محسن وقار علی
محفلین
بالکل درست کہااس کا کوئی پتہ نہیں جس کو دل چاہے کراس سے دے
بالکل درست کہااس کا کوئی پتہ نہیں جس کو دل چاہے کراس سے دے
بہت خوب منےایک اضافہ میں بھی کرتا چلوں
میں کہ صحرائے محبت کا مسافر تھا فراز
ایک جھونکا تھا کہ خوشبو کے سفر پر نکلا
(وفات :25 اگست 2008ء قبر : احمد فراز)
ایک قبر پر کچھ اس طرح تحریر تھا
آتے ہوئے آزاں ہوئی جاتے ہوئے نماز
کتنے قلیل وقت میں آئے چلے گئے
تقریبا 12 پندرہ سال پہلے کی بات ہے میں نے ایک خاص قسم کا سرمہ تیار کیا تھا اس کو لگا کر پوری سردیاں چاند کی 13 سے 15 تاریخ تک میں رات کو قبرستان نکل جاتا تھا یہ دھاگہ دیکھ کر کچھ یاد آیا
ایک قبر پر کچھ اس طرح تحریر تھا
آتے ہوئے آزاں ؟ ہوئی جاتے ہوئے نماز
کتنے قلیل وقت میں آئے چلے گئے
یہ شعر میں نے اپنی بیٹی کی قبر کے لیے منتخب کیا تھا مگر بعد میں نہ لکھوا سکا اورآج بھی میرے بٹوے میں یہ موجود ہے مگر وہ کچھ یوں ہےوائے بے گُل چینِ اجل،کیا تجھ سے مہربانی ہوئی
پھول وہ توڑا کہ گلشن بھر میں ویرانی ہوئی
دل نہیں انکل جو رونگ لکھے بولے گا کراس کھائے گا ویسے اس بات پر تو ایک کراس آپکا بھی بنتا تھااس کا کوئی پتہ نہیں جس کو دل چاہے کراس سے دے
دل نہیں انکل جو رونگ لکھے بولے گا کراس کھائے گا ویسے اس بات پر تو ایک کراس آپکا بھی بنتا تھا
بانٹے تھے ہم نے جو حکایتوں کے پھول
کانٹوں کی طرح چبھتے تھے کچھ محفلین کو
(؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟)
آمینجاگنا ہے جاگ لے افلاک کے سائے تلےحشر تک سوتا رہے گا خاک کے سائے تلےبہت شکریہ نیلم دعا ہے کہ اللہ ہمیں مرنے سے پہلے مرنے کی توفیق دے آمین
بہت شکریہبہت ہی اعلیٰ انتخاب
بہت خُوبایک اضافہ میں بھی کرتا چلوں
میں کہ صحرائے محبت کا مسافر تھا فراز
ایک جھونکا تھا کہ خوشبو کے سفر پر نکلا
(وفات :25 اگست 2008ء قبر : احمد فراز)