محمد امین
لائبریرین
ہم بہت جلد کراچی وارد ہو رہےہیں ۔ کتاب ہمارے لیے سنبھال کر رکھ لیجیے۔۔۔ بلکہ بہتر ہو گا کہ اس "آفری" مراسلے کو بھی مدون کر کے رسمی تعریفی میں تبدیل کر دیجیے۔
میں نے تو مذاخ کرا تھا۔۔۔۔
ہم بہت جلد کراچی وارد ہو رہےہیں ۔ کتاب ہمارے لیے سنبھال کر رکھ لیجیے۔۔۔ بلکہ بہتر ہو گا کہ اس "آفری" مراسلے کو بھی مدون کر کے رسمی تعریفی میں تبدیل کر دیجیے۔
شکر ہے، آپ بھی اردو محفل پر نظر آئے ،ورنہ ہم تو سمجھ بیٹھے تھے کہ آپ کی ترجیہات کی فہرست میں ہم جیسے آپ کے پرستار وں کا مقام کہیں بہت نیچے چلا گیا ہے۔ ہم توان دنوں کو یاد کرتے ہیں جب آپ از راہ لُطف و کرم بڑی بڑی نادر کتاب یہاں پر چسپاں کر دیتے تھے اور ہمارے مزے ہوجاتے تھے۔ اور وہ اتوار بازار کی روئدادوں کے کیا کہنے۔
لو کر لو بات ۔۔۔ آپ نے تو آفری مراسلے کو مذاخی مراسلہ ہی بنا دیامیں نے تو مذاخ کرا تھا۔۔۔۔
السلام علیکم!۔
اگر کاٹ لے تو ۔
جانور بہرحال جانور
وہاں پر ہاسپٹل وغیرہ کا انتظام ہے یا نہیں ۔
واللہ اعلم باالصوابالسلام علیکم!
آپ اگر جائیں گے تو ضرور کاٹ لے گا۔ اور یہ بھی صحیح ہے کہ وہاں قبرستان کے احاطے میں ہاسپٹل وغیرہ کا انتظام بھی نہیں ہے۔
ارے ! محمد علم اللہ اصلاحی صاحب!
ہوش کے ناخن لیجیے۔ گزشتہ دو تین صدیوں میں اس احاطے کے بچھؤوں نے کسی کو نہیں کاٹا تو ’ اگر کاٹ لے کا‘ سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
امروہہ کے عوام خواہ کسی فرقے یا مسلک کے ہوں ان کا تو متفقہ عقیدہ ہے کہ اس خانقاہی قبرستان کے احاطے میں بچھو تو کیا دُنیا کا کوئی
زہریلا جانور کسی کو ڈس نہیں سکتااور نہ ہی خونخوار جانور کسی کو گزندپہنچا سکتاہے۔
ایسا کیوں بھلالو کر لو بات ۔۔۔ آپ نے تو آفری مراسلے کو مذاخی مراسلہ ہی بنا دیا
ویسے اب تک اس کتاب کے جتنے اقتباسات نظر سے گزرے ہیں، ان سے کسی طرح یہ نہیں لگتا کہ یہ یوسفی صاحب کی کتاب ہے۔
ناراض نہیں ہو رہا ہوں۔ آپ کو چھیڑ رہا ہوں، کافی دنوں سے منہ جو نہیں دکھایا۔واللہ اعلم باالصواب
آپ کیوں نا راض ہو رہے بلا وجہس بھائی جان
میں تو پھر جاوں گا ہی نہیں
میں ابھی کال کروں آپ کو کافی دن ہو گئے بات کئے ہوئے ؟ناراض نہیں ہو رہا ہوں۔ آپ کو چھیڑ رہا ہوں، کافی دنوں سے منہ جو نہیں دکھایا۔
کہاں چھپے بیٹھے تھے؟ایسا کیجیے، اگلی بار آپ ہمارے ساتھ ہی چلیے گا۔
ہم آپ کو سانپ، بچھو کا زہر اُتارنے کا ایک رقیہ (منتر) بھی سکھا دیں گے۔
سچ بتا دوں؟ایسا کیوں بھلا
کیوں نہیں لگتا آپ کو یوسفی صاحب کی کتاب۔۔۔
سچ بتا دوں؟
اب تک جتنے اقتباسات پڑھے ان سب سے انتہائی بکواس لگی اور اسے خریدنا پیسے کا زیاں۔۔۔
چراغ تلے، خاکم بدہن، زرگزشت اور آبِ گم جیسے شاہکار تصنیف کرنے والے کی تو ردی کی ٹوکری بھی شایع کر دی جائے تو اس سے کہیں بہتر مواد پڑھنے کو مل جائے گا۔ ہمیں تو اس کتاب کے کسی ایک اقتباس سے بھی نہیں لگتا کہ یہ اسی مشتاق یوسفی کی کتاب ہے جس کے متعلق ابن انشا نے کہا تھا کہ ہم ظرافت کے عہدِ یوسفی میں جی رہے ہیں۔۔۔ اگر ابن انشا اس شامِ شعر یاراں کے اقتباسات پڑھ لیتے تو یقیناً اپنے لکھے اس جملے پر شرمندگی کے مارے مر جانے کو ترجیح دیتے۔
"کچھ علاج اُس کا بھی اے چارہ گراں ہے ۔۔۔۔۔۔۔کہ نہیں؟؟؟؟
محترم اوج ِ کمال اور محترم خرم سہیل کو مبارک باد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کم سے کم ۔۔۔۔۔۔۔آپ دونوں نے اپنے حصے کی شمعیں تو جلائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔اور ایک آدمی کی رعونت اور فرعونیت کے حوالے سے کھل کے اظہار تو کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔یقین جانیں کراچی میں ایک بہت بڑی تعداد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔جن میں نئے اور پرانے تمام پڑھنے لکھنے والے شامل ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ساتویں عالمی اردو کانفرنس کے انعقاد سے خوش ہوئے ،وہاں بہت دنوں صاحبانِ علم و ادب کی تذلیل اور کاننفرنس کے شرکا کے ساتھ بار بار روا رکھا جانے والا توہین آمیز سلوک سے دل برداشتہ بھی ہوئے ۔سنجیدہ لوگ اب ان اندوہ ناک تماشوں اور ان تماشوں کے مرکزی کردار سے سخت نالاں ہوچکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا ملک بھر میں تبدیلی کی موجودہ لہر آرٹس کونسل کراچی تک نہیں پہنچے گی؟؟؟؟؟ ۔۔۔۔۔اور کیا کراچی والے آرٹس کونسل کے موجودہ قابضین سے ،جو فن و ثقافت ،علم وادب کے نام پر اپنی بادشاہت چمکا رہے ہیں۔ اس اہم ارادرے کو نجات نہیں دلائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ذرا سوچیے گا"
جو کاپی آپ کو محمد امین سے ملے، مجھے روانہ کر دیجئے گاسچ بتا دوں؟
اب تک جتنے اقتباسات پڑھے ان سب سے انتہائی بکواس لگی اور اسے خریدنا پیسے کا زیاں۔۔۔
چراغ تلے، خاکم بدہن، زرگزشت اور آبِ گم جیسے شاہکار تصنیف کرنے والے کی تو ردی کی ٹوکری بھی شایع کر دی جائے تو اس سے کہیں بہتر مواد پڑھنے کو مل جائے گا۔ ہمیں تو اس کتاب کے کسی ایک اقتباس سے بھی نہیں لگتا کہ یہ اسی مشتاق یوسفی کی کتاب ہے جس کے متعلق ابن انشا نے کہا تھا کہ ہم ظرافت کے عہدِ یوسفی میں جی رہے ہیں۔۔۔ اگر ابن انشا اس شامِ شعر یاراں کے اقتباسات پڑھ لیتے تو یقیناً اپنے لکھے اس جملے پر شرمندگی کے مارے مر جانے کو ترجیح دیتے۔
فاتح آپ نے تو سارا اشتیاق جهاگ کی طرح بٹها دیا. مجهے لگتا ہے اب کتاب خود سے خریدنے کی بجائے محمد امین کی پاس موجود اضافی کاپی حاصل کرنے پر توجہ دینی پڑے گی. امین آپ نے فاتح سے تو مذاخ کیا تها نا اس لیے آپ مجهے کتاب بهیج دیں.سچ بتا دوں؟
اب تک جتنے اقتباسات پڑھے ان سب سے انتہائی بکواس لگی اور اسے خریدنا پیسے کا زیاں۔۔۔
چراغ تلے، خاکم بدہن، زرگزشت اور آبِ گم جیسے شاہکار تصنیف کرنے والے کی تو ردی کی ٹوکری بھی شایع کر دی جائے تو اس سے کہیں بہتر مواد پڑھنے کو مل جائے گا۔ ہمیں تو اس کتاب کے کسی ایک اقتباس سے بھی نہیں لگتا کہ یہ اسی مشتاق یوسفی کی کتاب ہے جس کے متعلق ابن انشا نے کہا تھا کہ ہم ظرافت کے عہدِ یوسفی میں جی رہے ہیں۔۔۔ اگر ابن انشا اس شامِ شعر یاراں کے اقتباسات پڑھ لیتے تو یقیناً اپنے لکھے اس جملے پر شرمندگی کے مارے مر جانے کو ترجیح دیتے۔
چلو. کیوں بهئی؟ ہموطنوں اور خصوصا بہنوں کا حق زیادہ ہوتا ہے.جو کاپی آپ کو محمد امین سے ملے، مجھے روانہ کر دیجئے گا
مجھے یوسفی کا مزاح کبھی بھی متاثر کیوں نہیں کر سکا؟؟
کیا میرا ذوق اتنا ہی برا ہے
یوسفی سے ہزار درجے بہتر مجھے شفیق الرحمان کا مزاح لگتا ہے۔