روزی کہ ذرہ ذرہ شود استخوانِ منماس بھی کھا جاتے ہیں چُن چُن کر مگر الحمد للہ کہ پیا ملن کی آس فیر وہ نئیں مُکدی۔
باشد ہنوز در دلِ تنگم ہوای تو
روزی کہ ذرہ ذرہ شود استخوانِ منماس بھی کھا جاتے ہیں چُن چُن کر مگر الحمد للہ کہ پیا ملن کی آس فیر وہ نئیں مُکدی۔
رات کے وقت کھانے پر پولسیے بھیا نے پابندی لگائی ہے کیا؟وہ تو صبح کے وقت کھایا جاتا ہے پُوریوں کے ساتھ۔
ہائے او ربا۔۔۔ محبت کی طلب بھلا ختم ہو بھی کیسے سکتی ہے۔ وہ نہیں تے کجھ وی نئیں۔روزی کہ ذرہ ذرہ شود استخوانِ من
باشد ہنوز در دلِ تنگم ہوای تو
پابندی تو نئیں لگائی لیکن۔۔۔۔ کبھی کھایا نہیں نا اس وقت ۔ اس لیے کہا۔رات کے وقت کھانے پر پولسیے بھیا نے پابندی لگائی ہے کیا؟
یہ تو پھر آپ کی غلطی ہوئی نا!!پابندی تو نئیں لگائی لیکن۔۔۔۔ کبھی کھایا نہیں نا اس وقت ۔ اس لیے کہا۔
کون ہے گھر کا بھیدی جس نے بتایا کہ جھولا۔۔۔۔۔۔یہ تو پھر آپ کی غلطی ہوئی نا!!
خالی جگہ جھولا آ کر پر کرے گا کیا؟!کون ہے گھر کا بھیدی جس نے بتایا کہ جھولا۔۔۔۔۔۔
دماغ تو سر کے اندر ہوتا ہے۔ چوٹ سر پر لگی تھی۔ اتنی سی بات سمجھ نہ آوے آپ کو۔ بے مغز ہمیں گنتے رہتے ہیں۔خالی جگہ جھولا آ کر پر کرے گا کیا؟!
ہم نے دماغ کی خالی جگہ کی بات نہیں کی۔دماغ تو سر کے اندر ہوتا ہے۔ چوٹ سر پر لگی تھی۔ اتنی سی بات سمجھ نہ آوے آپ کو۔ بے مغز ہمیں گنتے رہتے ہیں۔
پہلے خالی جگہ کو پُر کیجئیے۔ہم نے دماغ کی خالی جگہ کی بات نہیں کی۔
لفظ جھولا کے بعد آپ کے ۔۔۔۔۔ کی بات کی تھی۔