مشرف دور میں‌ ترقیاتی کام

علی ذاکر

محفلین
علی ذاکر،
سب سے تو پهلے گذارش هے که آپ ذاتیات پر نه آئیں، یه اچھی بات نهیںْ اگر آپ کو کوئی شکایت یا پرابلم هے تو پهلے اسے اچھے طریقے سے پوچھ کر حل کرنے کی کوشش کر لیںْ.

مہوش!
میرے بات کرنے کاعام سا انداز ہے اسے آپ ذاتیات خیال نہ کریں!

احسان فراموشی کی بات اس ویڈیو کے تناطر میں میں نے کهی هے

ویڈیو میں مشرف پر الزام لگایا گیا تھا که اُس نے صرف کراچی میں کام کیا هے اور اسی لیے صرف کراچی سے هی اسکی تعریف و توصیف کی جاتی هے، یه وه الزام هے جو که میڈیا میں خوب اچھالاجا رها هے، اور اس پر مصطفی کمال نے حقیقت دکھائی تھی که میڈیا کا یه الزام کسقدر غلط هے کیونکه بلوچستان میں جتنا ترقیاتی کام مشرف صاحب نے کروایا هے اس کے مقابلے میں کراچی کا ترقیاتی کام پچھلے ساٹھ سالوں میں سب سے زیاده هوتے هوئے بھی مونگ پھلی کے دانے کے برابر هے

یہ بات میرے علم میں‌پہلی دفعہ آئ ہے کہ عوام ایم کیو ایم پر مشرف کی بے جا حمایت کا الزام اس لیئے لگاتے ہیں کہ ان کے خیال میں مشرف نے کراچی میں‌سب سے زیادہ کام کروائے ہیں---حالانکہ انہیں ترقیاتی کام کہنا ہی کم عقلی ہے کہ اس طرح کا کام انسانی بنیادی،حقوق و ضروریات میں شمار ہوتا ہےاور تقریبآ اسی قدر کام لاہور میں بھی ہوا ہے !

اور پھر مصطفی کمال نے یه کها تھا که اهل کراچی ترقیاتی کاموں پر جو مشرف کی اتنی تعریف و توصیف کرتے هیں تو اس کی وجه یه هے که وه احسان فراموش نهیں هیں اور اپنے محسن کو بھولے نهیں هیں
تو یه احسان فراموشی کا بیچ میں ذکر اس ویڈیوں کے سیاق و سباق کے حوالے سے آیا هے جس میں مصطفی کمال نے بلوچستان کی ترقی کا هی ذکر کیا اور عوام کا ذکر نهیں کیا تھا اور میں نے اُس کی بات مکمل کی هے که بلوچستان کی عوام بھی اپنے محسن کو نهیں بھولی هے اور انتخابات میں مشرف کی وجه سے هی ق لیگ کو اتنا کچھ هو جانے اور میڈیا کے منفی پروپیگنڈه کے باوجود سب پارٹیوں سے زیاده ووٹ ملےْ حالانکه اتنے منفی پروپیگنڈه کے بعد اتنے ووٹ ملنا معجزه هی هے

گویا مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ لاہور کی عوام احسان فراموش ہے کیا اسے شہری یا صوبائ تعصب میں شمار نہیں کیا جانا چاہیئے؟ بلوچستان بدقسمتی سے سرداروں کے چنگل میں پھسا ہوا ہے اور ایک سردار اپنے علاقے میں کسی بھی پارٹی طرف سے الیکشن لڑے تو وہ کامیاب ہو ہی جاتا ہے یعنی بلوچ عوام کو تعلیم سے محروم رکھ کر شعور سے بیگانہ کر دیا گیا ہے اسلیئے مشرف یا ق لیگ کو کریڈٹ دیان میرے خیال میں ایک بے جا بات ہوگی---------باقی بات تو آپ سے کراچی والے ہی کر سکتےہیں:) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تاہم پاکستان کی عوام کو احسان فراموش کہنا انتیائ تکلیف دے بات ہے!

مع السلام
 

زونی

محفلین


مجھے کسی کے ماضی سے دلچسپی نہیں ھے مہوش ، میں تو صرف اتنا جانتی ہوں کہ فوج اور جمہوری حکومت میں کسی قسم کا موازنہ ہو ہی نہیں سکتا چاہے مشرف ورسیس شریف ہو یا مشرف ورسیس زرداری ، فوج کا اپنا الگ انسٹیٹیوشن ھے اس کا انتظامیہ میں کوئی دخل آئینی طور پر اور عقلی طور پر نہیں بنتا اور یہ سیدھی سی بات ھے امید ھے آپکو سمجھ آ‌جائے گی ۔

رہی بات ماضی کی تو کوئی بھی دودھ کا دھلا ہوا نہیں ھے ، لیکن بڑے چوروں میں سے اگر آپ کو چننا پڑے تو چھوٹے چور کو ہی چنیں گے ناں کیونکہ دوسری صورت میں آپکے پاس کوئی آپشن ہی نہیں ھے ، اور اگر آپ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ پاکستان پہ فوج کو مسلط کرنے میں ہی بہتری ھے تو یہ بات مجھے کبھی منظور نہیں اور اس کا تجربہ ہم پہلے بھی کئی بار کر چکے ہیں اور ویسے بھی ان جنرلز نے جتنا نقصان پاکستان کو پہنچایا ھے اگر جاننا ھے تو ساٹھ سالہ تاریخ‌کا مطالعہ کر لیں ۔ ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
مہوش!
میرے بات کرنے کاعام سا انداز ہے اسے آپ ذاتیات خیال نہ کریں!

یہ بات میرے علم میں‌پہلی دفعہ آئ ہے کہ عوام ایم کیو ایم پر مشرف کی بے جا حمایت کا الزام اس لیئے لگاتے ہیں کہ ان کے خیال میں مشرف نے کراچی میں‌سب سے زیادہ کام کروائے ہیں---حالانکہ انہیں ترقیاتی کام کہنا ہی کم عقلی ہے کہ اس طرح کا کام انسانی بنیادی،حقوق و ضروریات میں شمار ہوتا ہےاور تقریبآ اسی قدر کام لاہور میں بھی ہوا ہے

بلا تبصرہ چھوڑتی ہوں



گویا مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ لاہور کی عوام احسان فراموش ہے کیا اسے شہری یا صوبائ تعصب میں شمار نہیں کیا جانا چاہیئے؟ بلوچستان بدقسمتی سے سرداروں کے چنگل میں پھسا ہوا ہے اور ایک سردار اپنے علاقے میں کسی بھی پارٹی طرف سے الیکشن لڑے تو وہ کامیاب ہو ہی جاتا ہے یعنی بلوچ عوام کو تعلیم سے محروم رکھ کر شعور سے بیگانہ کر دیا گیا ہے اسلیئے مشرف یا ق لیگ کو کریڈٹ دیان میرے خیال میں ایک بے جا بات ہوگی---------باقی بات تو آپ سے کراچی والے ہی کر سکتےہیں:) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تاہم پاکستان کی عوام کو احسان فراموش کہنا انتیائ تکلیف دے بات ہے!

مع السلا
ا

پوآری ویڈیو دیکھ لیں‌کہ کہاں مصطفی کمال نے بقیہ پاکستان کو احسان فراموش کہا ہے۔ علی ذاکر، دیکھئیے یہ خاہ مخواہ ہی بات کو غلط رنگ دینا ہے۔
مصطفی کمال تو اس الزام کے جواب میں‌اہل کراچی پر فخر کر رہا ہے کہ اگر وہ مشرف کی تعریف و توصیف کر رہے ہیں تو یہ اس بات کی گواہی ہے کہ وہ اپنے محسنوں کو زیادہ یاد رکھنے والے ہیں۔
یہ ایسا ہی فخر ہے جیسا کہ لاہور والے کہتے ہیں کہ لاہور زندہ دلان کا شہر ہے۔۔۔۔۔ اور اسکا مطلب ہرگز نہیں کہ بقیہ پاکستان والے مردہ دل ہیں۔

دیکھئیے باتوں کو کھیچ تان کر بتنگڑ بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور بس خاہ مخواہ ہی کی بدگمانیاں‌پیدا ہوتی ہیں۔
 

طالوت

محفلین
اگر آپ کے محلے میں کام نهیں هوا تو اسکا مطلب کیا یه هے که بقیه ملک میں جتنا ترقیاتی کام هوا هے اور میگا پراجیکٹ مکمل هوئے هیں انکا انکار کر دیا جائے :)
ق لیگ کرپٹ‌لوگوں‌کا ہی ٹولہ تھا اور یہ سیاسی لوٹے تھے جنکی میں کبھی طرفدار نہیں‌رہی، نہ صرف یہ کہ یہ سیاسی لوٹے تھے بلکہ انتہائی نااہل بھی۔ انہوں نے پورے ملک میں ضلعی حکومتی نظام ہوتے ہوئے بھی کوئی خآص کام نہین کیا۔
جمہوری نظام کی بہت ساری خامیاں‌ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ حکومت بنانے کے لیے آپ کو ایسے ہیں لوٹوں کے سہارے کی ہمیشہ مدد لینی پڑے گی جیسا کہ نواز لیگ اس دفعہ ق لیگ کے لوٹؤں کو لوٹ کر فخر کر رہی تھی۔

بھئی محلے کی نہیں آبائی علاقے کی بات کر رہا ہوں ۔۔ محلے میں بھی کام ہوا تھا جب نعمت اللہ ناظم کراچی تھے ، لیکن مصطفٰی کمال کے ہوتے ہوئے کچھ بھی نہیں ہوا (اب دو سال میں یہاں ہوں تو شاید کچھ ہوا ہو مگر ایسی کوئی خبر نہیں ملی) ۔۔ ہمارا حلقہ چونکہ زیادہ تر ووٹ جماعت یا نواز لیگ کو دیتا ہے اسی لیے نظر الفت سے محروم ہے ۔۔ مگر مصطفٰی کمال کا دعوٰی ہے کہ انھوں نے بلا تفریق کام کروائے ہیں ۔۔

میگا پراجیکٹ ! یقیننا مسکرانے کی بات ہے کہ مشرف نے میگا پراجیکٹس کیے ، سچ تو یہ ہے کہ اس کے دور میں ایک بھی میگا پراجیکٹ شروع نہیں ہوا (اگر ہوا ہے تو بتائیں یہ یقیننا میرے علم میں اضافہ ہو گا) ۔۔ تاہم مشرف سے پہلے نواز لیگ اور پی پی کے دور میں شروع کیے گئے چند ایک میگا پراجیکٹس ضرور مکمل کرائے ہیں ۔۔

آپ کے خیال میں مجھے بھی مشرف فوبیا یا متحدہ فوبیا ہو گیا ہے ۔۔ ایسا یقیننا نہیں ، مشرف کے آغاز کے ایک دو سال میں اپنے مسلم لیگی اور جماعتی خاندان میں واحد فرد تھا جو اس کا زبردست حمایتی رہا ہوں ۔۔ اسی طرح ایم کیو ایم کے سدھرنے (یا دوسرے لفظوں میں قومی دھارے میں شامل ہونے) کی بھی خواہش رکھتا ہوں ، مگر بد قسمتی سے ان کا رویہ دہشت گرادنہ ہی رہا ۔۔ ھالانکہ مشرف کی حمایتی پالیسی میں متحدہ کے پاس بہترین موقع تھا کہ وہ خود کو اہل ثابت کرتے مگر یہ تو اپنے دوسرے آقا کو بھی "بلیک میل" کرنے سے باز نہیں آئے ، اس کا تذکرہ میں کئی بار کر چکا ۔۔

خیر بات کہیں اور نکل گئی ۔۔ آپ اگر مشرف دور میں شروع کیے گئے چند ایک "میگا پراجیکٹس" کی صرف فہرست ہی فراہم کر دیں تو گفتگو آگے بڑھاتے ہیں ۔۔ ورنہ بس !
تاہم اس کے بعد بھی مجھے اس شخص سے اور اس کے کرتوتوں سے اس قدر نفرت ہے کہ اگر مجھے موقع ملے تو میں اپنے ہاتھوں سے اس کی گردن دبانا چاہوں گا ۔۔ یا پھر تارا مسیح کا رول ہی مل جائے :)
وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین


مجھے کسی کے ماضی سے دلچسپی نہیں ھے مہوش ، میں تو صرف اتنا جانتی ہوں کہ فوج اور جمہوری حکومت میں کسی قسم کا موازنہ ہو ہی نہیں سکتا چاہے مشرف ورسیس شریف ہو یا مشرف ورسیس زرداری ، فوج کا اپنا الگ انسٹیٹیوشن ھے اس کا انتظامیہ میں کوئی دخل آئینی طور پر اور عقلی طور پر نہیں بنتا اور یہ سیدھی سی بات ھے امید ھے آپکو سمجھ آ‌جائے گی ۔

رہی بات ماضی کی تو کوئی بھی دودھ کا دھلا ہوا نہیں ھے ، لیکن بڑے چوروں میں سے اگر آپ کو چننا پڑے تو چھوٹے چور کو ہی چنیں گے ناں کیونکہ دوسری صورت میں آپکے پاس کوئی آپشن ہی نہیں ھے ، اور اگر آپ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ پاکستان پہ فوج کو مسلط کرنے میں ہی بہتری ھے تو یہ بات مجھے کبھی منظور نہیں اور اس کا تجربہ ہم پہلے بھی کئی بار کر چکے ہیں اور ویسے بھی ان جنرلز نے جتنا نقصان پاکستان کو پہنچایا ھے اگر جاننا ھے تو ساٹھ سالہ تاریخ‌کا مطالعہ کر لیں ۔ ۔

زونی سسٹر یہ آپ نے بہت لمبی بحث چھیر دی۔
اس پر پہلے بھی یہان پر لمبی گفتگو ہو چکی ہے اور فی الحال تو مجھ میں اتنا دم نہیں ہے کہ دوبارہ اس شروع کر سکوں۔

مختصر بات یہ ہے کہ میں بھی ضیا جیسے جنرل کی حامی نہیں اور نہ ہی اسکے چمچوں کی۔ مگر مشرف کی بات الگ ہے۔ اس شخص کو آمر کہنا بہت زیادتی ہے۔ کیا کسی کو خبرنامے کا نام پر نواز نامے چلنا یاد ہے، مگر مشرف فوجی ہوتے ہوئے بھی حقیقی جمہوری رویہ رکھتا تھا اس لیے میڈیا کو اسی آمر نے آزاد کیا، چاہے اب کوئی مانے یا نہ مانے۔

ہمارے ملک میں جبتک جاگیردارنہ، وڈیرا سسٹم ہے اور اسمبلیوں میں بدمعاش اور کرپٹ اور انہی گنی چنی فیملیوں کے لوگ پہنچتے رہیں گے اُس وقت تک جمہوریت پاکستان کو ہمیشہ وہ نقصان پہنچاتی رہے گی جو دس جنرلز مل کر بھی نہیں پہنچا سکتے۔
ہمارا مسئلہ جمہوریت نہیں، بلکہ جمہوری رویہ کا نا ہونا تھا۔ اس فرق کو سمجھنے کی کوشش کیجئے گا۔
کیا آپ نے یہ محاورہ سنا ہے کہ نیم حکیم خطرہ جان

ذرا سوچئے کہ ایسا کیوں‌کہا جاتا ہے


اپ ہی نہیں میں بھی جمہوریت ہی کے حق میں‌ ہوں مگر یہ بھی یاد رکھئیے کہ جمہوری رویوں کے بغٰیر جمہوریت صرف نیم حکیم خطرہ جان ہے
 

عسکری

معطل
لو ہو گئی ترقی قوم ہر دھاگے میں دست گریباں ہے اور نو جوان تارا مسیح کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں بس کر دو بسسسسسسسس:rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

طالوت

محفلین
زونی سسٹر یہ آپ نے بہت لمبی بحث چھیر دی۔
اس پر پہلے بھی یہان پر لمبی گفتگو ہو چکی ہے اور فی الحال تو مجھ میں اتنا دم نہیں ہے کہ دوبارہ اس شروع کر سکوں۔
اسی پرانی کو "کاپی پیسٹ" مار لیں ;)
مختصر بات یہ ہے کہ میں بھی ضیا جیسے جنرل کی حامی نہیں اور نہ ہی اسکے چمچوں کی۔ مگر مشرف کی بات الگ ہے۔ اس شخص کو آمر کہنا بہت زیادتی ہے۔ کیا کسی کو خبرنامے کا نام پر نواز نامے چلنا یاد ہے، مگر مشرف فوجی ہوتے ہوئے بھی حقیقی جمہوری رویہ رکھتا تھا اس لیے میڈیا کو اسی آمر نے آزاد کیا، چاہے اب کوئی مانے یا نہ مانے۔
یہ تو یوں ہوا کہ انگوروں کی شراب تو حرام مگر مالٹے کی مکروہ بلکہ حلال ۔۔
رہی بات میڈیا کی آزادی کی تو وہ کہتے ہیں نا "نماز بخشوانے گئے تھے روزے گلے پڑ گئے"
(اگرچہ اس مثال کو میں نہایت معیوب خیال کرتا ہوں مگر اس کے علاوہ کوئی اور یاد نہیں)
ہمارے ملک میں جبتک جاگیردارنہ، وڈیرا سسٹم ہے اور اسمبلیوں میں بدمعاش اور کرپٹ اور انہی گنی چنی فیملیوں کے لوگ پہنچتے رہیں گے اُس وقت تک جمہوریت پاکستان کو ہمیشہ وہ نقصان پہنچاتی رہے گی جو دس جنرلز مل کر بھی نہیں پہنچا سکتے۔
قدرے متفق !
ہمارا مسئلہ جمہوریت نہیں، بلکہ جمہوری رویہ کا نا ہونا تھا۔ اس فرق کو سمجھنے کی کوشش کیجئے گا۔
مگر مشرف کے "جمہوری" رویہ پر بھی ایک دھاگہ نہ ہو جائے ؟
اپ ہی نہیں میں بھی جمہوریت ہی کے حق میں‌ ہوں مگر یہ بھی یاد رکھئیے کہ جمہوری رویوں کے بغٰیر جمہوریت صرف نیم حکیم خطرہ جان ہے
مگر آمریت تو ایسے جیسے کسی موچی سے اپنڈیکس کا آپریشن کروایا جائے ۔۔
وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
بھئی محلے کی نہیں آبائی علاقے کی بات کر رہا ہوں ۔۔ محلے میں بھی کام ہوا تھا جب نعمت اللہ ناظم کراچی تھے ، لیکن مصطفٰی کمال کے ہوتے ہوئے کچھ بھی نہیں ہوا (اب دو سال میں یہاں ہوں تو شاید کچھ ہوا ہو مگر ایسی کوئی خبر نہیں ملی) ۔۔ ہمارا حلقہ چونکہ زیادہ تر ووٹ جماعت یا نواز لیگ کو دیتا ہے اسی لیے نظر الفت سے محروم ہے ۔۔ مگر مصطفٰی کمال کا دعوٰی ہے کہ انھوں نے بلا تفریق کام کروائے ہیں ۔

آپ دو سال سے باہر ہیں اور پیچھے کی خبر نہیں جبکہ مصطفی کمال کی حکومت آئے کل تین ساڑھے تین سال ہوئے ہیں

اگر آپ کے حلقے میں ابتدائی سال ڈیرھ سال میں کام نہ ہو سکا تو اسکا مطلب یہ ہے کہ کراچی میں ہونے والے تمام تر ترقیاتی کام کا انکار کر دیا جائے۔:)

دوست تو دوست، غیروں‌ اور دشمنوں تک نے کراچی میں ہونے والے ترقیاتی کام کا اقرار کیا ہے مگر آپ ان دونوں کیٹیگکریز یعنی غیروں اور دشمنوں سے کسی آگے والی کیٹیگری میں شامل ہیں‌۔۔ معذرت کے ساتھ۔۔۔۔ یہ کیٹیگری کچھ میں نہ مانوں کی کیٹیگری ہے

چلیں اب حسن ظن رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے لہذآ میں نہ مانوں کی جگہ نا آگہی کی کیٹیگری مناسب ہے :)

آپ کو کراچی میں رہنے کا دعوی ہے اور مجھ پر آپ کا اعتراض بلکہ مسلسل اعتراض یہ ہے کہ میں‌کراچی کی نہیں۔ جبکہ آپ کو خؤد دو سال سے کراچی کا کچھ علم نہیں‌۔ میں‌کہتی تھی کہ دنیا میڈیا اور ٹیکنالوجی کی وجہ سے سمٹ گئی ہے میں نے بذآت خود کئی ویڈیوز دیکھی ہیں‌جہاں ملیر اور دیگر جزیروں میں مصظفی کمال نے پراجیکٹ مکمل کروائے ہیں اور وہاں کے سدھی اور مکرانی لوگ مصظفی کمال کو دعائیں دے رہے ہیں


میگا پراجیکٹ ! یقیننا مسکرانے کی بات ہے کہ مشرف نے میگا پراجیکٹس کیے ، سچ تو یہ ہے کہ اس کے دور میں ایک بھی میگا پراجیکٹ شروع نہیں ہوا (اگر ہوا ہے تو بتائیں یہ یقیننا میرے علم میں اضافہ ہو گا) ۔۔ تاہم مشرف سے پہلے نواز لیگ اور پی پی کے دور میں شروع کیے گئے چند ایک میگا پراجیکٹس ضرور مکمل کرائے ہیں ۔۔

خیر بات کہیں اور نکل گئی ۔۔ آپ اگر مشرف دور میں شروع کیے گئے چند ایک "میگا پراجیکٹس" کی صرف فہرست ہی فراہم کر دیں تو گفتگو آگے بڑھاتے ہیں ۔۔ ورنہ بس !
تاہم اس کے بعد بھی مجھے اس شخص سے اور اس کے کرتوتوں سے اس قدر نفرت ہے کہ اگر مجھے موقع ملے تو میں اپنے ہاتھوں سے اس کی گردن دبانا چاہوں گا ۔۔ یا پھر تارا مسیح کا رول ہی مل جائے :)
وسلا
م

میں‌ یقینا میگا پراجیکٹ اور تمام تر معاشی ترقی کی لسٹ‌ پیش کروں گی۔ انشائ اللہ۔

مگر یوں نہیں۔

میں‌یکطرفہ طور پر جو کچھ بھی پیش کر لوں اسے کسی نہ کسی بہانے بغیر کریڈٹ دیے ہضم کر لیا جائے گا اور ہزاروں نقص نکال دیے جائیں گے اور ہزاروں‌ اعتراضات اٹھا دیے جائیں گے۔

لہذآ میں مشرف دور کے میگا پراجیکٹ کے ساتھ ساتھ پوری معاشی ترقی کی لسٹ پیش کرتی ہوں‌ کہ جسے میڈیا نے عوام سے چھپایا ہوا ہے، ۔۔۔۔۔ مگر اس سے قبل آپ کو بینظیر اور نواز لیگ کے وہ میگا پراجیکٹ کی لسٹ‌ پیش کرنا ہیں‌جو انہوں‌ نے ایک دوسرے کے جانے کے بعد مکمل کیے۔۔۔۔۔ یعنی مشرف پر یہ الزام لگا دینا تو بہت آسان ہے کہ انہوں نے بس پچھلی حکومتوں‌ کے پراجیکٹ‌مکمل کیے ہیں مگر اصل حقیقت اسی وقت سامنے آئے گی جب اپ ہمیں ان دو سول حکومتوں کے وہ میگا پراجیکٹ دکھائیں‌گے جو انہوں‌نے اپنے سے پچھلی حکومت کے مکمل کیے۔:)

انشا اللہ جلد سب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونے والا ہے اور تمام حقائق جنہیں‌چھپایا جاتا رہا ہے اور غلط فہمیاں‌ پیدا کی جاتی رہی ہیں وہ دور ہونے والی ہیں
۔۔۔۔۔۔ میرا اشارہ میڈیا کے منفی پروپیگنڈہ کی طرف ہے۔
والسلام


مکمل لسٹ‌اگلی پوسٹ میں
 

راشد احمد

محفلین
میگا پراجیکٹس زیادہ تر جو مشرف دور میں مکمل ہوئے ہیں نواز شریف نے دور میں شروع ہوئے تھے لیکن انہیں مکمل کرکے ق لیگ اور مشرف نے کریڈٹ لے لیا۔ خیر کریڈٹ جو بھی لے لیکن عوام کو سہولت تو ملی، اگر کوئی حکومت کوئی پراجیکٹ مکمل کرتی ہے تو وہ عوام پر احسان نہیں کرتی۔ یہ عوام ہی کا پیسہ ہے جو ان پرلگتا ہے۔ یہ پیسہ نہ تو مشرف کے اکاونٹس سے لگتا ہے، نہ مصطفی کمال کے، نہ پرویز الہٰی کی جیب سے۔

میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر مشرف نے اچھے کام کئے ہیں تو بہت سے برے کام بھی سرزد ہوئے ہیں جس میں مہنگائی، خود کش دھماکے، بےروزگاری، کرپشن، لال مسجد، عدالتوں کی بے حرمتی، آئین کی پامالی وغیرہ شامل ہیں۔

میں یہ نہیں کہتا کہ پاکستان کی ہرخرابی کا ذمہ دارمشرف ہے۔ ماضی کی حکومتیں چاہے وہ نواز شریف کی ہو یا بے نظٰیر کی ان سے بھی بہت سی غلطیاں سرزد ہوئی ہیں۔

میں سمجھتا ہوں کہ سب سے زیادہ ترقیاتی کام نواز شریف کے دور میں ہوئے ہیں لیکن امیرالمومنین بننے اور مشرف کو فارغ کرنے کے چکر میں مار کھاگیا۔ لیکن امید ہے کہ آئندہ یہ اپنی غلطیوں کو سدھاریں گے۔
 

مغزل

محفلین
جی ہاں ، مگر یزید نے کئی اچھے کام کیے ، مگر ایک عمل کی وجہ سے ملعون ہوا
جیسے عزازیل (جو بعد میں ابلیس ہوا ) نے چھ لاکھ سال عبادت کی ، مگر ایک کام کی وجہ سے ملعون ہوا

ایسے ہی مشرف نے (اول تو کیا ہی نہیں) اگر کوئی کام اچھا کیا ہے تو ، سب تباہ ۔۔ وہ صرف اورصرف ملعون و معطون ہے۔ ہے ہے اور ہے۔
 

زین

لائبریرین
مجھے علم ہے کہ میڈیا پروپیگنڈہ نے جنرل مشرف کے خلاف عوام میں اتنا زہر بھر دیا ہے کہ انکی کوئی صحیح بات بتلانے پر بھی لوگ بھڑک اٹھتے ہیں۔
بہرحال مخاطب وہ لوگ ہیں جو سننے سمجھنے کی صلاحیت سے اس تمام تر پروپیگنڈے کے باوجود عاری نہیں ہوئے ہیں۔
دیکھیئے یہ ویڈیو۔
بلوچستان کی عوام بھی شاید احسان فراموش نہیں اور یہ بات میرے کزن نے بتلائی جب دبئی میں انکا ٹیکسی ڈرائیور ایک بلوچ نکلا، اور جو مشرف صاحب کی بہت تعریفیں کر رہا تھا کہ ان کے دور میں جتنا ترقیاتی کام بلوچستان میں ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا۔ اسی لیے انتخابات میں عوام نے ق لیگ کو اکثریت سے کامیاب بھی کروایا مگر بلوچ عوام اپنے سرداروں کی ہارس ٹریڈنگ کے آگے ہار گئے۔


جی ہاں!
‌بلوچستان کی عوام ڈیرہ بگٹی ، کوہلو آپریشن ، اس کے نتیجے میں ہلاکتیں اور ہزاروں افراد کی نقل مکانی، نواب اکبر بگٹی کا قتل، سیندک، ریکوڈک پراجیکٹ غیر ملکیوں کو دینے جیسے عظیم احسانات کبھی فراموش نہیں‌کرسکتی۔

بلوچستان میں ہمیشہ مخلوط حکومتیں ہی بنتی ہیں کیونکہ یہاں‌اکثریت لوگ قبائلی حیثیت سے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اس تھریڈ‌کا موضوع ہے مشرف دور میں ترقیاتی کام۔
اور اس میں اگر آپ جامعہ حفصہ آُپریشن اور بلوچستان آپریشن اور طالبان کے خود کش حملے کھینچ کے لے آئیں گے جو بحث‌ کہیں پہنچنے والی نہیں۔
جامعہ حفصہ اور دیگر موضوعات پر کئی تھریڈز کھلے تھے جن میں میں نے کھل کر ان الزامات کے جوابات دیے ہیں اگر آُپ میں سے کسی کو بات کرنی ہے تو انہی تھریڈز میں گفتگو کو بڑھانا مناسب ہو گا۔

چنانچہ درخؤاست ہے کہ یہاں‌بات صرف ترقیاتی کاموں تک محدود رکھی جائے۔ شکریہ
 

مہوش علی

لائبریرین
اب میں مشرف دور میں‌ حاصل کی گئی ترقیاتی کامیابیوں‌کی لسٹ‌ پیش کر رہی ہوں۔
اس کے بعد ہم اس وقت تک کوئی مزید گفتگو نہیں کریں‌گے جبتک کہ آپ لوگوں کی جانب سے بے نظٰیر اور نواز شریف دور میں مکمل ہونے والے پچھلی حکومتوں کے میگا پراجیکٹ‌کی لسٹ‌فراہم نہ کر دی جائے تاکہ بات اسی وقت ہو جب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو چکا ہو۔

یہ وہ لسٹ ہے جو مشرف دشمنی میں میڈٰیا اور لوگ چھپاتے پھرتے ہیں‌اور مسلسل چیخ چیخ کر بولتے نظر آتے ہیں کہ مشرف نے اکانومی کو ڈبو دیا۔

یہ نواز اور پیپلز پارٹی کی مثال تو بس چور بھی مچائے شور ، چور چور جیسی ہی ہے۔

Musharraf Era performance: Pak
istan Flourishes

Mirza Rohail Baig


1. The Pakistan economy is among the fastest growing economies in the world, having reached the size of $160 billion from a mere $70 billion in 1999. Furthermore, Pakistan attracted a record investment of $6 billion last year.

2. 2007: National revenues had swelled from Rs 308 billion during 1988-99 to around a trillion in 2007 and the FBR now estimates 2.8 million income tax payers.

3. Public sector development program (PSDP) has grown from Rs 80 billion in 1999 to Rs 520 billion in 2007.

4. FACT: The rate of growth in Pakistan’s Large Scale Manufacturing (LSM) is at a 30-year high. Construction activity is at a 17-year high.

5. FACT: The Infrastructure Industries Index, which measures the performance of seven industries (i.e., Electricity generation, Natural gas, Crude oil, Petroleum products, Basic metal, Cement and coal) has recorded a 26.2 percent growth in the Industrial sector of Pakistan.


مکمل رپورٹ‌ یہاں پڑہیے آنکھیں‌کھول کر پڑھیےگا۔

حقائق بمع ثبوت کے میں نے پیش کر دیے ہیں۔ اب دیکھتے ہیں کہ ان حقائق کو کیسے جھٹٌایا جاتا ہے۔ میں‌منتظر ہوں‌اب نواز لیگ کے دور میں‌اور پی پی پی کے دور میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی لسٹ‌کی

مم
 

مغزل

محفلین
مہوش بہن یہ بھی ترقیاتی کام ہی تھے کہ پہلے اتنے شد و مد سے نہیں ہوئے ، ویسے آپ مشرف کے خلاف مقدمے میں اس کی پیروی کرنے عدالت کیوں نہیں جاتیں ، چار پیسے بھی ہاتھ آئیں گے۔
یہاں تو مجھ ایسا جاہل آپ کی باتوں میں آنے کا نہیں ، وضاحتیں کررہی ہیں مگر میرے مراسلے کا جواب نہیں دیا ، اگر یہ اوپن فورم ہے تو جواب دینے کا حوصلہ اور جواب سننے کا حوصلہ دونوں رکھیں۔
مجھے حیرت ہے کہ آپ عموماً ایسے موضوعات پر بحث فرماتی ہیں جنہیں ہم ایسے جاہل عوام ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں اور پھر آپ کہ یہ کہنا پڑجاتا ہے کہ ؛
اس تھریڈ‌کا موضوع ہے مشرف دور میں ترقیاتی کام۔
اور اس میں اگر آپ جامعہ حفصہ آُپریشن اور بلوچستان آپریشن اور طالبان کے خود کش حملے کھینچ کے لے آئیں گے جو بحث‌ کہیں پہنچنے والی نہیں۔
جامعہ حفصہ اور دیگر موضوعات پر کئی تھریڈز کھلے تھے جن میں میں نے کھل کر ان الزامات کے جوابات دیے ہیں اگر آُپ میں سے کسی کو بات کرنی ہے تو انہی تھریڈز میں گفتگو کو بڑھانا مناسب ہو گا۔

چنانچہ درخؤاست ہے کہ یہاں‌بات صرف ترقیاتی کاموں تک محدود رکھی جائے۔ شکریہ

ہم توآپ کے وسیلہ جلیلہ سے مشرف کے سبھی ’ترقیاتی کاموں پر ‘‘ مشرف بہ ایمان ہونا چاہتے ہیں مگر آپ روک رہی ہیں، یہ کھلا ’’ تیزاد‘‘ نہیں کیا ؟ ؟؟
 

مغزل

محفلین
مہوش بہن یہ اردو فورم ہے تو اردو میں لگائیں ۔ میں تو نرا جاہل ہوں اتنی جلدی مشرف بہ ایمان ہونے کا نہیں اور وہ بھی انگریزی کے رعب میں
 

علی ذاکر

محفلین
بلا تبصرہ چھوڑتی ہوں


ا

پوآری ویڈیو دیکھ لیں‌کہ کہاں مصطفی کمال نے بقیہ پاکستان کو احسان فراموش کہا ہے۔ علی ذاکر،
دیکھئیے یہ خاہ مخواہ ہی بات کو غلط رنگ دینا ہے۔

آپ کی ہی دی ہوئ تھریر کوٹ کر کے لکھ رہا ہوں !

بلوچستان کی عوام بھی شاید احسان فراموش نہیں
اس کو بلا تبصہ چھوڑ رہا ہوں سمجھنے والے سکجھ جائیں‌گے!

[
color="red"]مصطفی کمال تو اس الزام کے جواب میں‌اہل کراچی پر فخر کر رہا ہے کہ اگر وہ مشرف کی تعریف و توصیف کر رہے ہیں تو یہ اس بات کی گواہی ہے کہ وہ اپنے محسنوں کو زیادہ یاد رکھنے والے ہیں۔[/color]

اس کا جواب کراچی کے رہنے والوں نے بڑے اچھے طریقے سے دے دیا ہے مجھے اس پر کچھ اور کہنے کہ ضرورت نہیں !
یہ ایسا ہی فخر ہے جیسا کہ لاہور والے کہتے ہیں کہ لاہور زندہ دلان کا شہر ہے۔۔۔۔۔ اور اسکا مطلب ہرگز نہیں کہ بقیہ پاکستان والے مردہ دل ہیں۔

یہ صرف لاہور والے ہی نہیں‌ پورا پاکستان ہی کہتا ہے بلکہ میں‌نے تو کئ باہر کے ممالک کے لوگوں سے بھی سنا ہے لاہور لاہور ہی ہے !
دیکھئیے باتوں کو کھیچ تان کر بتنگڑ بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور بس خاہ مخواہ ہی کی بدگمانیاں‌پیدا ہوتی ہیں۔

بلا تبصرہ

مع السلام
 

زین

لائبریرین
اس تھریڈ‌کا موضوع ہے مشرف دور میں ترقیاتی کام۔
اور اس میں اگر آپ جامعہ حفصہ آُپریشن اور بلوچستان آپریشن اور طالبان کے خود کش حملے کھینچ کے لے آئیں گے جو بحث‌ کہیں پہنچنے والی نہیں۔
جامعہ حفصہ اور دیگر موضوعات پر کئی تھریڈز کھلے تھے جن میں میں نے کھل کر ان الزامات کے جوابات دیے ہیں اگر آُپ میں سے کسی کو بات کرنی ہے تو انہی تھریڈز میں گفتگو کو بڑھانا مناسب ہو گا۔

چنانچہ درخؤاست ہے کہ یہاں‌بات صرف ترقیاتی کاموں تک محدود رکھی جائے۔ شکریہ

بلوچستان کی عوام بھی شاید احسان فراموش نہیں اور یہ بات میرے کزن نے بتلائی جب دبئی میں انکا ٹیکسی ڈرائیور ایک بلوچ نکلا، اور جو مشرف صاحب کی بہت تعریفیں کر رہا تھا کہ ان کے دور میں جتنا ترقیاتی کام بلوچستان میں ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا۔ اسی لیے انتخابات میں عوام نے ق لیگ کو اکثریت سے کامیاب بھی کروایا مگر بلوچ عوام اپنے سرداروں کی ہارس ٹریڈنگ کے آگے ہار گئے۔


یہ بات جو آپ نے کہی ہے حقائق کے بالکل منافی ہے ۔
بلوچ علاقے چھوڑیئے آج کوئٹہ کی ہر دیوار پر آپ کو "آزاد بلوچستان" اور بلوچ مسلح عسکریت پسندوں کے حق میں چاکنگ نظر آئے گی۔ مشرف کے مظالم کے باعث‌ ہی یہاں شورش پیدا ہوئی ۔ اور آج یہاں کے بلوچ عوام کی رائے پاکستان کے خلاف ہے۔


گوادر میگا پراجیکٹس ، سیندک ، ریکوڈک اور دیگر میگا پراجیکٹس پر بلوچ عوام کے شدید تحفظات ہیں جن کو خاطر میں‌نہ لاتے ہوئے پرویز مشرف نے صوبے کو بہت نقصان پہنچایا۔

موجودہ گورنر بلوچستان اور وزیراعلیٰ‌بلوچستان بھی اس حوالے سے تحفظات رکھتےہیں‌ جن کا انہوں‌نے برملا اظہار بھی کیا ہے ۔


ایسی صورت میں ترقیاتی کام جتنے بھی کئے جائیں ان کا بھلا کیا فائدہ؟؟؟؟
 
Top