مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ

بہت خُوب بھائی ،،،پہلا مصرعہ تو نواز شریف کہہ رہا ہے عمران خان کو ،،

مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ
مجھ سا بُرا نہ ہوگا دِکھا اب لگا کے ہاتھ
:D
باقی مظلوم شوہر کی سٹوری کہیں آپ کی تو نہیں :p
اور آخری 2 پیرہ گراف تو حسب حال ہیں

ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ

آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ

شکریہ نیلم!
مظلوم شوہر کی سٹوری میری ہو بھی سکتی تھی، لیکن، میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں، اور کرائے کا گھر کسی کے نام پر کر نہیں سکتا :)
 
واہ بہت خوب راجا صاحب لطف آگیا


شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق
"انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ"
"ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھی
پیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھ
ان اشعار کی معنی خیزی اور تشبیہات کمال کی ہیں
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں بابا جی!
 
بہت شکریہ جناب امجد علی راجا اور جناب الف عین صاحب۔
اعجاز عبید صاحب کے ہاتھ لگ گئے، ہزل تو نکھر گئی، اور اب؟ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آئندہ ہزل یا غزل جو کچھ بھی کہیں، اعجاز عبید صاحب نے جو اشارے دیے ہیں ان کو پیشِ نظر رکھیں۔
بہت آداب۔
جی استادِ محترم! انشاءاللہ، آپ کی اور استادِ محترم الف عین صاحب کی ہر بات نوٹ کرتا ھوں اور عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میرے حق میں دعا کیجئے گا۔
 

واہ واہ جناب واہ واہ، اگر میں یہ کہوں کہ آپ کے آج تک کے شئیر کیے گئے مزاحیہ کلام میں مجھے سب سے بہترین یہ کاوش لگی، بہت عمدہ۔
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں امجد میانداد بھیا! کوشش کروں گا کہ آئندہ بھی آپ کی داد نصیب ہوتی رہے۔
 
واہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ
سچ ہی کہا سچ کے سوا کچھ نہ کہا ۔

ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
شکریہ نایاب بھیا!
 
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ

واہ ۔واہ ۔واہ امجد علی راجا صاحب۔ مندرجہ بالا اشعار موجودہ حالات کی کہانی کہہ رہے ہیں۔
شکریہ عمر اعظم بھیا!
 
بیگم کے نام کردی تھی کوٹھی نکاح میں
بیٹھا ہوں میں بھی جوش میں اپنے کٹا کے ہاتھ
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
واہ واہ بہت ہی عمدہ و برجستہ کلام ہے
زبردست امجد علی راجا
شکریہ مہ جبین آپی!
 
بالکل صحیح تصویر کشی کی ہے آپ نے ۔ اس الیکشن کے بعد بھی یہی ہونا ہے سب مل کر ہی لُٹیں گے جیسا پچھلے پانچ سال میں ہوا۔ اور چونکے ہم انکو ووٹ دے کر آتے ہیں اسلئے ہم خود لٹیرے ہوئے ماشاللہ۔ اللہ آپ کی مذاحیہ شاعری کو اور زیادہ حسن عطا کرے۔
آمین
شکریہ میر انیس بھیا!
 
Top