شکریہ غزنوی بھیا!زبردست۔۔۔
بہت خُوب بھائی ،،،پہلا مصرعہ تو نواز شریف کہہ رہا ہے عمران خان کو ،،
مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ
مجھ سا بُرا نہ ہوگا دِکھا اب لگا کے ہاتھ
باقی مظلوم شوہر کی سٹوری کہیں آپ کی تو نہیں
اور آخری 2 پیرہ گراف تو حسب حال ہیں
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں بابا جی!واہ بہت خوب راجا صاحب لطف آگیا
شرما دیا اسے، ہو پسینے کا بیڑہ غرق"انگڑائی بھی وہ لینے نہ پائے اٹھا کے ہاتھ""ای میل" اِس زمانے کی "شی میل" تھی کبھیپیغام آتے جاتے تھے خواجہ سرا کے ہاتھان اشعار کی معنی خیزی اور تشبیہات کمال کی ہیں
جی استادِ محترم! انشاءاللہ، آپ کی اور استادِ محترم الف عین صاحب کی ہر بات نوٹ کرتا ھوں اور عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میرے حق میں دعا کیجئے گا۔بہت شکریہ جناب امجد علی راجا اور جناب الف عین صاحب۔
اعجاز عبید صاحب کے ہاتھ لگ گئے، ہزل تو نکھر گئی، اور اب؟ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آئندہ ہزل یا غزل جو کچھ بھی کہیں، اعجاز عبید صاحب نے جو اشارے دیے ہیں ان کو پیشِ نظر رکھیں۔
بہت آداب۔
شکریہ یوسف بھیا!ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کےکرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھآپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہےلُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں امجد میانداد بھیا! کوشش کروں گا کہ آئندہ بھی آپ کی داد نصیب ہوتی رہے۔
واہ واہ جناب واہ واہ، اگر میں یہ کہوں کہ آپ کے آج تک کے شئیر کیے گئے مزاحیہ کلام میں مجھے سب سے بہترین یہ کاوش لگی، بہت عمدہ۔
سنا تھا داد زبان سے دی جاتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ لیکن اس طرح؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
شکریہ نایاب بھیا!واہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہہ
سچ ہی کہا سچ کے سوا کچھ نہ کہا ۔
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
شکریہ شمشاد بھیا!عمدہ کلام ہے۔ اور آخری دو اشعار تو بالکل حسب حال ہیں۔
شکریہ عمر اعظم بھیا!ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
واہ ۔واہ ۔واہ امجد علی راجا صاحب۔ مندرجہ بالا اشعار موجودہ حالات کی کہانی کہہ رہے ہیں۔
شکریہ مہ جبین آپی!بیگم کے نام کردی تھی کوٹھی نکاح میں
بیٹھا ہوں میں بھی جوش میں اپنے کٹا کے ہاتھ
ہم ووٹ دینے والے لٹیرے ہیں قوم کے
کرسی لگے بھی کیسے کسی پارسا کے ہاتھ
آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہے
لُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھ
واہ واہ بہت ہی عمدہ و برجستہ کلام ہے
زبردست امجد علی راجا
شکریہ محسن وقار بھیا!بہت خوب راجا بھائی
خاص کر آخری دو شعر تو بالکل پاکستان کے حسب حال ہیں
آمینبالکل صحیح تصویر کشی کی ہے آپ نے ۔ اس الیکشن کے بعد بھی یہی ہونا ہے سب مل کر ہی لُٹیں گے جیسا پچھلے پانچ سال میں ہوا۔ اور چونکے ہم انکو ووٹ دے کر آتے ہیں اسلئے ہم خود لٹیرے ہوئے ماشاللہ۔ اللہ آپ کی مذاحیہ شاعری کو اور زیادہ حسن عطا کرے۔
آمین، حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں سید زبیر بھیا!امجد علی راجا صاحب ، بہت خوب ہر شعر بے مثال
اللہ سلامت رکھے
شکریہ تانیہ!آپس کا اختلاف سیاست کا ڈھونگ ہےلُوٹیں گے قوم کو سبھی مل کے، ملا کے ہاتھبہت خوب۔۔۔ ۔سارا کلام ہی اچھا ہے لیکن
آخری شعر بہت زبردست ہے
حوصلہ افزائی کے لئے شکرگزار ہوں اسامہ بھیا! سلامت رہیں۔واہ ماشاءاللہ بہت خوب ، بہت عمدہ ، بہت اعلیٰ۔
اللہم زد فزد۔
ہر شعر مزے دار لگا۔
شکریہ ملائکہبہت اچھی غزل لکھی ہے آپ نے
بہت شکریہ الشفاء بھیا!واہ۔ واہ۔
کیا خوب لکھا ہے راجا بھیا۔۔۔