جاسم محمد
محفلین
معاشی ترقی 3.94 فیصد پر آگئی، اکاؤنٹس کمیٹی
شہباز رانا / حسیب حنیف / ارشاد انصاری ہفتہ 22 مئ 2021
3.94 فیصد گر وتھ حکومت کی کامیابی کا ثبوت ،اسد عمر۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومتی اورعالمی مالیاتی اداروں کے اندازوں کے برعکس اس سال ملکی معاشی ترقی کی شرح 3.94 فیصد رہی جو گزشتہ سال کے 0.47 فیصد کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا تخمینہ 3 فیصد تھا،آئی ایم ایف اندازوں کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح2 فیصد رہنا تھی۔
ورلڈ بینک کا اندازہ تھا کہ پاکستان کی شرح نمو1.5 فیصد سے زیادہ نہیں رہے گی لیکن جمعہ کے روز سیکرٹری منصوبہ بندی کی زیرصدارت نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا 103واں اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال معیشت کے تینوں شعبوں زراعت، صنعت اور خدمات میں گروتھ بالترتیب 2.77 فیصد، 3.57 فیصد اور 4.43 فیصد رہی، رواں مالی سال کے دوران اہم اجناس کی گروتھ میں4.65 فیصد رہی، گندم، چاول، گنا اور مکئی کی پیداوار میں یہ اضافہ بالترتیب 8.1 فیصد، 13.6فیصد، 22.0 فیصد اور 7.38 فیصد رہا ہے تاہم کپاس کی پیداوار میں 22.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجہ میں کپاس کی جننگ میں بھی 15.6فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
دوسری فصلوں (سبزیاں، پھل اور سبز چارہ جات وغیرہ) میں 1.41فیصد کی مثبت شرح نمو ہوئی ہے، اس کی بنیادی وجہ سبزیوں کی پیداوار کا نمایاں اضافہ ہے۔لائیوسٹاک سیکٹر میں 3.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ جنگلات میں 1.4فیصد اضافہ ہوا ہے۔تعمیراتی سرگرمیوں میں 8.34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ عام سرکاری اخراجات اور نجی شعبہ کے تعمیراتی کاموں سے متعلق اخراجات میں اضافہ ہے۔
رواں مالی سال فی کس آمدنی کا تخمینہ 2لاکھ 46ہزار 414 روپے لگایا گیا ہے،جو گزشتہ مالی سال کی نسبت 14.6فیصد زیادہ ہے،وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کورونا کے باوجود بلند جی ڈی پی گروتھ ہماری کامیاب معاشی پالیسیوں کی عکاس ہے۔
نیشنل اکانٹس کمیٹی نے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں نمو کے اندازے کوحتمی شکل دیتے ہوئے اس کے3.94 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران معاشی صورتحال کو درپیش چیلنجز کے باوجود 3.94 فیصد جی ڈی پی گروتھ عمران خان حکومت کی کامیابی کا ثبوت ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مجموعی معیشت کا حجم بھی 263 ارب ڈالر سے بڑھ کر296ارب ڈالر ہوگیا ہے ۔ شرح نمو میں میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہونے سے فی کس آمدنی میں 13.4فیصدنمایاں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں سال کی جی ڈی پی شرح نمو کا تخمینہ تقریباً 4فیصد لگایا ہے۔ماضی کے برعکس معیشت کی تیزی سے ترقی بڑھتے بیرونی خسارے اور کم ہوتے زرمبادلہ کا باعث نہیں بنی۔
شہباز رانا / حسیب حنیف / ارشاد انصاری ہفتہ 22 مئ 2021
3.94 فیصد گر وتھ حکومت کی کامیابی کا ثبوت ،اسد عمر۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومتی اورعالمی مالیاتی اداروں کے اندازوں کے برعکس اس سال ملکی معاشی ترقی کی شرح 3.94 فیصد رہی جو گزشتہ سال کے 0.47 فیصد کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا تخمینہ 3 فیصد تھا،آئی ایم ایف اندازوں کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح2 فیصد رہنا تھی۔
ورلڈ بینک کا اندازہ تھا کہ پاکستان کی شرح نمو1.5 فیصد سے زیادہ نہیں رہے گی لیکن جمعہ کے روز سیکرٹری منصوبہ بندی کی زیرصدارت نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا 103واں اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال معیشت کے تینوں شعبوں زراعت، صنعت اور خدمات میں گروتھ بالترتیب 2.77 فیصد، 3.57 فیصد اور 4.43 فیصد رہی، رواں مالی سال کے دوران اہم اجناس کی گروتھ میں4.65 فیصد رہی، گندم، چاول، گنا اور مکئی کی پیداوار میں یہ اضافہ بالترتیب 8.1 فیصد، 13.6فیصد، 22.0 فیصد اور 7.38 فیصد رہا ہے تاہم کپاس کی پیداوار میں 22.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجہ میں کپاس کی جننگ میں بھی 15.6فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
دوسری فصلوں (سبزیاں، پھل اور سبز چارہ جات وغیرہ) میں 1.41فیصد کی مثبت شرح نمو ہوئی ہے، اس کی بنیادی وجہ سبزیوں کی پیداوار کا نمایاں اضافہ ہے۔لائیوسٹاک سیکٹر میں 3.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ جنگلات میں 1.4فیصد اضافہ ہوا ہے۔تعمیراتی سرگرمیوں میں 8.34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ عام سرکاری اخراجات اور نجی شعبہ کے تعمیراتی کاموں سے متعلق اخراجات میں اضافہ ہے۔
رواں مالی سال فی کس آمدنی کا تخمینہ 2لاکھ 46ہزار 414 روپے لگایا گیا ہے،جو گزشتہ مالی سال کی نسبت 14.6فیصد زیادہ ہے،وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کورونا کے باوجود بلند جی ڈی پی گروتھ ہماری کامیاب معاشی پالیسیوں کی عکاس ہے۔
نیشنل اکانٹس کمیٹی نے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں نمو کے اندازے کوحتمی شکل دیتے ہوئے اس کے3.94 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران معاشی صورتحال کو درپیش چیلنجز کے باوجود 3.94 فیصد جی ڈی پی گروتھ عمران خان حکومت کی کامیابی کا ثبوت ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مجموعی معیشت کا حجم بھی 263 ارب ڈالر سے بڑھ کر296ارب ڈالر ہوگیا ہے ۔ شرح نمو میں میں اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہونے سے فی کس آمدنی میں 13.4فیصدنمایاں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں سال کی جی ڈی پی شرح نمو کا تخمینہ تقریباً 4فیصد لگایا ہے۔ماضی کے برعکس معیشت کی تیزی سے ترقی بڑھتے بیرونی خسارے اور کم ہوتے زرمبادلہ کا باعث نہیں بنی۔