگی۔ خان کو سیاست نہیں آتی :)
 

فرقان احمد

محفلین
ن لیگ اور پی پی پی الزام لگاتی تھی کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دلوانے کیلئے عمران خان کو سلیکٹ کرکے حکومت دی گئی ہے۔ آج دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے بغیر کسی شور شرابہ کے متفقہ طور پر جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن منظور کر دی ہے۔ یوں عدالتی حکم اور قانونی ترامیم کے بعد ۷۲ سالوں میں یہ ملک کی پہلی جائز ایکسٹینشن ہوگی۔ خان کو سیاست نہیں آتی :)
این آر او ہو چکا ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شبہ نہیں۔ اب اگر خان صاحب چوں چراں کریں گے تو انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ بی بی کے سوا، یہاں اب کسی کو سیاست نہیں آتی۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
این آر او ہو چکا ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شبہ نہیں۔ اب اگر خان صاحب چوں چراں کریں گے تو انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ بی بی کے سوا، یہاں اب کسی کو سیاست نہیں آتی۔ :)
یہ والا این آر او جنرل باجوہ نے اپوزیشن جماعتوں کے کیسز ختم کروا کر دینا تھا۔ اب حالت یہ ہے کہ کرپشن، منی لانڈرنگ کے کیسز تو اپنی جگہ جوں کے توں موجود ہیں۔ البتہ خود اپوزیشن جماعتیں مل کر جنرل باجوہ کو این آر او دے رہے ہیں۔ خان کو سیاست نہیں آتی :)
 

فرقان احمد

محفلین
یہ والا این آر او جنرل باجوہ نے اپوزیشن جماعتوں کے کیسز ختم کروا کر دینا تھا۔ اب حالت یہ ہے کہ کرپشن، منی لانڈرنگ کے کیسز تو اپنی جگہ جوں کے توں موجود ہیں۔ البتہ خود اپوزیشن جماعتیں مل کر جنرل باجوہ کو این آر او دے رہے ہیں۔ خان کو سیاست نہیں آتی :)
خان صاحب کا اس سارے معاملے سے کچھ زیادہ تعلق نہیں۔ :)
 
Top