مقدس
لائبریرین
سانحے وہ تھے کہ پتھرا گئیں آنکھیں میری
زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھر کر دے
صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے
از احمد فراز
سانحے وہ تھے کہ پتھرا گئیں آنکھیں میری
زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھر کر دے
صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے
از احمد فراز
تھینک یو بھیاکیسی پیاری سی مسکُراہٹ ہے
یہ ترے درد کا مداوا ہے
خدا کرے آپ سدا مسکراتی رہیں کہ بیٹیوں اور بہنوں کی مسکراہٹوں سے ہی جہاں میں رنگ کھلتے ہیں۔تھینک یو بھیا
آمینخدا کرے آپ سدا مسکراتی رہیں کہ بیٹیوں اور بہنوں کی مسکراہٹوں سے ہی جہاں میں رنگ کھلتے ہیں۔
جزاک اللہ بھائیاللہ ہم سب کے والدین کو اور تمام احباب کو جو اللہ کو پیارے ہوچکے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ ہمیں ان کے درجات بڑھنے کا ذریعہ بناے اور ہم سب کو قیامت کے دن حوض کوثر سے حضورپاک (ص) کے ہاتھوں سے پانی پینا نصیب فرمائے۔ حضور پاک (ص) کی شفاعت نصیب فرمائے
خبردار گڑیا رونا نہیں ہے۔ پریاں روتی نہیں ہیں، اگر وہ رونے لگ جائیں تو پھر خوشیاں کون بانٹے گا؟میں کوشش کر رہی ہوں کہ نہ روؤں میرے پاس کافی لوگ بیٹھے ہیں لیکن۔۔
اس موقع پر تسلی کے الفاظ بلکل سمجھ نہیں آتے
روتے نہیں چندا رانی۔۔۔ دیکھو میں بھی نہیں رو رہی اب تومیں کوشش کر رہی ہوں کہ نہ روؤں میرے پاس کافی لوگ بیٹھے ہیں لیکن۔۔
جزاک اللہ بھیا۔۔۔ آمینجب بھى ايسى تحرير پڑھتا هوں يا سنتا هوں كيسى كے والدين كے بارئے ميں كه وه اس دنيا ميں نهيں رهے تو اس سوچ میں پڑھ جاتا ہوں کے کیسی حالت ہو گی اُن کی اُن پر تو قیامت کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہوں گے ۔ اور کن الفاظ میں ان کو تسلی دوں ۔ اور بھی بہت کچھ جن کو شاید لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا ۔ اور فوراً اپنے والدين كا خيال بھی آ جاتا هے اور یہ سوچتا هوںکہ كيا بنے گا ميرا اور وه كيسى قيامت خيز گڑھى هو گى جب ان ميں سے کوئی جدا هو گيا ۔ دوسروں کو ہم بڑی آسانی سے تسلی دے کہ کہتے ہیں کہ حوصلہ رکھواس میں الله پاک کی رضا ہے ۔ (اور یہی سچ بھی ہوتا ہے) ۔ مگر جب خود پر گزرے تو اس وقت کچھ سمجھ نہیں اتی ۔ حالانكه يه بھى معلوم كه جو اس دنيا ميں ايا هےاس نے واپس جانا هى هے كيونكہ يه الله پاک كا فرمان هےكه "ہر ذى روح نے موت كا ذائقہ چھكناهے" مگر پھر بھى يہى دل كرتا هے ايسا كهبى نا هو ۔پر بندہ کرے تو کیا کرے ۔
مقدس بہنا اپ سے یہی کہوں گا کہ اپ حوصلے اور صبر سے کام لیں ۔ اور جسے اپ کو یقین ہے کہ وہ اپ کو دیکھ رہے ہیں ۔ اپ بھی اسی یقین سے ان کے لئے ڈھیر ساری دعائے مغفرت کیا کریں ۔ اور فاتح بھائی، حمیرا بہن ،اور، سرفراز بھائی ، یا اور جو بھی ہیں جن کے والدین یا ان میں سے کوئی اس دنیا میں نہیں رہا ان کے لئے
دعا ہے کہ الله پاک ان کو جنت میں اعلی مقام عطا فرماے اور ان کی مغفرت فرماے ۔ اور جن کے حیات ہیں ان کو لمبی صحت و تندرستی والی زندگی عطا فرماے (آمین )
جزاک اللہ بھائی۔۔۔ میں بس آپ سب کے ساتھ اپنا دکھ شئیر کر لیتی ہوں۔۔ آمین فور دعازمقدس بہنا جانے والے کی یاد تو آتی ہے جب کہ جانے والی ہستی بھی ایسی ہو تو پھر یادوں کے آگے بند تو باندھا نہیں جاسکتا ان کی یاد کو منانے کے لئے ایک کوشش یہ بھی ہمیشہ رہنی چاہئے کہ جانے والے کی اچھی باتوں اور یادوں کو زندہ رکھا جائے۔ جو اچھے کام وہ اپنی زندگی میں کرتے تھے ان کو اب آپ آگے جاری رکھیں اور ان کی خوبیاں زندہ رکھیں کہ ان کی یاد بھی ایسی ہوجائے جیسے وہ یہیں ہوں۔ فاتح بھائی کے لئے بھی یہی جذبات ہیں بلکہ ان کے لئے تو پیارے آقاﷺ کا بھی ایک فرمان یاد ٓگیا کہ اپنی امی کے بعد امی کی سہیلیوں سے حسن سلوک رکھو۔ امی کی یاد کو منانے اور غم کو ہلکا کرنے کے لئے یہ ایک بہترین عمل ہے۔ مقدس بہنا اور فاتح بھائی اور دیگر محفلین جو اپنوں کی جدائی کی یادیں سینے سے لگائے جیتے ہیں اللہ تعالیٰ کا فضل اور رحم ہمیشہ سب کے شامل حال رہے۔ آمین۔
بالکل مقدس بہنا اور ایسے ہی ہونا چاہئے کہ اپنا دکھ انسان اپنوں سے ہی شئیر کرلے ورنہ اگر انسان اپنوں سے بھی شئیر نہ کرے اور اپنے اندر ہی اپنا غم دبا کر رکھے تو یہ انسان کے حوصلوں اور شخصیت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ شکیب کا ایک شعر بھی کچھ کچھ اسی مفہوم کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ گفتگو کیجئے کہ یہ فطرت انسان ہے شکیب، جالے لگ جاتے ہیں جب بند مکان ہوتا ہے۔ اس طرح انسان کو بھی حوصلہ رہتا ہے اور پھر جن سے دکھ شئیر کیا جاتا ہے انہیں بھی احساس ہوتا ہے کہ انہیں اپنا سمجھا گیا ہے تبھی تو ان سے دکھ شئیر کیا گیا ہے اس طرح دوسرے کے دل میں بھی محبت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں اور ایسے دل سے پھر زیادہ اخلاص سے دعا نکلتی ہے۔ بہت دعائیں ہماری ننھی پری کے لئے اور باباجانی کے لئے بھی کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے پاس بہترین جگہ عطا فرمائے اور اپنی رحمت کی چادر میں رکھے۔ آمین۔جزاک اللہ بھائی۔۔۔ میں بس آپ سب کے ساتھ اپنا دکھ شئیر کر لیتی ہوں۔۔ آمین فور دعاز
دکھ شیئر نہیں ہوتا۔ایسے ہی ہونا چاہئے کہ اپنا دکھ انسان اپنوں سے ہی شئیر کرلے