مطلع برائے اصلاح

الف عین

لائبریرین
عشق میں میں نے کیسی منزل پائی ہے
آج مرا محبوب مری تنہائی ہے
محض دو الفاظ بدلنے سے بحر میں آ گیا ہے مطلع۔ فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعل بحر میں۔ دوسرا لفظ تو نہیں بدلا ہے، محض میری کو مری کر دیا ہے۔
 
عشق میں میں نے کیسی منزل پائی ہے
آج مرا محبوب مری تنہائی ہے
محض دو الفاظ بدلنے سے بحر میں آ گیا ہے مطلع۔ فعلن فعلن فعلن فعلن فعلن فعل بحر میں۔ دوسرا لفظ تو نہیں بدلا ہے، محض میری کو مری کر دیا ہے۔

شکریہ سر - خاکسار اسے فاعلاتن فاعلاتن فاعلات میں لانے کی کوشش کر رہا تھا- مندرجہ ایک اور کوشش کی ہے لیکن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلات میں - براہے کرم ایک اور نظر فرما دیجئے

محبت میں
بھلا میں نے
کیا منزل
پائی ہے

کہ آج می
را محبوب
جو مری تن
ہائی ہے
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ سر - خاکسار اسے فاعلاتن فاعلاتن فاعلات میں لانے کی کوشش کر رہا تھا- مندرجہ ایک اور کوشش کی ہے لیکن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلات میں - براہے کرم ایک اور نظر فرما دیجئے

محبت میں
بھلا میں نے
کیا منزل
پائی ہے

کہ آج می
را محبوب
جو مری تن
ہائی ہے
فاعلاتن فاعلاتن فاعلن میں تو قطعی نہیں۔ یہاں چار ارکان دئے گئے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
خیال تو اچھا ہے بس بحر میں یہ بھی نہیں۔
شاید تقطیع سیکھنے کی ضرورت ہے۔
محبت میں
اور
بھلا میں نے
مفاعیلن ہوتا ہے
 
خیال تو اچھا ہے بس بحر میں یہ بھی نہیں۔
شاید تقطیع سیکھنے کی ضرورت ہے۔
محبت میں
اور
بھلا میں نے
مفاعیلن ہوتا ہے
جی صحیح فرمایا آپ نے - واقعی سیکھنے کی ضرورت ہے پر ریاض میں اردو کے اساتذہ مشکل سے ملتے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
میرے مراسلے نمبر 3 کے مطابق قبول کر لیں، اور اسی بحر میں باقی اشعار کہنے کی کوشش کریں۔ مشق کی مشق ہو جائے گی، اور شاعری کی شاعری بھی۔
 
Top