جاسم محمد
محفلین
آرمی چیف کو عزت دو!خدا کا خوف کریں، ہر شریف آدمی سویلین بالا دستی ہی کا خواب دیکھتا ہے یا یہی کچھ چاہتا ہے۔ صحافی بھی سیاستدان ہی ہیں ایک قسم کے ان کے چھوڑ دیں انہی کے ساتھ۔
آرمی چیف کو عزت دو!خدا کا خوف کریں، ہر شریف آدمی سویلین بالا دستی ہی کا خواب دیکھتا ہے یا یہی کچھ چاہتا ہے۔ صحافی بھی سیاستدان ہی ہیں ایک قسم کے ان کے چھوڑ دیں انہی کے ساتھ۔
نون لیگ نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ اس کے لیڈران "تن آسان" ہیں۔ "ڈکٹیشن نہیں لونگا" سے "ووٹ کو عزت دو" تک، تین بار اس پارٹی نے بھولے بھالے لوگوں کو اپنے پیچھے لگا کر بیچ راستے میں بے یار و مدد گار چھوڑا ہے۔آرمی چیف کو عزت دو!
آپ اور ہم انہی سولین بالادستی کے خواب دیکھنے والوں میں سے ہیں جنہیں آج افسوس ہورہا ہے اور اس کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ اسی بحث میں وہ حضرات بھی ہیں جو سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کے حامی ہیں ان کا خوش ہونا تو بنتا ہے کہ آج ان کا اقتدار مکمل ہوگیا۔ ان کے طنزیہ جملوں پر ناراض نہ ہوں بلکہ انہیں جمہوریت کی مکمل تباہی پر جشن منا لینے دیجیے۔خدا کا خوف کریں، ہر شریف آدمی سویلین بالا دستی ہی کا خواب دیکھتا ہے یا یہی کچھ چاہتا ہے۔ صحافی بھی سیاستدان ہی ہیں ایک قسم کے ان کے چھوڑ دیں انہی کے ساتھ۔
افسوس تو مجھے بہت ہو رہا ہے خلیل صاحب، لیکن دکھ ذرا کم کم سا ہے کیونکہ میں اس بار "ووٹ کو عزت دو" کی کشتی میں سوار نہیں تھا، میں یہ صدمے نون لیگ کے ہاتھوں پہلے جھیل چکا ہوں۔آپ اور ہم انہی سولین بالادستی کے خواب دیکھنے والوں میں سے ہیں جنہیں آج افسوس ہورہا ہے اور اس کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ اسی بحث میں وہ حضرات بھی ہیں جو سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کے حامی ہیں ان کا خوش ہونا تو بنتا ہے کہ آج ان کا اقتدار مکمل ہوگیا۔ ان کے طنزیہ جملوں پر ناراض نہ ہوں بلکہ انہیں جمہوریت کی مکمل تباہی پر جشن منا لینے دیجیے۔
فوجی حکومتوں میں پارلیمان کی حیثیت ربڑ سٹمپ سے زیادہ نہیں ہوتی۔ یہ تو نوشتہ دیوار تھا۔ مجھے زیادہ حیرت عدلیہ پر ہوئی جس نے یہ بلاوجہ کا تنازعہ کھڑا کیا۔"ووٹ کو عزت دو" کی تدفین ہو گئی، جاسم محمد صاحب کو مبارک ہو۔
یعنی آپ ، ( اور ہم بھی) اس خاموش اکثریت میں ہیں جنہیں پارٹیوں سے زیادہ جمہوریت کا پنپنا عزیز ہے۔افسوس تو مجھے بہت ہو رہا ہے خلیل صاحب، لیکن دکھ ذرا کم کم سا ہے کیونکہ میں اس بار "ووٹ کو عزت دو" کی کشتی میں سوار نہیں تھا، میں یہ صدمے نون لیگ کے ہاتھوں پہلے جھیل چکا ہوں۔
یقینی طور پر قبلہ۔ پارٹیوں کی حالت آپ نے (ایک بار پھر) دیکھ ہی لی ہے۔یعنی آپ ، ( اور ہم بھی) اس خاموش اکثریت میں ہیں جنہیں پارٹیوں سے زیادہ جمہوریت کا پنپنا عزیز ہے۔
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ نون لیگ جو پچھلے ہفتے ایک سے اتنی ذلت سہہ رہی ہے تو انہوں نے بدلے میں کیا وصول کیا ہے؟ 'لو دو' کے بغیر تو پاکستان میں، اللہ کے حکم سے، ایک پتہ بھی نہیں ہلتا۔ یہ بلی بھی جلد ہی نمودار ہو جائے گی۔فوجی حکومتوں میں پارلیمان کی حیثیت ربڑ سٹمپ سے زیادہ نہیں ہوتی۔ یہ تو نوشتہ دیوار تھا۔ مجھے زیادہ حیرت عدلیہ پر ہوئی جس نے یہ بلاوجہ کا تنازعہ کھڑا کیا۔
ہم عمران خان کے حامی 1996 سے ہیں جب انہوں نے بالکل نچلی سطح یعنی گلی محلے سے تحریک انصاف بنائی تھی۔ بعد میں گزرتے وقت کے ساتھ جب جمہوریت کے نام پر ن لیگ اور پی پی پی نے ملک میں تباہی پھیری تو تب کہیں جا کر عوام اور اسٹیبلشمنٹ عمران خان کی طرف متوجہ ہوئی۔ اس لئے عمران خان کو سلیکٹ خود سابقہ حکومتوں کے کرتوتوں نے کروایا ہے۔اسی بحث میں وہ حضرات بھی ہیں جو سیلیکٹرز اور سیلیکٹڈ کے حامی ہیں ان کا خوش ہونا تو بنتا ہے کہ آج ان کا اقتدار مکمل ہوگیا۔ ان کے طنزیہ جملوں پر ناراض نہ ہوں بلکہ انہیں جمہوریت کی مکمل تباہی پر جشن منا لینے دیجیے۔
آپ کے سیالکوٹ کے جو ہے جو ہے کے مطابق اس ووٹ کے بدلہ میں ن لیگ نے کیا پایا، اس کا جواب شہباز شریف وطن واپس آ کر دیں گے۔ سمجھ تو تسی گئے ہو گے!اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ نون لیگ جو پچھلے ہفتے ایک سے اتنی ذلت سہہ رہی ہے تو انہوں نے بدلے میں کیا وصول کیا ہے؟ 'لو دو' کے بغیر تو پاکستان میں، اللہ کے حکم سے، ایک پتہ بھی نہیں ہلتا۔ یہ بلی بھی جلد ہی نمودار ہو جائے گی۔
یقینی طور پر قبلہ۔ پارٹیوں کی حالت آپ نے (ایک بار پھر) دیکھ ہی لی ہے۔
یعنی آپ ، ( اور ہم بھی) اس خاموش اکثریت میں ہیں جنہیں پارٹیوں سے زیادہ جمہوریت کا پنپنا عزیز ہے۔
صرف تین "غدار" جماعتوں نے سلیکٹر کی بالا دستی کو قبول نہیں کیا۔ جس ملک میں پارلیمان کی بڑی اکثریت کا یہ حال ہو وہاں سویلین بالا دستی کا خواب دیکھنا بھی گناہ ہے۔آپ اور ہم انہی سولین بالادستی کے خواب دیکھنے والوں میں سے ہیں جنہیں آج افسوس ہورہا ہے
ن لیگ اور پی پی پی الزام لگاتی تھی کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دلوانے کیلئے عمران خان کو سلیکٹ کرکے حکومت دی گئی ہے۔ آج دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے بغیر کسی شور شرابہ کے متفقہ طور پر جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن منظور کر دی ہے۔ یوں عدالتی حکم اور قانونی ترامیم کے بعد ۷۲ سالوں میں یہ ملک کی پہلی جائز ایکسٹینشن ہوگی۔ خان کو سیاست نہیں آتییقینی طور پر قبلہ۔ پارٹیوں کی حالت آپ نے (ایک بار پھر) دیکھ ہی لی ہے۔
این آر او ہو چکا ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شبہ نہیں۔ اب اگر خان صاحب چوں چراں کریں گے تو انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ بی بی کے سوا، یہاں اب کسی کو سیاست نہیں آتی۔ن لیگ اور پی پی پی الزام لگاتی تھی کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دلوانے کیلئے عمران خان کو سلیکٹ کرکے حکومت دی گئی ہے۔ آج دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے بغیر کسی شور شرابہ کے متفقہ طور پر جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن منظور کر دی ہے۔ یوں عدالتی حکم اور قانونی ترامیم کے بعد ۷۲ سالوں میں یہ ملک کی پہلی جائز ایکسٹینشن ہوگی۔ خان کو سیاست نہیں آتی
یہ والا این آر او جنرل باجوہ نے اپوزیشن جماعتوں کے کیسز ختم کروا کر دینا تھا۔ اب حالت یہ ہے کہ کرپشن، منی لانڈرنگ کے کیسز تو اپنی جگہ جوں کے توں موجود ہیں۔ البتہ خود اپوزیشن جماعتیں مل کر جنرل باجوہ کو این آر او دے رہے ہیں۔ خان کو سیاست نہیں آتیاین آر او ہو چکا ہے۔ ہمیں اس میں کوئی شبہ نہیں۔ اب اگر خان صاحب چوں چراں کریں گے تو انہیں فارغ کر دیا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ بی بی کے سوا، یہاں اب کسی کو سیاست نہیں آتی۔
خان صاحب کا اس سارے معاملے سے کچھ زیادہ تعلق نہیں۔یہ والا این آر او جنرل باجوہ نے اپوزیشن جماعتوں کے کیسز ختم کروا کر دینا تھا۔ اب حالت یہ ہے کہ کرپشن، منی لانڈرنگ کے کیسز تو اپنی جگہ جوں کے توں موجود ہیں۔ البتہ خود اپوزیشن جماعتیں مل کر جنرل باجوہ کو این آر او دے رہے ہیں۔ خان کو سیاست نہیں آتی